مصری دوشیزہ نے اپنے دہشت گرد خاندان کا بھانڈہ پھوڑ دیا

مریم کے والدین اور بھائی اخوان اور داعش میں سرگرم،پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ملوث ہونے کا انکشاف

بدھ 20 ستمبر 2017 12:18

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات ستمبر ء)مصری فوج کی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی جانب سے جزیرہ نما سیناء اور بعض دیگر اضلاع میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ اس آپریشن کے دوران شدت پسند گروپ ’داعش‘ کے جنگجوؤں اور کالعدم تنظیم اخوان المسلمون کے انتہا پسندوں سے نمٹنے کی پوری کوشش کی جاتی ہے۔

حال ہی میں ایک محب وطن دوشیزہ نے اپنے خاندان پر ملک کو ترجیح دیتے ہوئے خاندان کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق جب سے مریم نامی ایک دو شیزہ کی جانب سے سیکیورٹی اداروں کو اس کے خاندان کے حوالے سے فراہم کی گئی معلومات میڈیا میں آئی ہیں عوامی سطح پر مریم کی حمایت اور ہمدردی میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر بھی مریم کی حمایت اور اسے ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔اپنے خاندان بالخصوص اپنے والدین اور بھائیوں کے اخوان المسلمون اور دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ میں سرگرم ہونے کے بارے میں انکشافات کرنے والی مریم عبدالجلیل الصاوی پر مصری قوم کو بجا طور پر فخر ہے۔جب سے اس نے اپنے خاندان کی حقیقت کا پردہ چاک کیا ہے مریم کی زندگی کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر اس کی حمایت اور اسے تحفظ فراہم کرنے کے مطالبات شدت اختیار کرگئے ہیں۔اس نے بتایا کہ سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں بالخصوص فوج اور پولیس پر حملوں میں اس کے والد، والدہ اور بھائی سب ملوث ہیں۔ اس نے حکام کو ایسی کئی ویڈیوز مہیا کیں جن میں اس کے والد کو فوج اور پولیس کے افسران پر حملوں میں ملوث دکھایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مریم کی والدہ جزیرہ سینا میں سرگرم داعش کے سیل کو لاجسٹک امداد مہیا کرنے کے ساتھ اخوانی دہشت گرد سیل کو بھی معاونت فراہم کرتی پائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :