Depression Sehat Ke Kayi Masail Mein Mubtala Kar Sakta Hai - Article No. 2740

Depression Sehat Ke Kayi Masail Mein Mubtala Kar Sakta Hai

ڈپریشن صحت کے کئی مسائل میں مبتلا کر سکتا ہے - تحریر نمبر 2740

ڈپریشن خالی پن،اداسی یا خوشی محسوس کرنے میں ناکامی کا ایک احساس ہے

پیر 10 جولائی 2023

راشدہ عفت میموریل
ڈپریشن خالی پن،اداسی یا خوشی محسوس کرنے میں ناکامی کا ایک احساس ہے۔یہ احساس بعض اوقات بغیر کسی واضح وجہ کے ہوتا ہے۔شدید ڈپریشن خودکشی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔امریکا میں ڈپریشن سے ہر سال تقریباً چالیس ہزار لوگ خودکشیاں کرتے ہیں۔ڈپریشن کسی کو کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔بعض لوگوں کو ڈپریشن ہونے کا خطرہ دیگر لوگوں سے زیادہ ہوتا ہے۔
اس کی وجہ کسی کی کمزور شخصیت بھی ہو سکتی ہے اور ناخوشگوار حالات و واقعات بھی۔ڈپریشن ذہنی مسئلہ ہے،تاہم اس کے جسم پر بھی منفی اثرات ہوتے ہیں۔
نیند میں خلل
نیند کے مسائل کی وجہ ڈپریشن بھی ہو سکتا ہے۔ڈپریشن میں مبتلا افراد کو عام طور پر رات رات بھر نیند نہیں آتی یا بار بار نیند ٹوٹ جاتی ہے،بعض اوقات ڈپریشن میں مبتلا بعض افراد بہت زیادہ سوتے بھی ہیں۔

(جاری ہے)

یعنی اس ذہنی مسئلے سے دو چار افراد یا تو نیند کو ترستے ہیں یا پھر بہت زیادہ نیند لیتے ہیں۔
سینے میں تکلیف
سینے میں تکلیف دل یا پھیپھڑوں کی کسی بیماری کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔اگر دل یا پھیپھڑے کی کوئی بیماری تشخیص نہ ہو رہی ہو تو اس تکلیف کی وجہ ڈپریشن ہو سکتی ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ڈپریشن اور امراض قلب کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔
مسلسل ڈپریشن سے دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تھکن اور سستی
روزمرہ کاموں میں بھی تھکاوٹ محسوس ہو،آرام کی حالت میں ہوں،تب بھی تھکاوٹ کا احساس ختم نہ ہو رہا تو یہ ڈپریشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو ڈپریشن میں مبتلا ہوں،ان میں تھکاوٹ یا سستی میں مبتلا ہونے کے امکانات چار گنا بڑھ جاتے ہیں۔
ڈپریشن اور سستی ایک ساتھ مل جائیں تو کئی دیگر مسائل بھی کھڑے ہو سکتے ہیں۔
پٹھوں اور جوڑوں کا درد
ڈپریشن اور درد بھی ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔کسی درد میں مسلسل مبتلا رہنے سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے،اسی طرح ڈپریشن خود بھی کئی اقسام کے درد کی وجہ بن سکتا ہے۔ڈپریشن کی وجہ سے پٹھوں اور جوڑوں میں درد ہو سکتا ہے۔
ڈپریشن میں مبتلا افراد میں جسمانی درد کے امکانات عام افراد کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتے ہیں۔
نظام ہضم کے مسائل
ہمارے دماغ اور نظام ہضم کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔جب ہم کسی ذہنی دباؤ پریشانی میں مبتلا ہوتے ہیں تو عموماً بھوک غائب ہو جاتی ہے۔کبھی کبھی پیٹ میں درد ہوتا ہے اور متلی بھی ہونے لگتی ہے۔ڈپریشن بھی معدے اور آنتوں کو متاثر کر سکتا ہے،بدہضمی،اسہال یا قبض جیسی شکایات پیدا ہو سکتی ہے۔

سر درد
ڈپریشن میں مبتلا افراد سر درد میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔تحقیق کے مطابق شدید ڈپریشن میں مبتلا افراد میں دیگر افراد کی نسبت آدھے سر کا درد ہونے کا تین گنا زائد امکان ہوتا ہے۔
خوراک اور وزن میں تبدیلی
بعض افراد جب ڈپریشن محسوس کرتے ہیں تب ان کی بھوک کم ہو جاتی ہے اور مسلسل کھانا نہ کھانے سے ان کا وزن گھٹنے لگتا ہے۔
مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ڈپریشن کی حالت میں زیادہ کھانے لگتے ہیں۔اس سے ان کی فرسٹریشن یا پریشانی کا احساس کچھ دیر کے لئے کم ہو جاتا ہے،مگر وزن بڑھنے لگتا ہے۔ڈپریشن کے باعث خوراک سے متعلق عوارض لاحق ہو جاتے ہیں جیسے بہت زیادہ بھوک لگنا (Bulimia Nervosa) بھوک کا مر جانا (Anorexia Nervosa) یا بے وقت بھوک لگنا وغیرہ۔
کمر درد
کمر میں مستقل درد رہنا بھی ڈپریشن کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
جو لوگ پہلے ہی کمر درد میں مبتلا ہیں انہیں ڈپریشن کی صورت میں یہ درد شدت اختیار کر سکتا ہے۔بعض اوقات یہ درد اتنا شدید ہوتا ہے کہ گردن تک درد محسوس ہوتا ہے۔
بے چینی اور بے آرامی
بے چینی اور بے آرامی کا سبب نیند کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔یہ نہ ہوں تو پھر ایک وجہ ہو سکتی ہے ڈپریشن․․․․!ڈپریشن کی حالت میں بعض افراد سگریٹ زیادہ پینے لگتے ہیں یا پھر نشہ آور چیزوں کا استعمال شروع کر دیتے ہیں،اس سے معاملہ اور پیچیدہ ہو جاتا ہے۔

ورزش بہترین علاج
ورزش سے آدمی نہ صرف فٹ رہتا ہے بلکہ ان کا دماغ ایسے کیمیائی مادے خارج کرتا ہے،جن کی وجہ سے موڈ خوشگوار ہو جاتا ہے اور بڑی پریشانیاں بھی چھوٹی لگنے لگتی ہیں۔اگرچہ ورزش ڈپریشن کا واحد علاج نہیں تاہم یہ ڈپریشن کو کافی حد تک کم کرنے میں مدد ضرور دیتی ہے۔ورزش شروع کرنے سے توانائی بھی آنے لگتی ہے،بے سکونی کا احساس گھٹ جاتا ہے اور نیند بھی اچھی آتی ہے۔
ہمیں چاہیے کہ کچھ نہ کچھ ورزش کرتے رہیں،چاہے یہ صرف آدھا گھنٹہ روزانہ چہل قدمی ہی کیوں نہ ہو۔
متوازن صحت بخش غذا
متوازن غذا کھانا ڈپریشن میں کمی لا سکتا ہے۔تازہ پھلوں اور سبزیوں سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔
مایوس نہ ہوں
ڈپریشن میں مبتلا افراد اپنے آپ کو یاد دلاتے رہیں کہ وہ جس تجربے سے گزر رہے ہیں،اس سے اور لوگ بھی گزر چکے ہیں۔
ایک نہ ایک روز یہ ڈپریشن ختم ہو جائے گا،چاہے ابھی ایسا نہ لگتا ہو لیکن ایسا ضرور ہو گا۔اس حوالے سے پُرامید رہیں۔یہ سوچ کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور ”جو ہوتا ہے،اچھے کے لئے ہوتا ہے“، خود کو اور اپنی سوچ کو بدلنے کا ایک بہت پاور فل طریقہ ہے۔
ڈپریشن سے نجات کے لئے کیا،کیا جا سکتا ہے․․․؟
ان لوگوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں جن سے مل کر خوشی محسوس ہوتی ہے۔

لوگوں کے ساتھ دوستانہ ماحول بنائیں۔
لوگوں کے بارے میں ہمیشہ اپنی سوچ کر مثبت رکھیں۔
خود کو زیادہ سے زیادہ مصروف رکھیں۔
اپنے روزمرہ کے کاموں کو خود سر انجام دیں۔
تخلیقی صلاحیتوں کو اُجاگر کریں،جیسا کہ ڈرائنگ،پینٹنگ اور تحریری سرگرمیاں شامل ہیں۔
اچھی کتابیں پڑھیں۔
لوگوں کی مدد کریں،دوسروں کے کام آنے سے انسان کو دلی خوشی ملتی ہے۔

قدرتی مناظر اور فطرت سے قریب رہ کر لطف اندوز ہوں۔
بزرگوں کی زندگی کے تجربات کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
اگر کوئی بات آپ کو ڈپریشن میں مبتلا کر رہی ہے تو آپ کسی بااعتماد شخص کو وہ بات بتائیں اور اس کو یہ بھی بتائیں کہ آپ کیا محسوس کر رہے ہیں۔بااعتماد شخص سے بات کرنے سے دل کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے۔
روزانہ صبح کی سیر کو معمول بنا لیں۔اس کے ساتھ ساتھ ورزش بھی کریں۔

Browse More Depression