انڈونیشیا میں 2 مردوں کوہم جنس پرستی پر 83،83کوڑے مارنے کی سرعام سزا

دونوں افراد سزا ملنے کے دوران سفید چوغے پہنے ہوئے توبہ کرتے رہے

منگل 23 مئی 2017 20:24

جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مئی ء)انڈونیشیا کے صوبے آچے میں 2 مردوں کوہم جنس پرستی پر 83،83کوڑے مارنے کی سزا دی گئی ،جس وقت دونوں افراد کو سرِعام سزا دی جا رہی تھی تو وہ سفید چوغے پہنے ہوئے توبہ کر رہے تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق )انڈونیشیا کے صوبے آچے میں 2 مردوں کوہم جنس پرستی پر 83،83کوڑے مارنے کی سزا دی گئی۔

سزا دینے والی ٹیم کے ارکان نقاب پوش تھے جنھوں نے ان افراد کی پیٹھ پر 83 بید رسید کیے۔ان میں سے ایک شخص کی عمر20 برس جبکہ دوسرے کی23 برس ہے۔ دونوں افراد کو مارچ میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنے گھر میں جنسی فعل میں مصروف تھے اور ویجیِلانٹے یا خدائی فوجداروں کا ایک گروہ ان کے گھر میں داخل ہوا۔ان افراد کی شناخت کو خفیہ رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انڈونیشیا میں عام طور پر ہم جنس مباشرت قابلِ تعزیر نہیں ہے۔ تاہم آچے صوبے میں شریعت نافذ ہے اس لیے اس پر سزا دی جاتی ہے۔آچے میں پہلے بار کسی کو بید مارنے کی سزا دی گئی ہے۔سزا پر عملدرآمد صوبائی دارالحکومت بندا آچے میں ایک مسجد کے سامنے کیا گیا۔اس وقت وہاں تماش بینوں کی بھیڑ تھی اور وہ 'زور سے مارو!' اور 'یہ تمھارے لیے سبق ہی' جیسے نعرے لگا رہے تھے۔سزا دیے جانے سے پہلے ایک سرکاری اہلکار نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ مجرموں پر حملہ کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ وہ بھی انسان ہیں۔گزشتہ پیر کو دارالحکومت جکارتہ میں پولیس نے ایک پارٹی کے دوران ایک سو اکتالیس افراد کو 'ہم جنس پارٹی' منعقد کرنے کے الزام گرفتار کرلیا تھا۔ تاہم بیشتر کو اگلے روز ہی رہا کر دیا گیا۔