لاہور،شاہدرہ میں3بچوں کے سفاک قاتل ذہنی مریض ، تفتیش کے دوران ہنستا رہا،میری بھاوج نے میری بیوی پر جادو کیا ہو ا تھا تا کہ میرے گھر بچے پیدا نہ ہوں،میرے اوپر جادو کر کے میرے بچے رکو ائے گئے‘ کسی اور کے بچے بھی زندہ نہیں رہنے دونگا ،ملزم فریاد کا پولیس کو بیان

اتوار 14 جون 2015 05:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 جون۔2015ء) شاہدرہ میں3بچوں کے سفاک قاتل ذہنی مریض ہے تفتیش کے دوران ہنستا رہا‘ پولیس، اپنے کیے پر شرمندہ نہیں ملزم،اپنی اولاد نہ ہونے اور بھاوج کے جادو کروانے کے شبہ پر بچوں کو قتل کیا۔ تفصیلا ت کے مطابق شاہدرہ پو لیس کے مطابق ملزم نے بیان دیا ہے کہ اس کی بھاوج نے میری بیوی پر جادو کیا ہو ا تھا تا کہ میرے گھر بچے پیدا نہ ہوں۔

(جاری ہے)

مجھے کئی عاملوں نے بتایا کہ بچوں کی سخت بندش کروارکھی ہے ۔اس لیے میں نے بچوں کو قتل کیا ۔ملزم فرہاد نے کہا کہ اگر میرے اوپر جادو کر کے میرے بچے رکو ائے گئے تومیں کسی اور کے بچے بھی زندہ نہیں رہنے دونگا۔ مجھے بچوں کو ذبح کر کے راحت ملی ۔پولیس کے مطابق ملزم ذہنی اور نفسیاتی مریض ہے مارنے پر بھی ہنستا ہے۔3بچوں کے قاتل کے بارے میں معلوم ہو ا ہے ۔قاتل فرہاد اور مقتولین بچوں کے باپ مجید کی ایک ہی گھر میں شادی ہو ئی تھی اور اکثر اولاد نہ ہونے پر دونوں بھائیوں میں لڑائی جھگڑا ہو تا رہتا تھا ۔

متعلقہ عنوان :