52 لاکھ فوجی، 175 ارب ڈالرز سے زائد کا بجٹ، ترک صدر نے اسرائیل کو نیست و نابود کرنے کیلئے دھماکہ خیز منصوبہ پیش کردیا

منگل 22 مئی 2018 00:06

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 21 مئی 2018ء) 52 لاکھ فوجی، 175 ارب ڈالرز سے زائد کا بجٹ اور اسرائیل پر ہر طرف سے بھرپور حملہ، ترک صدر نے دھماکہ خیز منصوبہ پیش کردیاہے۔ ترکی نے 57 اسلامی ممالک کو ساتھ ملا کر دنیا کی سب سے بڑی فوج بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے قیام کا مقصد جان کر امریکا اور اسرائیل کے ہوش اڑ جائیں گے۔

ترک اخبارنے رپورٹ شائع کی ہے کہ ترکی نے 57 اسلامی ممالک کو ساتھ ملا کر دنیا کی سب سے بڑی فوج بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس فوج کے قیام کا مقصد ایسا ہے کہ جس کے بارے میں پتہ چلنے پر امریکا اور اسرائیل کے ہوش اڑ جائیں گے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ دنیا بھر کی اس سب سے بڑی مذکورہ فوج کا نام ’اسلامی فوج‘ رکھا جائے گا اور اسرائیل کے خلاف بنائی جانے والی اس فوج کی تعداد 52 لاکھ ہو گی۔

(جاری ہے)

اخبار کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے 57 رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ ایسی بڑی اسلامی فوج بنائیں جو اسرائیل کا محاصرہ کرکے اس پر حملہ کرے۔رپورٹ میں اسرائیل اور او آئی سی کے رکن ممالک کی طاقت کا موازنہ کرتے ہوئے لکھا گیاہے کہ او آئی سی کے رکن ممالک کی آبادی ایک ارب 67کروڑ 45 لاکھ 26 ہزار 931 ہے جبکہ ان ممالک کی متحرک افواج کی تعداد 52 لاکھ سے زیادہ اور ان کا دفاعی بجٹ 175 ارب 70کروڑ ڈالر ہے۔

اس کے مقابلے میں پورے اسرائیل کی آبادی 80 لاکھ 49 ہزار 314 نفوس پر مشتمل ہے۔ اس کے برعکس ترکی کے ایک شہر استنبول کی آبادی ہی 1کروڑ 40 لاکھ ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کی متحرک فوج کی تعداد صرف 1 لاکھ 60 ہزار ہے اور اس کا دفاعی بجٹ 15 ارب 60کروڑ ڈالر (تقریباً 15کھرب 60ارب روپے) ہے۔ اعدادوشمار کو دیکھتے ہوئے اگر او آئی سی کے رکن ممالک اسلامی فوج بنانے پر رضامند ہو جائیں تو یہ فوج بیت المقدس پر قابض اسرائیلی فوج سے کہیں زیادہ طاقتور ہو گی۔ جبکہ اسلامی اتحادی فوج تشکیل پا جانے کے بعد اسرائیل کو باآسانی نیست و نابود کیا جا سکے گا۔