تحریک انصاف نے گھر ٹھیک کرنے سے متعلق بیانات پر وزیر خارجہ اور داخلہ سے فوری جواب طلبی کا مطالبہ کر دیا

میرے مکتوب کو’’تحریک التواء‘‘ کا درجہ دے کر ایوان زیریں کا خصوصی اجلاس بلوایا جائے،مراد سعید کا سپیکر قومی اسمبلی کو خط چوہدری نثار ملکی سلامتی کے پیچ و خم سے پوری طرح واقف ہیں، سپیکر معاملے کی نزاکت کا احساس کریں اور غیر یقینی کی صورتحال کے تدارک میں اپنا کردار ادا کریں، رکن قومی اسمبلی

منگل 19 ستمبر 2017 21:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ ستمبر ء)تحریک انصاف نے وزیر اعظم اور وفاقی وزراء کے "گھر ٹھیک کرنے سے متعلق بیانات" پر تحریک انصاف نے وزیر اعظم، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ سے فوری جواب طلبی کا مطالبہ کر دیاہے۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط ارسال کر دیا ہے۔

انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ میرے مکتوب کو ''تحریک التواء '' کا درجہ دے کر ایوان زیریں کا خصوصی اجلاس بلوایا جائے۔وزیر اعظم کو طلب کرکے ان سے انکے اور وزراء کے بیانات پر فوری وضاحت طلب کی جائے۔وزیر اعظم سے وضاحت طلب کی جائے کہ سول اور عسکری قیادت کے بیانیے میں تضاد کا آرزو مند کون ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم بتائیں دہشت گردی کے خلاف قوم اور عالمی دنیا انکی بات سنے یا آرمی چیف کا مؤقف تسلیم کرے۔

وزیراعظم پاکستان سے ''ڈومور" جبکہ آرمی چیف دنیا سے ''ڈومور'' کا تقاضا کررہے ہیں۔ مراد سعید نے یہ بھی لکھا کہ امریکی صدر کے بیان کے بعد دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیے کو تقسم کرنے اور مبہم بنانے کے پیچھے کیا منطق ہے۔ وزیراعظم اور انکے وزراء منقسم بیانیے سے کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ستر ہزار جانوں کی قربانی اور ایک سو ارب ڈالرز کے نقصان کے بعد پاکستان کو ''اپنا گھر ٹھیک کرنے کیلئے '' مزید کیا کرنا چاہیے۔

پہلے کشمیر اور اب افغانستان میں دراندازی کے بھارتی و افغان حکومتوں کے الزامات کو دنیا کیونکر نظر انداز کرے۔ وزیراعظم سے پوچھا جائے کہ ان کے اور کابینہ اراکین کے بیانات کا پس منظر کیا ہی وزیر اعظم سے پوچھا جائے کہ نیشنل ایکشن پلان کے علاوہ پاکستان اپنے گھر کو ٹھیک کرنے کیلئے مزید کیا کرے۔وزیر اعظم سے پوچھا جائے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا ذمہ دار کون ہے۔

وزیراعظم کیوں اس قسم کے لایعنی اور عقل ودانش سے مکمل عاری بیانات داغ رہے ہیں۔ مراد سعید نیء خط میں لکھا کہ پاکستان دہشتگردی کے اس آلائو میں جل رہا ہے جسے کسی پاکستانی نے روشن نہیں کیا۔دہشت گردی کی آگ امریکہ کی سرکردگی میں عالمی قوتوں نے بھڑکائی۔ناگہانی آفت کیطرح ارض پاک پر مسلط کی گئی اس جنگ میں ستر ہزار پاکستانی قربان ہوئے۔

آس آفت نے ملکی معیشت کو ایک سو ارب ڈالرز سے زائد کا صدمہ پہنچایا۔دہشت گردی کے اس آلاؤ کو بجھانے کیلئے افواج پاکستان، پولیس اور لیویز کے ہزاروں جوان اور افسران بھی شہید ہوئے۔سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد قومی و عسکری قیادت نے مکمل اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عالمی قوتیں خصوصاً امریکہ ریاست پاکستان کی جانب سے پیش کی گئیں تاریخی قربانیوں کا اعتراف کرتا۔

امریکی صدر کے بیان کے بعد وزیراعظم اور سنئیر وزراء کے متنازعہ بیانات قوم کیلئے گہری تشویش کا باعث ہیں۔وزیراعظم اور کابینہ اراکین کا یہ کہنا کہ پاکستان کو ''اپنا گھر ٹھیک کرنا ہی'' ہرپہلواور زوایے سے امریکہ و بھارت کے بیانیے کی تصدیق کرتا ہے۔وزیراعظم اور کابینہ اراکین کے بیانات میں پوشیدہ نقصان کا اندازہ چوہدری نثار کے اس پر موقف سے لگایا جا سکتا ہے۔چوہدری نثار چند ہفتے قبل تک پاکستان کی داخلی سلامتی کے ذمہ دار تھے۔چوہدری نثار ملکی سلامتی کے پیچ و خم سے پوری طرح واقف ہیں۔سپیکر معاملے کی نزاکت کا احساس کریں اور غیر یقینی کی صورتحال کے تدارک میں اپنا کردار ادا کریں۔