میں ہوتا تو جلسے میں پارلیمنٹ کے حوالے سے مختلف الفاظ کا چنائو کرتا ، شاہ محمو د قریشی کا عمران خان کے متنازع بیان کے دفاع سے گریز

پارلیمنٹ ایک مقدس ادارہ ہے ، اختلاف پارلیمنٹ سے نہیں اس کے ردعمل سے ہے ، میں ہوتا تو بات ایسے مختلف انداز میں کردیتا کہ لوگوں کی دل آزاری نہ ہوتی،پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 18 جنوری 2018 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 18 جنوری 2018ء)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ سے متعلق پارٹی سربراہ عمران خا ن کے موقف کا دفاع کرنے کی بجائے اپنا علیحدہ مدعا بیان کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس موقع پر مختلف الفاظ کا چنائو کرتے ،اور مختلف انداز اپناتے ، وہ یہی بات مختلف انداز میں کردیتے تو لوگوں کی دل آزاری نہ ہوتی۔

جمعرات کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے جب شاہ محمود قریشی سے عمران خان کے پارلیمنٹ کو لعنت دینے کے بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک مقدس ادارہ ہے ، اختلاف پارلیمنٹ سے نہیں اس کے ردعمل سے ہے ، اگر پارلیمنٹ ایسے فیصلے کرے جس سے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی نفی ہواور ختم نبوت قانون میں ترمیم جیسی قانون سازشی ہو تو لوگ اعتراض کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جعلی ڈگری ہولڈرز کی پارلیمنٹ میں موجودگی سے اس کے وقار پر اثر پڑتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں عمران خان کے جذبات کی تائید کرتا ہوا انداز مختلف استعمال کرتا، میں اپنا اظہار مختلف انداز میں کرتا لیکن اس سوچ سے مجھے اختلاف نہیں ، میری رائے میں عمران خان اگر یہی بات مختلف انداز میں کردیتے تو لوگوں کی دل آزاری نہ ہوتی۔