پی آئی اے کیلئے 96 لاکھ کی خطیر رقم سے میز اور سرہانے کے کور خریدنے کے باوجود طیاروں میں سرہانے دستیاب نہ ہی کمبل، قومی اسمبلی کی خواتین اراکین پی آئی اے حکام پر برس پڑیں، جواب طلب، آڈٹ حکام نے خریداری آرڈر کو خلاف ضابطہ اور مخصوص فرم کو نوازنے کی کوششیں قرار دیدیا

پیر 7 ستمبر 2015 09:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7ستمبر۔2015ء) قومی ائیر لائن پی آئی اے کیلئے 96 لاکھ روپے کی خطیر رقم سے میز اور سرہانے کے کور خریدنے کے باوجود طیاروں میں نہ کوئی سرہانے دستیاب ہیں اور نہ ہی کمبل فراہم کئے جاتے ہیں۔ قومی اسمبلی کی خواتین اراکین پی آئی اے حکام پر برس پڑیں۔

(جاری ہے)

آڈٹ حکام نے خریداری کے آرڈر کو خلاف ضابطہ اور مخصوص فرم کو نوازنے کی کوششیں قرار دے دیا خبر رساں ادارے کو موصولہ دستاویزات کے مطابق پی آئی ایکی خریداری اور ترسیل کے شعبے کی کمیتی نے میسرز انور انٹرپرائزز کو میز اور سرہانے کے کور کیلئے دو تینڈر دیئے جس کی مجموعی لاگت 96 لاکھ 76 ہزار روپے بنتی تھی مگر فرم کی جانب سے فراہم کئے جانے والے کور مطلوبہ معیار کے مطابق نہیں تھے اور مذکورہ فرم کا شمار تیار کنندگان یا بااختیار ڈیلر کے طور پر بھی نہیں ہے مگر اس کے باوجود پی آئی اے کی ٹیکنیکل کمیٹی نے مذکورہ فرم کا ٹھیکہ منسوخ نہیں کیا اس سلسلے میں آڈت حکامکی جانب سے اعتراضات کا تاحال انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا ہے اس سلسلے میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی کی خواتین اراکین پی آئی ایکی پروازوں میں سرہانے اور کمبل کی عدم فراہمی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس کی انکوائری ہونی چاہیے کہ پی آئی اے کا معیار روز بروز خراب کیوں ہورہا ہے اس سلسلے میں خواتین اراکین اسمبلی نے پی آئی اے حکام سے جواب طلب کیا ہے۔