ریحام خان بطور اینکر پرسن نئی اننگز سے بھی کافی نالاں نظر آنے لگیں ، ” نیو ٹی وی “ انتظامیہ ادارے کی مشہوری کی وجہ سے ریحام خان کی آمد پر خوش،ناز نخرے بھی اٹھانے کو تیار ، ریحام نے اپنی مرضی کی تبدیلیاں لانے کیلئے طویل فہرست انتظامیہ کو تھما دی ،میں نے فیصلہ کیا تھا ا دارہ چھوڑ دوں مگر پھر کسی نے مشورہ دیا فوری چھوڑنا مناسب نہیں ہوگا،میری ضروریات پوری نہ کی گئیں تو یہاں نہیں رہوں گی،ٹی وی اینکر،ریحام کی دیکھا دیکھی ادارے کے دیگر اینکر پرسنز نے بھی انتظامیہ سے لمبی چوڑی فرمائشیں شروع کردیں،ریحام خان کے آنے سے کوئی اور تبدیلی آئے نہ آئے البتہ نیو ٹی وی ضرور تبدیل ہوجائے گا اورادارے کو جلد ہی یہ ناز نخرے چھوڑ کو کٹوتیوں کی طرف جانا پڑ سکتا ہے،ملازمین نوکریوں کی تلاش میں نکلنے لگے ،وجود ڈاٹ کام کا انکشاف

جمعرات 17 دسمبر 2015 09:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2015ء) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ساتھ پہلے شادی اور پھر طلاق سے شہرت حاصل کرنیوالی معروف ٹی وی اینکر ریحام خان ” نیو ٹی وی “ سے کافی نالاں دکھائی دیتی ہیں ۔ وجود ڈاٹ کام نے انکشاف کیا ہے کہ اگرچہ ” نیو ٹی وی “ انتظامیہ ریحام خان کی آمد سے بہت خوش ہے اور بھاری اخراجات اٹھانے کے ساتھ ساتھ ” نیو ٹی وی “ کی انتظامیہ ریحام خان کے ناز نخرے بھی اٹھانے کو تیار ہے کیونکہ اس سے ان کے ادارے کی مشہوری ہورہی ہے ریحام خان نے نیو ٹی وی میں اپنی مرضی کی تبدیلیاں لانے کیلئے ایک لمبی فہرست انتظامیہ کے حوالے کی ہے اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہہ دیا ہے کہ میں نے فیصلہ کیا تھا کہ ادارہ چھوڑ دوں مگر پھر مجھے کسی نے مشورہ دیا کہ فوری ادارے کو چھوڑنا مناسب نہیں ہوگا ۔

(جاری ہے)

ریحام خان نے تنبیہ کی کہ اگر میری ضروریات پوری نہ کی گئیں تو میں یہاں نہیں رہوں گی ۔ دوسری طرف ریحام خان کی دیکھا دیکھی نیو ٹی وی کے دیگر اینکر پرسن حضرات نے بھی انتظامیہ سے لمبی چوڑی فرمائشیں شروع کردی ہیں اس وقت نیو ٹی وی دو پروگراموں پر 86لاکھ روپے خرچ کررہا ہے اور ملازمین کا خیال ہے کہ ریحام خان کے آنے سے کوئی اور تبدیلی آئے یا نہ آئے البتہ نیو ٹی وی ضرور تبدیل ہوجائے گا اورادارے کو جلد ہی یہ ناز نخرے چھوڑ کو کٹوتیوں کی طرف جانا پڑے گا ۔

۔ وجود ڈاٹ کام کا کہنا ہے کہ فی الحال مالکان ریحام خان کو اپنی کمپنی کی شہرت کا باعث سمجھ رہے ہیں لیکن جلد ہی انہیں اپنی کشتی میں سوراخ کا احساس بھی ہونے لگے گا مزید برآں ریحام خان کو اپنے پروگرام کیلئے مہمانوں کو بلانے کا مسئلہ بھی درپیش ہے کیونکہ وہ اپنے پروگرام میں اظہار خیال کیلئے مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے رہنماؤں کو بلانے پر مجبور ہیں اور دوسری طرف مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے صف اول کے لوگ ریحام خان کے پروگرام میں شرکت سے گریز کررہے ہیں جبکہ یہ تو ممکن ہی نہیں دکھائی دیتا کہ ریحام خان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بھی اپنے ٹاک شو میں بلائیں گی اس کے علاوہ ریحام خان اپنے پروگرام میں آف دی کیمرہ ملازمین ساتھ بھی جھڑپوں میں مصروف دکھائی دیتی ہیں اور اپنے پروگرام کے ایگزیکٹو پروڈیوسر مبین رشید کے ساتھ نامناسب رویہ استعمال کیا گیا اسی طرح نیو ٹی وی کی سمعی خرابیوں پر بھی ریحام خان آپے سے باہر ہوئیں اور ایک ایسا سخت جملہ کسا جسے ٹی وی کے مالک نے محفوظ کرلیا ہے تاکہ وقت ضرورت اس کو مناسب طریقے سے ” لیک “ کروایا جاسکے کہا جارہا ہے کہ نیو ٹی وی کے زیادہ تر ملازمین اس صورتحال میں نوکریوں کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے ہیں

متعلقہ عنوان :