حکو مت کا صارفین پر ایک اور بوجھ ڈالنے کا فیصلہ

نیلم جہلم پاور منصوبے کے بعد دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کے لیے سرچارج عائد کرنے پر غور ،حتمی فیصلہ آئندہ انتخابات کے بعد ہوگا

اتوار 22 جولائی 2018 18:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 22 جولائی 2018ء)حکو مت کا صارفین پر ایک اور بوجھ دالنے کا فیصلہ ، نیلم جہلم پاور منصوبے کے بعد دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کے لیے سرچارج عائد کرنے پر غور شروع کردیا ہے ،حتمی فیصلہ آئندہ انتخابات کے بعد ہوگا ، سپریم کورٹ کی جا نب سے دونوں ڈیموں کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کی مہم اور ملک میں پانی بحران پر قابو پانے کیلئے ان ڈیموں کی بروقت تعمیر کے احکامات کے بعد دیامربھاشا اور مہمند ڈیم عملدرآمد کمیٹی نے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وزارت توانائی پاور ڈویژن اور واپڈا نے ڈیم کیلئے بجلی کے بلوں میں ایک اور سرچارج لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ڈیم کیلئے زیادہ سے زیادہ اور جلد فنڈز اکٹھا ہو سکیں چیف جسٹس کی کوششوں سے دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کیلئے 26 کروڑ روپے جمع ہو چکے ہیں ، فنڈز جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے، بجلی کے بلوں میں ڈیم سرچارج لگانے کی تیاری ہو چکی ہے ، سرچارج کتنا اور کب سے لگے گا یہ فیصلہ نیپرا نے کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے اے ڈی بی نے حامی بھری تھی لیکن اے ڈی بی اسے متنازعہ قرار دیکر فنڈنگ سے پیچھے ہٹ گیا تھا جس کے بعد پاکستان نے ان ڈیموں کی تعمیر اپنے وسائل سے کرنے کا علان کیا تھا۔ لیگی حکومت نے بھی ہر مالی سال میں ان ڈیمز کی تعمیر کیلئے فنڈز رکھنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس پر کوئی بھی عمل درآمد نہ ہوسکا ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ڈیم کیلئے سالانہ بجٹ میں بڑے پیمانے پر فنڈز مختص نہ کئے گئے تو یہ ڈیم بنناایک خواب لگے گا اور ملک میں پانی کا بحران مزید شدت اختیار کر جائیگا ۔واضح رہے کہ عالمی اداروں نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان بھی ان ممالک کی فہرست مین شامل ہونے والا جہاں پانی کا بحران انتہائی شدید ہوگا اور ملک میں خوراک کا بھی مسئلہ پیدا ہوجائیگا۔