ایم ڈی سوئی نادرن گیس کمپنی کے عارف حمید کو اہم منصوبوں پر پیشرفت نہ ہونے پر فارغ کیا‘ وزیر پیٹرولیم کا موقف ،ایل این جی کے 22 ارب کی ادائیگی پر معاملات خراب ہوئے‘ عارف حمید نے وزیر کے غیر قانونی احکامات ماننے سے انکار کردیا‘ وزیر کا بیٹا وزارت پیٹرولیم کے معاملات دبئی سے چلا رہا ہے‘ ذرائع

پیر 7 ستمبر 2015 09:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سوئی نادرن گیس کمپنی کے ایم ڈی عارف حمید کو اہم منصوبوں پر عدم کارکردگی کی بنا پر فارغ کیا گیا ہے تاہم انہوں نے اہم منصوبوں کی تفصیلات دینے سے گریز کیا ہے،انہوں نے یہ بات خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ سوئی نادرن گیس کمپنی کے ایم ڈی کو گزشتہ روز اچانک عہدے سے ہٹا دیا گیا جب وہ ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا ہے کہ عارف حمید کو غیر قانونی طورپر ہٹایا گیا ہے انہیں نہ تو شوکاز نوٹس جاری ہوا ہے اور نہ کمپنی کے بورڈ آف ڈئریکٹرز سے منظوری لی گئی ہے جو کہ قانون کے مطابق لازمی ہے۔ عارف حمید اور وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان کے مابین چپقلش ایل این جی منصوبہ پر ہوئی جہاں عارف حمید نے 22 ارب روپے غیر قانونی طورپر جاری کرنے سے انکار کردیا تھا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر شاہد خاقان نے اپنے بیٹے کی فرمائش پر عارف حمید کو ہٹایا ہے جو دبئی میں بیٹھ کر وزارت پیٹرولیم کے معاملات چلا رہا ہے۔ حکومت اور عارف حمید کے مابین جھگڑا مزید تیز ہونے کا امکان ہے کیونکہ عارف حمید نے اپنی معطلی کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جسے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :