امریکہ جنوبی بحیرہ چین کے مسئلے میں فریق نہیں،چین

ہماری پوزیشن واضح ، اور ہمارے اقدامات قانونی ہیں ،بیجنگ خطے میں اپنے حقوق کے تحفظ پر سختی سے قائم رہے گا،ترجمان چینی وزارت خارجہ

جمعرات 26 جنوری 2017 11:33

بیجنگ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جنوری۔2017ء )چین نے جنوبی بحیرہ چین کے علاقوں پر اپنے حق کو ملک کی' ناقابل اعتراض خودمختاری' قرار دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کے اس بیان کو سختی سے مسترد کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ چین کی خطے کے متنازع علاقوں پر عملداری کو روکے گا چینی وزارتِ خار جہ کی ترجمان ہوٴ شینگ نے اس بیان کے بعد ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ جنوبی بحیرہ چین کے مسئلے میں فریق نہیں ہے، چین اس تنازع میں تمام متعلقہ ممالک سے پرامن بات چیت کرنے پر قائم ہے اور وہ بین الاقوامی سمندر میں جہاز رانی اور پروازوں کی آزادانہ نقل و حرکت کے اصولوں کا احترام کرتا ہے ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری پوزیشن واضح ہے اور ہمارے اقدامات قانونی ہیں ،بیجنگ خطے میں اپنے حقوق کے تحفظ پر سختی سے قائم رہے گا واضح رہے کہ وائٹ ہاوٴس کے ترجمان شون سپائسر نے کہا تھا کہ امریکہ خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے سابق اوباما انتظامیہ نے بحیرہ جنوبی چین کے تنازع سے خود کو دور رکھا تھا تاہم اس نے گذشتہ برس وہاں اپنا جنگی بحری جہاز اور بی 52 بمبار جہاز بھیجا تھا۔موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے بارے میں سخت موقف اپنایا ہے اور وائٹ ہاوٴس کے ترجمان شون سپائسر کا کہنا ہے کہ وہ جزائر جو حقیقت میں بین الاقوامی پانیوں میں ہیں اور چین کا باقاعدہ حصہ نہیں ہیں، ہم وہاں بین الاقوامی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے اور انھیں کسی دوسرے ملک کو لینے سے روکیں گے

متعلقہ عنوان :