بنگلہ دیش، اعلیٰ عدالت نے رانا پلازہ سانحے پر بننے والی فلم کی نمائش پر عائد پابندی اٹھا لی

پیر 7 ستمبر 2015 09:13

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7ستمبر۔2015ء)بنگلہ دیش کی ایک اعلیٰ عدالت نے رانا پلازہ کے سانحے پر بننے والی فلم کی نمائش پر عائد پابندی اٹھا لی ہے۔ رانا پلازہ کے منہدم ہونے کے نتیجے میں گیارہ سو افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اس سانحے پر بنائی گئی فلم پر ایسے تحفظات کی وجہ سے پابندی عائد کر دی گئی تھی کہ اس سے ملک بھر کی گارمنٹس فیکٹریوں کی منفی انداز میں عکاسی ہو سکتی ہے۔

تاہم سپریم کورٹ نے گزشتہ روز اس فلم کی نمائش پر عائد پابندی کو کالعدم قرار دے دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹارنی جنرل محب عالم نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ایس کے سنہا کی سرپرستی میں ججوں کے ایک بینچ نے عدالت کی طرف سے جاری کیے گئے پہلے فیصلے کو واپس لیتے ہوئے فلم ’رانا پلازہ‘ کی نمائش کی اجازت دے دی ہے۔

(جاری ہے)

اس فلم کی کہانی ایک ایسی انیس سالہ لڑکی کے گرد گھومتی ہے، جو رانا پلازہ کے منہدم ہونے کے نتیجے میں ملبے میں دب گئی تھی۔

ریشماں اختر نامی اس لڑکی کو اس حادثے کے سترہ دنوں بعد ملبے سے زندہ نکالا گیا تھا۔ گردوغبار سے اٹی اس لڑکی کی تصاویر ملک بھر کے اخبارات کے علاوہ عالمی روزناموں میں بھی شائع ہوئی تھیں۔ریشماں اب اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ شادی کر چکی ہے جبکہ اسے ایک ہوٹل میں اچھی ملازمت بھی مل چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :