بحری مشق سی اسپارک 2015ء جاری ، وزیر اعظم نواز شریف کا شمالی بحیرۂ عرب میں نیول فلیٹ کا معائنہ،مسلمان ہندواور عیسائی سب آپس میں مل کرخوشیاں بانٹیں،پاکستان میں اقلیتی برادری کے حقوق کے مکمل تحفظ کیاجائیگا، ملک میں موجودتمام مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کا وزیراعظم ہوں، پاکستان میں رہنے والے ہر شخص کے حقوق یکساں ہیں، ہندو پر کوئی مسلمان ظلم کرے تو ظالم کے خلاف ایکشن لوں گا،کہ آئندہ مجھے ہولی کی تقریب میں بلا کر رنگ پھینکیں ،وزیراعظم نواز شریف کا دیوالی کی تقریب سے خطاب

جمعرات 12 نومبر 2015 04:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12نومبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے شمالی بحیرۂ عرب میں جاری پاک بحریہ کی مشق سی اسپارک 2015ء کے دوران پاکستان نیوی فلیٹ کا معائنہ کیااور متعدد لڑاکا بحری جہازوں اور یونٹس کو مختلف جنگی چالوں کی مشق کرتے ہوئے دیکھا۔ پاک بحریہ کی اہم بحری مشق سی اسپارک 2105ء کے اختتامی مرحلے میں ہونے والے اس فلیٹ ریویو کا مقصد پاک بحریہ کی جنگی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار تھا۔

مشق میں شریک نیول یونٹس نے روایتی اور غیر روایتی خطرات کے خلاف مختلف بحری جنگی آپریشنز کا مظاہرہ کیا جن میں دہشت گردی اور بحری قذاقی سے نمٹنے کی مشقیں، جدید ہتھیاروں سے فائرنگ اور پاک بحریہ کے ہوائی جہازوں کا فلائی پاسٹ شامل تھے۔ قبل ازیں پا ک بحریہ کے جہاز نصر آمد پر چیف آ ف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکا ء اﷲ نے وزیر اعظم کا خیر مقدم کیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز) نے مشق سے متعلق وزیر اعظم کو ایک تفصیلی بریفنگ دی اور بحری سیکٹر ، ساحلی علاقوں کی ترقی اور قدرتی آفات کے دوران امدادی آپریشنز کے حوالے سے پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نے پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں پر مکمل اعتماد اور بھروسے کا اظہار کیا اور موجودہ چیلنجز کے تناظر میں اندورنی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت مستعد اور چوکنا رہنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

فلیٹ ریویو کے موقع پر گورنر بلوچستان ، وزیر اعلی سندھ، وزیر دفاع اور تینوں مسلح افواج کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔بحری مشق سی اسپار ک 2015ء نے پاک بحریہ کی جنگی تیاریوں کو بہتر بنانے اور پاک فضائیہ اور پا ک آرمی کے ساتھ مشترکہ آپریشنز کی صلاحیتوں میں اضافے کا بھر پور موقع فراہم کیا۔ پاک بحریہ خطے میں بحری امن و سلامتی برقرار رکھنے میں ایک کلیدی کردار کی حامل ہے جو قومی اور عالمی اقتصادی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔

سی اسپارک کا ہر انعقاد ہر دو سال بعد کیا جاتا ہے جس کا بنیادی مقصد پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں کو جانچنا اور افسروں اور جوانوں کو مختلف قسم کے جنگی خطرات کے ماحول میں مشق کا موقع فراہم کرنا ہے۔ مشق میں پاک بحریہ کے تما م بحری و فضائی جہاز اور آبدوزیں حصہ لیتے ہیں۔ادھروزیراعظم نواز شریف نے ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے حیدر آباد میں بھگت کنور میڈیکل کمپلیکس اوربابا گرونانک گوردوارہ کی تعمیرکا اعلان کردیا، وزیراعظم نے ہندو برادری سے ہولی میں اپنے اوپررنگ پھینکنے کی خواہش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان ہندواور عیسائی سب آپس میں مل کرخوشیاں بانٹیں،پاکستان میں اقلیتی برادری کے حقوق کے تحفظ کا یقین دلاتا ہوں،پاکستان میں موجودتمام مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کا وزیراعظم ہوں، پاکستان میں رہنے والے ہر شخص کے حقوق یکساں ہیں، ہندو پر کوئی مسلمان ظلم کرے تو میں ظالم کے خلاف ایکشن لوں گا۔

وہ بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں ہندو برادری کی دیوالی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آئندہ مجھے ایسی جگہ بلائیں جہاں آپ ہولی مناتے ہیں، مجھ پر بھی ایسے ہی رنگ پھینکیں جیسے ایک دوسرے پر پھینکتے ہیں، میں پاکستان میں موجود تمام مذاہب کے لوگوں کا وزیراعظم ہوں، اگر ہندوؤں کے ساتھ کوئی ظلم ہوا ہو اور وہ ظلم کرنے والا کوئی مسلمان ہو تو میں ظلم کرنے والے کے خلاف ایکشن لوں گا کیونکہ مظلوم کا ساتھ دینے کے احکامات ہمارا مذہب اسلام دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کا تہوار میں آنے کی بہت خوشی ہے، پاکستان کی تمام اقلیتوں کو حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی کرواتا ہوں، ہر مذہب مظلوم کا ساتھ دینے کا درس دیتا ہے، ہم سب کو ایک دوسرے کاساتھ دینا چاہیے، ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونا چاہیے، مسلمان ہندوؤں میں خوشیاں بانٹیں، مسلمان اور ہندو مل کر عیسائیوں میں خوشیاں بانٹیں، سب مل کر ایک دوسرے میں خوشیاں بانٹیں، آپس میں نفرتیں بانٹنے والوں سے اﷲ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں، میں پاکستان میں رہنے والے ہر شہری کا وزیراعظم ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ دیوالی کی خوشیوں میں سب کو شریک کیا جانا چاہیے، اگر دیوالی میں مجھ پر رنگ پھینکا جائے تو خوشی ہو گی، میری ذمہ داری ہے کہ میں سب کے کام آؤں، قوم میں اتحاد و یگانگت پیدا کرنا میرا مشن ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ حکومت ہمیشہ ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ کھڑی ہو گی، ہندو برادری کے بہت سے مخلص دوست ہماری پارٹی کاحصہ ہیں، دیوالی کے تہوار میں شرکت کی دعوت دیں میں ضرور آؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ دیوالی کے تہوار کی تقریب میں شرکت پر بے حد خوشی ہو رہی ہے۔ دیوالی کاتہوار اندھیرے سے روشنی کا پیغام ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میں سب کا وزیراعظم ہوں، سب میرے ہیں، میری ذمہ داری ہے کہ میں سب کے کام آؤں، تمام مذاہب کے لوگ ہم آہنگی کو فروغ دیں،اﷲ تعالیٰ تفریق پیدا کرنے سے نہیں خوشیاں بانٹنے سے راضی ہوتے ہیں، خوشیاں اور غم بانٹنے ہوں گے اسی سے اﷲ پاک راضی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرے میں ہندو برادری کی بڑی خدمات ہیں، صحت اور کھیل کے شعبے میں اقلیتی برادری نے اہم خدمات انجام دیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے حیدر آباد میں بھگت کنور میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ دیوالی روشنیوں کا تہوارہے، جس کامقصد زندگی سے اندھیرے دور کرنا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے بابا گرونانک گوردوارہ کی تعمیرکا اعلان بھی کیا