اسلامی بینک کو30 ارب کا قرضہ صرف0.01 مارک اپ پر د یا گیا،فیصل رضا عابدی کا انکشاف، اسلامی بینک خود ڈیفالٹر ہے ،ایک ہی خاندان نے بینک کے شیئر خرید رکھے ہیں ، اسلامی بینک کے ڈائریکٹر مفتی اسماعیل ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کا بیٹا علی ڈار ہیں،گورنر سٹیٹ بینک نے بدمعاشی سے چائنیز شیئرز ہولڈر کو بھگا دیا،جس ملک کا گورنر بدمعاش ہو وہاں کون شیئر لے گا،گورنر سٹیٹ بینک کو فوری گرفتار کیا جائے،تھری جی اور فورجی کا ایک روپیہ بھی پاکستان میں نہیں آیا ،مسلم لیگ (ن)اصل اقتصادی دہشت گردی کررہی ہے ،سابق سینیٹر کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 17 دسمبر 2015 09:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2015ء) سابق سینیٹرفیصل رضا عابدی نے انکشاف کیا ہے کہ گورنر سٹیٹ بینک نے اسلامی بینک کو30 ارب کا قرضہ صرف0.01 مارک اپ پر دیا ہے اس بینک کے ڈائریکٹر مفتی اسماعیل ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کا بیٹا علی ڈار ہیں،آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق اسلامی بینک خود ڈیفالٹر ہے ،گورنر سٹیٹ بینک نے بدمعاشی کے ساتھ چائنیز شیئرز ہولڈر کو بھگا دیا ہے،جس ملک کا گورنر بدمعاش ہو وہاں سے کون شیئر لے گا،تھری جی اور فورجی کا ایک روپیہ بھی پاکستان میں نہیں آیا ،مسلم لیگ (ن) اقتصادی دہشت گردی کررہی ہے ،نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ گورنر سٹیٹ بینک نے شیئر ز تباہ کئے ہیں جس میں9000 میں سے 4600 چائنیز کے شیئر تھے کسی کے 10 لاکھ اور کسی کے10 ہزار روپے تھے جو بینک اسلامی کو بیچ دیئے گئے ،آئی ایم ایف کی رپورٹ ہے کہ بینک اسلامی خود ڈیفالٹ کررہا تھا،سٹیٹ بینک کا گورنر الزام لگا رہا ہے جو خود سازش کا بڑا شریک ہے،سٹیٹ بینک کا گورنر نے خود کہا کہ ان کے پاس رقم کی کمی تھی ،10 ارب روپے پورے نہیں تھے اس لئے ہم نے اس بینک کو نیلام کیا ،رپورٹ کے مطابق بینک اسلامی کے پاس صرف8 ارب روپے تھے،اسلامی بینک کا ڈائریکٹر ایک مفتی اسماعیل ،اسحاق ڈار اور اس کا بیٹا علی ڈار ہے،ایک ہی خاندان نے بینک اسلامی کے شیئر خرید رکھے ہیں ،سب سے اہم ترین بات یہ ہے کہ سٹیٹ بینک نے بینک اسلامی کو 30 ارب کا قرضہ دیا، حکومت پاکستان صرف8 فیصد پر قرضہ لیتی رہی ہے جبکہ اب 7 فیصد پر لے رہی ہے اور بینک اسلامی کو صرف 0.01 فیصد پر قرضہ ملا ہے جو سب سے بڑی بدمعاشی ہے،جس ملک کا گورنر بدمعاش ہو وہاں کون شیئر خریدے گا،ایسے ہی سٹاک مارکیٹ گرے گی اور ایسے ہی تباہ ہوتی رہے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس پر ڈاکہ ڈالا اور چین کے تمام شیئرز ہولڈرز کو بھگا دیا گیا ہے،مسلم کمرشل بینک کو اربوں میں بیچا گیا تھا لیکن اس کو تو ایک ہزار روپے میں بیچ دیا گیا ہے ،اس کی خریدار چائنا کی سائبر انوسمنٹ انکم کی ایک کمپنی ہے ، اسحاق ڈار نے تھری جی ،فور جی بیچا جس کا ایک روپیہ بھی پاکستان میں نہیں آیا،ان لوگوں نے پاکستان کو بدمعاشی کا اڈا بنا رکھا ہے،مطالبہ کرتا ہوں کہ سٹیٹ بینک کے گورنر کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ، بینک اسلامی اس لئے 0.01 فیصد پر قرضہ لے گا جو اس کے پیچھے بدو برستی ہے،کون شیئر خریدے گا یہ اقتصادی دہشت گردی ہے،اقتصادی دہشت گردی کا الزام صرف پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پر لگایا جاتا ہے جبکہ اصل اقتصادی دہشت گردی تو ن لیگ کرتی ہے۔