بدعنوان حکمران پیسہ بنانے کیلئے پاور میں آتے ہیں، اقتدار میں آ کر اپنی ذات کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے ، عمران خان

ہماری حکومت پانچ سال کے پی میں پاور میں رہی۔ کیا ہم نے اس سے پیسے بنائے یا کرپشن کی، کے پی 2013 میں کیا تھا، اب کیا ہے اب تعلیم وہاں ترقی کرچکی ہے۔ سب سے زیادہ صحت کا شعبہ وہاں ترقی کر رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے ادارے مضبوط کیے جائیں ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا، کراچی چیمبر میں تاجر برادری سے خطاب

اتوار 22 جولائی 2018 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 22 جولائی 2018ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بدعنوان حکمران پیسہ بنانے کے لیے پاور میں آتے ہیں۔ اقتدار میں آ کر اپنی ذات کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے ، ہماری حکومت پانچ سال کے پی میں پاور میں رہی۔ کیا ہم نے اس سے پیسے بنائے یا کرپشن کی، کے پی 2013 میں کیا تھا، اب کیا ہے۔

اب تعلیم وہاں ترقی کرچکی ہے۔ سب سے زیادہ صحت کا شعبہ وہاں ترقی کر رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے ادارے مضبوط کیے جائیں۔ ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا اہتمام صدر کراچی چیمبر مفسر ملک کی جانب سے عمران خان کے اعزاز میں کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تقریب سے سراج قاسم تیلی،ہارون فاروقی ، زبیرموتی والا دیگرتاجروں اورصنعتکاروں نے بھی خطاب کیا۔عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت پانچ سال کے پی میں پاور میں رہی۔ کیا ہم نے اس سے پیسے بنائے یا کرپشن کی۔ ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی عروج پر تھی ۔ پولیس والے رات کو چوکیوں میں بند ہوجاتے تھے۔ لوگوں کو اغوا کرکے پیسہ طلب کیاجاتا تھا۔

ستر فیصد انڈسٹری وہاں بند ہوگئی تھی۔ کے پی 2013 میں کیا تھا، اب کیا ہے۔ اب تعلیم وہاں ترقی کرچکی ہے۔ سب سے زیادہ صحت کا شعبہ وہاں ترقی کر رہا ہے۔ لیڈر برا ہوتا ہے تو مشیر بھی برا ہوتا ہے۔ خیبر پختونخواہ آج صوبوں میں سب سے آگے ہے۔ اقتدار میں آ کر اپنی ذات کو فائدہ پہنچانا کرپشن ہے۔ مجھ پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں۔ ہم نے کے پی میں حکومت کرکے کون سے محل بنا لیے ہیں۔

میں نے اپنی کوئی جائیدادیں یا جاگیریں نہیں بنائیں۔ کے پی کے نے دیگر صوبوں سے زیادہ ترقی کی ہے۔ دو ہزار تیرہ میں کے پی کے میں دہشت گردی عروج پر تھی۔ کبھی اپنے مخالف کو کمزور نہیں سمجھنا چاہئے۔ جس طرح کا لیڈر ہوتا ہے اسی طرح کے اس کے مشیر ہوتے ہیں۔ کے پی میں ہم نے ایک ارب اٹھارہ کروڑ درخت لگائے۔ صحت میں سب سے زیادہ ترقی کے پی کے نے کی۔

دو ہزار تیرہ اور آج کے خیبر پختونخواہ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اقتدار میں آنے سے پہلے لٹیروں کے اثاثے کتنے تھے اور اب کتنے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے ادارے مضبوط کیے جائیں۔ ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا۔ خوشحال ممالک کو پاکستان سے موازنہ کرکے ترقی کی جاسکتی ہے۔ پاکستان میں کرپشن کی وجہ سے ادارے تباہ ہو گئے ہیں۔ دوسری قومیں ہم سے آگے نکل گئی ہیں، ان سے مقابلہ کرنا چاہئے۔

کاروباری برادری کے لیے حکومت کو آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں۔ ہماری صنعتیں تباہ ہوچکی ہیں، ان کو بچانے کے لیے ہمیں پلان بنانا ہے۔ اس کے لیے ہمیں ملک کا حکومتی نظام بدلنا پڑے گا۔ سارے مسائل کی جڑ بدعنوان حکومت ہوتی ہے۔ پانی کا مسئلہ کوئی نیا نہیں ہے، سالوں پرانا ہے۔ اختیارات کی جنگ میں کراچی کو پیس دیا گیا۔ اگر یہ مسئلہ حل ہوجاتا تو سب مسائل حل ہوجاتے۔

حکمرانوں کو پتہ ہونا چاہئے کہ ان کے حلقوں میں کیا کیا مسائل ہیں۔ پنجاب کی ترقی سب اشتہاروں میں ہوئی ہے، کے پی کے میں یہ سب نہیں۔ آپ کو غیر سیاسی نہیں ہونا ہے، ایسے لوگوں کو استعمال کیاجاتا ہے۔ کاروباری برادری کو ظلم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے۔ پنجاب میں فرعون بیٹھے ہوئے ہیں جو لوگوں کو پریشان کرتے ہیں۔ مجھ پر مقدمات کیے گئے کیونکہ میں ظلم کے خلاف کھڑا ہوں۔

ہم نے کے پی میں کوئی ماورائے عدالت قتل اور جھوٹے مقدمات نہیں کیے۔ آپ کو پورا حق ہوگا کہ آپ ظلم کے خلاف آواز بلند کریں۔ میں آپ کو انتظار کروانے پر معذرت خواہ ہوں۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کراچی ائیرپورٹ پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر سینئر رہنما علی زیدی، ڈاکٹر عارف علوی، عمران اسماعیل اور فردوس شمیم نقوی سمیت پی ٹی آئی کراچی و سندھ کے رہنما بڑی تعداد میں موجود تھے۔