ایف بی آر نے ٹیکس اصلاحات کے نام پر اربوں روپے اڑا دیئے ،مالی سال 2014-15 کے لئے مقررہ ہدف سے ایف بی آر ابھی تک 200 ارب روپے دور ، ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کے لئے ایس آر او ختم

پیر 1 جون 2015 08:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1 جون۔2015ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے ٹیکس اصلاحات کے نام پر اربوں روپے اڑا دیئے مگر محصولات میں اضافہ نہ ہو سکا ، مالی سال 2014-15 کے لئے مقررہ ہدف سے ایف بی آر ابھی تک 200 ارب روپے دورہے ۔ ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کے لئے ایس آر او ختم کئے جا رہے ہیں گزشتہ 20 سالوں سے ٹیکس فری مراعات حاصل کرنے والے طبقے آئی پی پیز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے کسی قسم کی سفارشات نہیں دی گئی ہں ۔

ذرائع کے مطابق ملک میں ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لئے بنایا جانے والا ایف بی آر کے اصلاحات کمیشن پر ابتک ایک ارب روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں مگر ایف بی آر ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے علاوہ کمیشن کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کر سکا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لئے جدید نظام لانے کی بجائے پرانے نظام کو دوبارہ رائج کرنے کی سفارشات دی جا رہی ہیں گزشتہ 15 سالوں سے ایف بی آر نے ملک میں کوئی سروے نہیں کیا ہے اور مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کو بھی استعمال میں لانے میں کامیاب نہ ہو سکے ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے نادرا ، محکمہ ریونیو اور بنکوں سمیت مختلف اداروں سے ملک میں لگثرری گاڑیوں اور پلازوں کے مالکان ، مہنگے سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے والدین کا ذریعہ معاش ، بیرون ممالک پراپرٹی خریدنے والوں کی تفصیلات اور بڑے بڑے اکاؤنٹس ہولڈروں کے کوائف حاصل کئے ہیں مگر سیاسی دباؤ کی وجہ سے ابھی تک ان کو نوٹسز جاری نہیں کئے گئے ہیں اور جن افراد کو نوٹسز جاری کئے گئے ان میں 10 فیصد نے جواب دینا گوارہ نہیں کیا ہے ذرائع کے مطابق ٹیکس اصلاحات کمیشن ایس آر او کے خاتمے کو اپنی کامیابی قرار دے رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :