نجی ٹیوشن سنٹر میں ٹیچر کی دو معصوم کزنز سے مبینہ زیادتی کے واقعہ نے نوعمر بچوں اور بچیوں کے والدین کو خوف وہراس میں مبتلا کردیا،ملزم نعمان پر زیادتی ثابت ہونے کے بعد عبرت کا نشانہ بنادیا جائیگا‘پولیس کی لواحقین کو یقین دہانی

جمعرات 13 اگست 2015 09:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 اگست۔2015ء) صوبائی دارالحکومت میں جنوبی چھاؤنی کے علاقے میں نجی ٹیوشن سنٹر میں ٹیچر کی دو معصوم کزنز سے مبینہ زیادتی کے واقعہ نے نوعمر بچوں اور بچیوں کے والدین کو خوف وہراس میں مبتلا کردیا ہے۔ بچوں کے والدین نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ قصور میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات نے پوری دنیامیں پاکستان میں نوعمر بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات نے پوری دنیا میں پاکستان میں نوعمر بچوں کیساتھ اخلاق باختہ وارداتوں کی پرنٹ میڈیا کے علاوہ الیکٹرنک میڈیا پر نشر ہونیوالی خبروں نے پورے ملک کا سرشرمندگی اور خجالت سے جھکادیا ہے۔

گزشتہ کئی روز قصور موضوع بحث بنا ہوا ہے جبکہ عدالتی کارروائیاں بریکنگ نیوز کی شکل میں دکھائی جاتی رہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ دنوں کی کارروائیوں کے دوران لوگ توبہ توبہ اور کانوں کو ہاتھ لگاتے دکھائی دے رہے تھے کہ منگل کے روز جنوبی چھاؤنی کے علاقے میں ٹیوشن پڑھانے والے ٹیچر نے دو معصوم کزنز 10سالہ معیز اور چچا زاد بھائی 7سالہ عبداللہ نے گھر سے ٹیوشن جانے سے انکار پر اپنے والد محمد آصف کو بتایا کہ ان کا ٹیچر نعمان ان کیساتھ زیادتی کرتا ہے۔

بچوں کی زبانی ٹیچر کی بچوں کیساتھ مبینہ زیادتی کی اطلاع ملنے پر ان کے لواحقین نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موجودہ حالات کے پیش نظر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم نعمان کو گرفتار کرکے اس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس نے بچوں کا میڈیکل کروانے کے بعد انویسٹی گیشن کے حوالے کردیا۔ پولیس کے مطابق میڈیکل کی رپورٹ آنے کے بعد باقاعدہ کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

بچوں کیساتھ زیادتی کی خبر نے جلتی پر آگ کا کام کرتے ہوئے پورے علاقے کے رہائشی سراپا احتجاج بن گئے۔ اگر ملزم پولیس کی خراست میں نہ ہوتا تو علاقے کے لوگ اس قدر غم وغصے میں مبتلا تھے کہ وہ اپنے ہاتھوں سے ملزم کو ختم کردیتے ۔ پولیس نے بچوں کے لواحقین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ملزم نعمان پر زیادتی ثابت ہونے کے بعد عبرت کا نشانہ بنادیا جائیگا۔