Active RaheeN Sehatmand Raheen - Article No. 2039

Active RaheeN Sehatmand Raheen

ایکٹیو رہیں․․․․صحت مند رہیں․․․․ - تحریر نمبر 2039

دنیا میں 1.4 ارب انسان مناسب ورزش نہ کرنے کی وجہ سے خود کو انتہائی خطرناک بیماریوں کے منہ میں دھکیل رہے ہیں

جمعرات 24 دسمبر 2020

عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ دنیا میں 1.4 ارب انسان مناسب ورزش نہ کرنے کی وجہ سے خود کو انتہائی خطرناک بیماریوں کے منہ میں دھکیل رہے ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق،ترقی یافتہ ممالک کی عوام آرام دہ ،سست اور آسائش بخش زندگی سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔دنیا کے ایسے ممالک میں ایک تہائی خواتین اور ایک چوتھائی مرد خود کو ایسے خطرناک حالات میں لے گئے ہیں،جہاں ہارٹ اٹیک،ذیابیطس اور کینسر جیسے امراض کے خطرات زیادہ پائے جاتے ہیں۔
ایک بین الاقوامی ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق غیر فعال رہنا لوگوں کو ایسی دائمی بیماریوں کی طرف لے جا رہا ہے،جو ایک سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوتیں،جنہیں انگریزی میں این سی ڈی یعنی Non Communicable Diseases کہا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ورزش نہ کرنے کے منفی اثرات ذہنی صحت اور معیار زندگی کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے دفاتر میں بیٹھ کر کام کرنے والے بالغ افراد کو ہر ہفتے کم از کم ایک سو پچاس منٹ کی اعتدال پسندانہ ورزش Physical Activity کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

اس میں ہلکی رفتار سے دوڑنا،تیراکی یا پھر سائیکلنگ شامل ہے۔اگر یہی ورزشیں سخت طریقے سے کی جائیں تو پھر فی ہفتہ ان کا دورانیہ کم از کم 75 منٹ تک ہونا چاہیے۔اس تحقیق میں 2016ء کے بعد سے دنیا بھر کے 168 ممالک میں سے 19 لاکھ افراد کے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔ محققین کے مطابق 2001ء کے بعد سے انسانوں کی جسمانی سرگرمیوں میں بہتری پیدا نہیں ہوئی ہے۔
اس تحقیق میں شامل ڈاکٹر رجینا گتھولڈ Dr Regina Guthold کہتی ہیں کہ اس وقت دنیا کے ایک چوتھائی (1.4 ارب)بالغ انسان ناکافی فعال ہیں یا انتہائی کم ورزش کرتے ہیں۔
اس تحقیق کے مطابق غریب اور امیر اقوام میں ورزش کرنے کے رجحان میں واضح فرق پایا جاتا ہے۔اسی طرح خواتین اور مردوں کے لائف اسٹائل میں بھی فرق ہے۔امیر ممالک کی عوام میں ایسی بیماریوں کا خطرہ غریب ممالک کی نسبت دو گنا زیادہ ہے۔
رجینا گتھولڈ کے مطابق، امیر ممالک میں لوگ زیادہ وقت چھت کے نیچے گزارتے ہیں،دفتری اوقات زیادہ طویل ہیں،زیادہ غذائیت والی خوراک تک رسائی آسان ہے۔وہ لوگ کام بھی اس نوعیت کا کرتے ہیں،جس میں جسمانی مشقت کی ضرورت کم ہوتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ان ممالک میں ورزش نہ کرنے والوں کو مہلک بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہے۔
ہر طرح کا بیٹھنا ایک سا نہیں
یوں تو بیٹھنے کے مختلف انداز کے اثرات مختلف ہیں مگر سائنس دانوں کے مطابق،دفتر میں کرسی پر بیٹھنے کے صحت پر مضر اثرات گھر میں صوفے پر بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے جیسے نہیں ہیں۔
مستقل بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے کی وجہ سے قبل از وقت موت،ٹائپ ٹو ذیابیطس اور دل کے امراض کے درمیان گہرا تعلق دیکھا گیا ہے۔
بیٹھیے کم،چلیے زیادہ
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مستقل طور پر نشست پر بیٹھے رہنا بیمار پڑ جانے اور قبل از وقت موت کے خطرات میں اضافہ کرتا ہے۔ محققین کے مطابق اگر کوئی شخص ایک نشست میں تیس منٹ سے کم وقت تک بیٹھے تو اس سے کئی معاملات میں بہتری آسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق، تیس منٹ بیٹھنے کے بعد پانچ منٹ کی چہل قدمی یا حرکت ضروری ہے۔
کیا بیٹھے رہنا تمباکو نوشی کی طرح نقصان دہ ہے․․․․؟
حالیہ کچھ برسوں میں بیٹھے رہنے کو سنجیدہ طبی نقصانات کی وجہ سے نئی طرح کی سگریٹ نوشی قرار دیا گیا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ بیٹھے رہنے کا بلڈ پریشر،دوران خون کے نظام میں خرابی،سرطان،دل کے امراض اور ذیابیطس جیسے امراض سے واضح تعلق ہے۔

کمزوری میں اضافہ
سائنسی رپورٹ کے مطابق،ایسی خواتین جو زیادہ وقت بیٹھی رہیں،ان میں جسمانی کمزوری زیادہ ہوتی ہے۔ایسی خواتین کو کسی بیماری سے باہر نکلنے یا کسی زخم کے بھرنے میں زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ اس جسمانی نقصان کو ختم کیا جاسکتا ہے۔اس کے لئے حرکت شرط ہے۔
کھڑے ہو کر کام کرنے والی ٹیبل
دفتروں میں کام کرنے والے افراد ایک طویل وقت ٹیبل کے سامنے بیٹھ کر کام کرتے ہیں۔
تاہم اب ایسی دفتری ٹیبل متعارف کرائی جا رہی ہیں،جنہیں کھڑے ہو کر کام کرنے کے لئے بھی استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔تاہم،محققین کا کہنا ہے کہ ایک ہی مقام پر کھڑے رہنے سے کوئی شخص زیادہ توانائی خرچ نہیں کرتا،اس لئے یہ نسخہ بھی زیادہ کارآمد نہیں۔
چلو اب اُٹھ کھڑے ہو
آپ جتنا کم وقت بیٹھیں گے،آپ کی صحت اتنی ہی بہتر ہو گی۔ماہرین صحت کے مطابق،بہتر صحت کے لئے دل کی رفتار کو بڑھانا ضروری ہے ،جو حرکت سے ممکن ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق،ہفتہ وار بنیادوں پر ڈیڑھ سو منٹ عمومی ورزش یا 75 منٹ سخت جسمانی ورزش صحت مند زندگی کے لئے نہایت ضروری ہے۔

Browse More Exercise