قوم امن کے مقابلے میں کسی طرح کی دہشت گردی اور بربریت کو ہر گز قبول نہیں کرے گی،پرویز خٹک

جمعرات 17 دسمبر 2015 09:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2015ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے آرمی پبلک سکول کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کر نے کیلئے صوبائی حکومت کی آرکائیوز لائبریری کو آرمی پبلک سکول کے شہداء کے نام سے موسوم کرنے اور آرکائیوز لائبریری پشاور کے سبزہ زار میں شہداء کی یادگار تعمیر کرنے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول کے معصوم شہیدوں نے اپنی ننھی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے نہ صرف دہشت گردی کو مسترد کیا ہے بلکہ دنیا بھر کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ ہماری قوم امن کے مقابلے میں کسی طرح کی دہشت گردی اور بربریت کو ہر گز قبول نہیں کرے گی۔

وہ بدھ کے روز سانحہ اے پی ایس کی پہلی برسی کے موقع پر آرکائیوز لائبریری میں اے پی ایس کے شہداء کے والدین اور عزیز و اقارب کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس کے مہمان خصوصی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان تھے۔

(جاری ہے)

تقریب سے عمران خان، سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات مشتاق احمد غنی نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے عمران خان کے ہمراہ آرکائیوز لائبریری کو اے پی ایس شہداء میموریل لائبریری کے نام سے موسوم کرنے کی تختی اور لائبریری میں شہداء کی یادگار تعمیر کرنے کے سنگ بنیاد کی نقاب کشائی بھی کی۔ تقریب میں پی ٹی آئی کے نیشنل آرگنائزر شاہ محمود قریشی، صوبائی وزراء اراکین اسمبلی، دیگر عوامی نمائندوں، پاک فوج اور سول افسران اور اے پی ایس کے شہید طلبہ اور ٹیچروں کے والدین و اعزا و اقارب نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اپنے خطاب میں کہا کہخیبر پختونخوا کی حکومت نے سانحہ اے پی ایس کے بعد اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے لواحقین کیلئے20,20لاکھ روپے، شدید زخمیوں کیلئے4,4 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کیلئے 2,2لاکھ روپے فراہم کئے ۔ بعض شدید زخمیوں کو اعلیٰ علاج کیلئے دوسرے صوبوں اور ملک سے باہر بھی بھیجا گیا جس پر تقریباً 61کروڑ روپے خرچ ہوئے جبکہ حکومت پاکستان کو بھیجی گئی سفارشات کی روشنی میں جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں کیلئے تمغہ شجاعت کا اعلان کیا گیا اور شہداء کی یاد کو تازہ رکھنے کیلئے یاد گار شہداء تعمیر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں بعض پارکوں، عمارتوں اور شاہراہوں کو ان شہداء کے نام سے موسوم کرکے ان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ زندہ قومیں اپنے مستقبل کیلئے لازوال قربانیاں دینے والوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں۔ آج ہم بھی دکھی دل کے ساتھ اپنے ان شہداء کو یاد کرنے کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں اور اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ اپنی تاریخ کے ان شہداء کی عظیم قربانی کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم ایک ایسے دین کے پیروکار ہیں جس نے امن و سلامتی کو ہمیشہ ترجیح دی ہے۔ ہمارے پیارے ُپیغمبرﷺ نے کفار مکہ کی جانب سے نہ صرف اپنی ذات مبارک بلکہ دیگر مسلمانوں کے خلاف بھی ہونے والی پر تشدد کا روائیوں کے باوجود فتح مکہ کے موقع پر لشکر اسلام کو واضح ہدایات جاری کیں کہ وہ بوڑھوں، خواتین، بچوں کو کوئی نقصان نہ پہنچائیں۔

ان جوانوں سے بھی کوئی واسطہ نہ رکھیں جو ان سے مقابلے کی بجائے منہ موڑ لیں۔خانہ کعبہ میں پناہ لینے والوں سے بھی کوئی عناد نہ رکھیں یہاں تک کہ درختوں کو بھی کوئی نقصان نہ پہنچائیں ۔لیکن یہ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ دہشت گرد خود کش دھماکوں اور حملوں میں نہ صرف ہر عمر اور صنف کے لوگوں کو قتل کرتے ہیں بلکہ وہ اسلام کے اس بنیادی سبق کو بھی خاطر میں نہیں لاتے جو اللہ رب العزت کا واضح فرمان ہے کہ کسی بے گناہ انسان کو قتل کرنا پورے عالم انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔ وہ دہشت گردانہ حملے کرتے وقت نہ مساجد کو خاطر میں لاتے ہیں نہ امام بارگاہوں ، نہ تعلیمی اداروں کو چھوڑتے ہیں، نہ ہسپتالوں کو، نہ ہی وہ قومی اہمیت کے اہم اداروں پر بزدالانہ حملوں سے باز آتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :