ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد امریکا میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی جرائم میں ایک ہزار فیصد تک اضافہ ہوا

بدھ 26 اپریل 2017 16:17

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اپریل ء) صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بر سراقتدار آنے کے بعد امریکا میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی جرائم میں ایک ہزار فیصد تک اضافہ ہوگیا۔ امریکا میں مقیم مسلمانوں کی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ایلشینز کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق امریکا بھر سے جمع کئے گئے اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2017ء کے پہلے تین ماہ کے دوران سرکاری اداروں کے اہلکاروں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف درج کرائے گئے مقدمات میں23 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق جنوری تا مارچ2017ء ایسے مقدمات کی تعداد 193 رہی جبکہ گزشتہ سال کی اس مدت کے دوران جب براک اوباما صدر تھے یہ تعداد محض17 ریکارڈ کی گئی۔ سی اے آئی آر کے سربراہ کورے سیلر کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات میں اضافہ کی بنیادی وجہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بعض مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکا کیلئے سفر کی پابندیوں کے اعلان کے بعد مسلمانوں اور اسلام کے خلاف تعصب پر مبنی جرائم کا سب سے زیادہ ارتکاب امریکی سرحدی راستوں،ہوائی اڈوں اور سیر گاہوں پر تعینات اہلکاروں کی طرف سے کیا گیا۔

(جاری ہے)

کورے سیلر نے کہا کہ انہیں اس بات کا اندازہ ہے کہ صدارتی احکامات کے بعد ان اہلکاروں کے کام میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے لیکن کیا وہ امریکی خاتون اور آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ یہ اہلکار حجاب کرنے والی تقریباً تمام مسلمان خواتین کو مشکوک افراد تصور کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :