کراچی، سیکورٹی اداروں کی کارروائی ، القاعدہ برصغیر گروہ گرفتار،گرفتار گروہ ڈرون سے متعلق ٹیکنالوجی پر کام کررہا تھا، گرفتار ہونیوالا نوجوان سیاسی شخصیت کا بیٹا اور القاعدہ برصغیر کے اہم گروہ کا نائب امیرہے،دیگر ملزمان کی تعداد 10 سے 12 ہے جو ڈرون سے متعلق ٹیکنالوجی پر کام کررہے تھے،سکیورٹی حکام

جمعرات 17 دسمبر 2015 09:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2015ء)سیکورٹی اداروں نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ برصغیر کا ایسا گروہ گرفتار کیا ہے جو ڈرون سے متعلق ٹیکنالوجی پر کام کررہا تھا۔کچھ گرفتاریاں شہر کے حساس ترین علاقے سے ہوئی ہیں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پروفیسر شکیل اوج اورپروفیسر وحید الرحمان کا اصل قاتل گرفتار کرلیا گیا۔

گرفتار ہونے والا نوجوان کراچی کی جانی پہچانی سیاسی شخصیت کا بیٹا ہے اور القاعدہ برصغیر کے اہم گروہ کا نائب امیر تھا۔اس کے مزید ساتھی بھی گرفتار کئے گئے جن کی تعداد 10 سے 12 ہے جس میں کچھ ڈرون سے متعلق ٹیکنالوجی پر کام کررہے تھے۔اعلیٰ سیکورٹی ذرائع کے مطابق ملزمان پہلے ڈرون کے کیمرے کے سامنے اندھیراکرکے پھر اس کے سگنلز کو جام کرکے زمین پر گرانا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

حراست میں لئے جانے والے گروہ کے ارکان میں3 انجینئرز بھی شامل ہیں۔اعلیٰ سیکورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ القاعدہ برصغیر کے گرفتار افراد نے حساس ادارے کے کراچی میں واقع ہیڈ کوارٹراور کور ہیڈکوارٹر کراچی سمیت شہر کے دیگر اہم عسکری دفاتر پر حملے کا منصوبہ تیارکیا تھا۔ اس گروہ نے ملیر کینٹ سے نکلنے والے اہم عسکری افسران کو بھی نشانہ بنانے کا بھی منصوبہ بنایا تھا جس کے لئے وہ ان افسران کی ریکی بھی کرچکے تھے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ القاعدہ برصغیر کا یہ گروہ مبینہ طور پر ایسے ڈرون تیار کر رہا تھا جس کے ذریعے اس نے شہر کی اہم ترین عسکری تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔القاعدہ برصغیر کے اس گروہ کے ارکان کی گرفتاری پنجاب اور کراچی سے کی گئی۔ کچھ گرفتاریاں ملیر کینٹ کے اندر سے بھی کی گئی۔ملیر کینٹ سے گرفتار ہونے والے نوجوان کسی دہشت گرد کارروائی کا حصہ نہیں رہے مگر ان پر القاعدہ برصغیر سے وابستگی اور اس کی اہم شخصیات کے لئے کام کرنے کا الزام ہے۔