Anxiety Zindagi Ki Dushman - Article No. 2465

Anxiety Zindagi Ki Dushman

اینگزائٹی۔۔۔زندگی کی دشمن - تحریر نمبر 2465

ذہنی و نفسیاتی مسائل کا مجموعہ

منگل 14 جون 2022

ڈاکٹر جمیلہ آصف
اینگزائٹی ڈس آرڈرز ایسے ذہنی و نفسیاتی مسائل کا مجموعہ ہوتے ہیں جن میں مریض پریشانی،خوف اور وہم کا شکار ہو جاتا ہے۔اینگزائٹی دراصل مستقبل کے بارے میں سوچ سے پیدا ہوتی ہے جبکہ خوف کا تعلق حالیہ وقوع پذیر ہونے والے واقعات کے ردعمل کا نام ہے۔اس قسم کے خیالات کی وجہ سے مختلف جسمانی علامات سامنے آ سکتی ہیں جیسے خوف کی وجہ سے پسینہ آنا اور دل کا تیزی سے دھڑکنا اور لرزہ طاری ہو جانا وغیرہ۔
اینگزائٹی ڈس آرڈرز کئی طرح کے ہو سکتے ہیں۔مثلاً جنرالئزڈ اینگزائٹی ڈس آرڈر یا پریشانی کی عمومی شکایت،کچھ مخصوص فوبیاز یعنی خوف،سماجی پریشانی یا خوف،علیحدگی کا خوف اور پریشانی،بھیڑ سے خوف اور کسی حادثے یا صدمے کی وجہ سے ہونے والا خوف وغیرہ۔

(جاری ہے)

اکثر افراد میں ایک سے زائد اینگزائٹی ڈس آرڈرز بھی پائے جاتے ہیں۔
بیان کئے گئے ذہنی اور نفسیاتی امراض کی وجوہات میں وراثتی اور ماحولیاتی دونوں عناصر پائے جاتے ہیں۔

اگرچہ تمام اینگزائٹی ڈس آرڈر کی علامات مختلف ہوا کرتی ہیں لیکن ان تمام شکایات میں کچھ علامات ایسی بھی ہوا کرتی ہیں جو تمام ڈس آرڈرز میں مشترکہ طور پر پائی جاتی ہیں۔مریض کو گھبراہٹ،خوف اور بے چینی محسوس ہوتی ہے۔اینگزائٹی کے مریضوں میں عموماً نیند کی خرابی پائی جاتی ہیں مثلاً بعض مریضوں کو نیند نہیں آتی اور کچھ کو بہت زیادہ آتی ہے۔
مریض عام طور پر کسی ایک جگہ پر ٹک کر نہیں بیٹھ سکتا اور پُرسکون بھی نہیں رہتا۔مریض کے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے رہتے ہیں۔ان پر پسینہ آتا رہتا ہے۔ہاتھوں اور پاؤں کی چھونے کی حس خراب ہو جاتی ہے اور ان کے ہاتھوں اور پاؤں میں سنسناہٹ محسوس ہوتی ہے۔بعض اوقات مریض کو سانس لینے میں وقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مریض اختلاج قلب کی شکایت کرتا ہے۔منہ خشک ہونے کی شکایت عام ہوتی ہے،کچھ مریضوں کو مسلسل متلی کی شکایت رہتی ہے۔
مریض کے عضلات میں کھنچاؤ رہتا ہے۔مریض کا سر چکراتا رہتا ہے جس کے باعث اس کو کھڑے،بیٹھے اور لیٹے چکر آتے رہتے ہیں۔
اینگزائٹی کی وجہ کوئی طبی مسئلہ یا نشہ آور ادویات کا استعمال بھی ہو سکتی ہے۔نشے میں سب سے زیادہ کردار شراب کا سامنے آیا ہے۔بعض اوقات بہت کم مقدار میں تسلسل کے ساتھ شراب کا استعمال بھی اینگزائٹی کا باعث بن رہا ہے۔
اگر شراب کا استعمال ترک کر دیا جائے تو اس کے بد اثرات ختم ہو جاتے ہیں۔دیکھا گیا ہے کہ شراب چھوڑنے کے بعد عام طور پر نشہ کرنے والے پر اینگزائٹی کا حملہ ہوتا ہے اور تقریباً دو سال تک اس کا اثر دیکھا گیا ہے۔ایک تحقیق کے دوران یہ بات مشاہدے میں آئی کہ تقریباً نصف لوگوں میں شراب چھوڑنے کے بعد اینگزائٹی ڈس آرڈرز دیکھنے میں آئی اور ان میں بھی زیادہ تعداد سماجی فوبیاز کی ہے۔

جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا ہے جو لوگ اینگزائٹی کا شکار ہوتے ہیں ایسے مریضوں کا نشہ چھڑوانے کے علاج کے دوران اینگزائٹی بہت بڑھ سکتی ہے لیکن آہستہ آہستہ اس میں کمی آنے لگتی ہے اور یہ بالکل ختم بھی ہو جاتی ہے۔بعض لوگ جو پیشہ اختیار کرتے ہیں خاص طور پر جن میں آرگینگ مائع جات مثال کے طور پر پینٹ وارنش،قالین چپکانا وغیرہ شامل ہیں ایسے لوگ اینگزائٹی کے امراض کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اسی طرح کیفین بھی ایک کیمیائی مادہ ہے جس کے استعمال سے اینگزائٹی ڈس آرڈر شروع ہو سکتے ہیں یا ان کی علامات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اینگزائٹی ڈس آرڈرز کی حساسیت کو بڑھانے میں کیفین اہم کردار ادا کرتی ہے۔اگرچہ کیفین ایک کیمیکل ہے لیکن اس سے ہونے والے اینگزائٹی کو نشہ آور ادویات کے زمرے میں نہیں رکھا جاتا۔اسی طرح بھنگ کے استعمال سے بھی اینگزائٹی ہو سکتی ہے۔

بعض اوقات اینگزائٹی کسی طبی بیماری کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔خاص طور پر ہارمونز کی خرابیوں کی وجہ سے ہونے والی بیماریاں مثلاً گلہڑ وغیرہ بھی اینگزائٹی کا سبب بن سکتی ہیں۔زندگی میں وقوع پذیر ہونے والی مختلف ناہمواریاں اور تلخیاں بھی اینگزائٹی کا سبب بن سکتی ہیں۔آج کے دور میں مالی مسائل نے عوام کی اکثریت کی زندگی کو اجیرن بنا رکھا ہے اور یہ بھی اینگزائٹی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
نوجوانوں کو اینگزائٹی کا مرض معاشرتی میل جول،لوگوں کی بے جا تنقید اور اپنے جسم کی ساخت کی خرابیوں یا کمی کی وجہ سے لاحق ہو جاتا ہے۔بوڑھے لوگوں میں بھول جانے کا مرض بھی اینگزائٹی کا باعث بن جاتا ہے۔
ایک نظریے کے مطابق اگر اینگزائٹی بہت کم درجے کی ہو تو یہ بری نہیں بلکہ اچھی چیز ہے کیونکہ اینگزائٹی کی وجہ سے ہارمونز کا ہونے والا ردعمل فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس ردعمل کی وجہ سے انسان خطرات کا سامنا بہتر طریقے سے کر سکتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ صورتحال انسان کو یہ بتاتی ہے کہ کوئی ممکنہ خطرہ درپیش ہے اور اس سے بچنے کے لئے اور اپنی حفاظت کیلئے ہر ممکن کوشش کو یقینی بنانا ہے۔
اینگزائٹی ڈس آرڈر کے دوران سٹریس میں اضافہ ہو جاتا ہے اور عام طور پر مندرجہ ذیل علامات مثلاً سر درد،پسینہ آنا،پٹھوں کا اکڑاؤ،دل کا تیز دھڑکنا،گھبراہٹ ہونا اور بلڈ پریشر کا بڑھنا وغیرہ ہوتی ہیں اور ان تمام کی وجہ سے مریض تھکاوٹ کا شکار ہو جاتا ہے۔
اینگزائٹی کے مرض کی تشخیص کیلئے ان تمام علامات کا کم از کم چھ ماہ سے ہونا ضروری ہے کیونکہ اس مرض کو لیبارٹری کے ٹیسٹوں سے ثابت نہیں کیا جا سکتا۔علاج میں اہم چیز لائف اسٹائل میں تبدیلیاں لانا ہیں۔ان تبدیلیوں میں ورزش کرنا،نیند کو منظم کرنا،کیفین کے استعمال (چائے،کافی) کو کم کرنا اور سگریٹ نوشی ترک کرنا وغیرہ شامل ہیں۔اس بات کو ذہن نشین کر لیں کہ سگریٹ نوشی ترک کرنا اینگزائٹی میں تمام دواؤں سے بہتر ہے۔

Browse More Depression