ٹرمپ،پوتین ملاقات میں روس کا پلڑا بھاری

روسی صدر کے موقف کی حمایت کرنے پر امریکی ایوان نمائندگان کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید

منگل 17 جولائی 2018 15:50

ماسکو\واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 17 جولائی 2018ء) امریکی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہوئی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیرپوتن کے مابین دو گھنٹے دس منٹ تک جاری رہنے والی طویل ون آن ون ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور عالمی،علاقائی امور و تنازعات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے اختتام پر ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ماسکونے امریکی صدارتی انتخاب میں مداخلت نہیں کی۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کو روس کیخلاف تحقیقات کے بجائے ہلیری کلنٹن کیخلاف تحقیقات کرنا چاہیے۔ٹرمپ نے اپنے ہی ملک پر چڑھائی کرتے ہوئے کہا کہ روس کے حوالے سے امریکا کی پالیسی بے وقوفانہ تھی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب روسی صدر ولا دیمیر پیوتن کا کہنا تھا کہ ملاقات سے کچھ خاص توقعات تو نہیں تھی تاہم ملاقات طویل بحران کے خاتمے کی جانب پہلا قدم ضرور ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس کوایران جوہری معاہدے سے امریکا کے دستبردارہونے پرتحفظات ہیں اس لئے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران کا جوہری پروگرام پرامن ہوگیا تھا۔دوسری جانب امریکی ارکان کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو روس کیساتھ صدارتی انتخاب میں مداخلت کا تنازع اٹھانا چاہیے تھا لیکن انہوں نے تنازع اٹھانے کے بجائے ہلیری کلنٹن اور ایف بی آئی کی روسی تحقیقات پر تنقید کی،صدر ٹرمپ روس کی حمایت کرکے ملک کو خود نقصان پہنچا رہے ہیں۔