Seene Ke Sartan Se Bachao Ki Ghizai Tadabeer - Article No. 2323

Seene Ke Sartan Se Bachao Ki Ghizai Tadabeer

سینے کے سرطان سے بچاؤ کی غذائی تدابیر - تحریر نمبر 2323

کینسر مدتوں بعد ظاہر ہونے والا مرض ہے

منگل 14 دسمبر 2021

مغربی مصنفین Richard Believe اور Denis Gingras کی مشترکہ تصنیف Cooking With Foods That Fight Cancer کے مطابق ”صحت مند طرز زندگی سے مراد ہماری روزانہ استعمال ہونے والی خوراک،رہن سہن اور کام کاج کے ساتھ ساتھ آرام کے انداز شامل ہوتے ہیں یعنی بیمار ہونے سے بچنے کے لئے بچپن ہی سے متوازن غذا اور ورزش کے ایک مربوط نظام کے تحت زندگیوں کو ایک ڈگر پر لانا ضروری ہوتا ہے۔
مہلک امراض میں کینسر (سرطان) بہت ہی پیچیدہ مرض ہے۔اس مرض کے مختلف مدارج اور مرصلے ہوتے ہیں۔اگر ہم پہلی سیڑھی پر اس مرض کو کچلنے میں کامیاب نہ ہوں تو زندگی خطرات میں گھر جاتی ہے۔اس مرض کے علاج کے لئے متعدد بار سرجری،ریڈیو تھراپی اور کیمو تھراپی کرانی ضروری ہوتی ہے۔تاکہ کینسر زدہ خلیوں کو جلا کر ناکارہ بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

بلاشبہ علاج کے ساتھ ساتھ غذا کے انتخاب اور استعمال کی اہمیت بھی کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔


بریسٹ کینسر
(چھاتی کے سرطان) کے لئے ماہرین طب کے تجربوں کا نچوڑ کہتا ہے کہ غریبوں اور امیر طبقوں کا فرق نظر انداز کرکے ان کی غذائی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو یہ خواتین پولی ان سیچوریٹڈ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز والی غذاؤں کا استعمال نہیں کر رہی تھیں۔
مچھلی
Sardines, Salmon اور Mackerel یہ تین اقسام کی مچھلیوں میں اومیگا 3 فیٹس،سیلینیئم اور اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔
جو خواتین و حضرات اوائل عمر سے مچھلی (زیادہ تر) کا گوشت کھاتے ہیں وہ کینسر سے بچے رہتے ہیں۔
نباتاتی غذائیں
مثلاً سبزیاں جن میں Kale،بروکلی،پالک اور گوبھی شامل ہیں۔یہ تمام مانع سوزش خصوصیات پر مشتمل سبزیاں ہیں۔ان میں بیٹا کیروٹین،Lutein اور Zeaxanthin شامل ہیں جو سینے کے سرطان کی افزائش نہیں کرتے۔
سٹرس فروٹس
(لیمونی پھل) یہ پھل جن میں مالٹا،سنگترہ،گریپ فروٹ،انگور،انناس،مٹھے اور بیریز شامل ہیں۔
ان میں وٹامن C کے علاوہ Carotene اور Flavonoid اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہیں۔یہ مانع کینسر پھل ہیں۔
سبز چائے
کینسر اور دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے والا مشروب ہے۔نیز اس سے نظام ہضم بہتر ہوتا ہے۔روزانہ ایک کپ پینے سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے۔
ڈارک چاکلیٹ
یہ فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ ہوتے ہیں۔
یہ دل کے امراض،ڈپریشن،لو بلڈ پریشر،ذیابیطس سے بچاؤ،اسٹروک سے محفوظ رکھنے اور کولیسٹرول کی سطح متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔یہ کینسر سے بھی بچاتے ہیں۔
رس بھری اسٹرابیری
ان میں بھی ایک خاص Anthocyanins کے علاوہ Flavonoids موجود ہیں جو کینسر نہیں بننے دیتے۔
ادرک،لہسن اور ہری پیاز
ان میں Organosulfur کمپاؤنڈز کے علاوہ وٹامن C اور اینٹی آکسیڈنٹس بیماری سے تحفظ دیتے ہیں۔

مشرومز
مدافعتی قوت برقرار رکھتے اور کینسر کے خلیات کو بڑھنے سے روکتے ہیں۔اعصابی نظام کے لئے بھی سکون آور ہے۔
ٹماٹر
یہ گردے کے مریضوں کے لئے موافق نہیں مگر معدے کا کینسر اور پروٹیسٹ کینسر کا خطرہ ٹالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اس میں وٹامن C،E اور لاٹی کوپین موجود ہیں۔جو دل کی بیماریوں کے لئے بہترین غذا ہیں۔

آڑو سیب اور ناشپاتی
یہ تینوں پھل خصوصیت سے بریسٹ کینسر کے خدشات کو دور کرتے ہیں۔دہی اور اس سے بننے والی مصنوعات کینسر کے خلاف سیف گارڈ کی ذمہ داری نبھاتی ہیں۔مغربی ملکوں میںSauerkraut,Miso,Kimchiایسی مصنوعات خواتین زیادہ استعمال کرنے لگی ہیں اور ظاہر ہے کہ سینے کے سرطان کا شکار بھی خواتین ہی کی زیادہ تعداد ہوتی ہے۔

پھلیاں Beans
ان میں فائبر کی مقدار کینسر کے خلیات بنانے میں مزاحمت کرتی ہے۔لوبیا،رواں پھلی،باقلا،سویابین اور Folato یہ سب Folato پر مبنی غذائیں ہیں۔ان کے استعمال سے کینسر کی بڑھوتری نہیں ہوتی۔
پارسلے،روزمیری،اوریگانو اور تھائم یہ جڑی بوٹیاں مختلف سلادوں اور کھانوں میں شامل کی جانی چاہئیں تاکہ ان کے طبی فوائد مثلاً مخصوص اینٹی آکسیڈنٹ Carvacrol اور Rosmarinic ایسڈ سے صحت بحال رکھی جا سکے۔
یہ تمام جڑی بوٹیاں اینٹی کینسر غذاؤں میں شامل ہیں۔
ہلدی
اس مصالحے میں Apigenin ایک مخصوص اینٹی کینسر جزو شامل ہے۔اس کی غذائیت میں اینٹی کینسر خصوصیات پائی جاتی ہیں۔یہ مختلف وائرلز (متعدی بیماریوں) بھولنے کا مرض،نظام ہاضمہ،خون میں شکر کی مقدار کو کنٹرول کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھنے والا مصالحہ ہے۔مضر صحت غذائیں جو کینسر کے مریضوں کو بالخصوص نہیں کھانی چاہئیں۔
فاسٹ فوڈ،الکوحل اور دیگر منشیات،گہرائی تک تلے ہوئے کھانے،پروسیسڈ گوشت (Saucage اور Bacon) سرخ گوشت،سفید شکر،ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس والی غذائیں اور سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز ضروری ہے۔
احتیاطی تدابیر
غذاؤں کے محتاط استعمال کے ساتھ ساتھ ورزش کے کسی نظام میں شریک ہونا ضروری ہے تاکہ وزن قابو میں رہے کینسر کے مریضوں کو اپنے گھروں،دفاتر اور ذاتی استعمال کی اشیاء سے پلاسٹک کو علیحدہ کر دیں حتیٰ کہ شاپر وغیرہ بھی پلاسٹک کے استعمال نہ کئے جائیں۔گھر میں کوڑے دان بھی اسٹیل کا رکھیں۔

Browse More Cancer