Yoga Se Joroo Ke Dard Ka Khatma - Article No. 1219

Yoga Se Joroo Ke Dard Ka Khatma

یوگا سے جوڑوں کے درد کا خاتمہ - تحریر نمبر 1219

لوگ فرش پر بیٹھنے کے بجائے کرسی یا سوفے پر بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ فرشی نشست کا زمانہ گزر گیا۔۔۔اگر مشاہدہ کریں تو یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ لوگوں نے فرش پر بیٹھنا بند کردیا ہے

پیر 8 جنوری 2018

ترنم الہٰی:
آج کل لوگ فرش پر بیٹھنے کے بجائے کرسی یا سوفے پر بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ فرشی نشست کا زمانہ گزر گیا، حالآنکہ یہ بھی ہماری تہذیب میں شامل تھا۔ عام طور پر جب کہیں میلاد،مشاعرہ یا قوالی ہوتی تو سب لوگ فرشی نشست پسند کرتے تھے۔ درج بالا تقریبات کے مواقع پر دری اور چاندنی بچھائی جاتی تھی اور لوگ گاؤ تکیے کا استعمال کرتے تھے، تاکہ کمر کو سہارا ملتا ہے۔
اگر مشاہدہ کریں تو یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ لوگوں نے فرش پر بیٹھنا بند کردیا ہے، نتیجتََا انکی کمر اور گھٹنوں میں درد رہتا ہے۔ یہ شکایات محض اس لیے ہوتی ہیں کہ ہم سارا دن کرسی پر ساکت بیٹھے رہتے ہیں، ورزش نہیں کرتے اور کھاتے وقت اعتدال پسندی اختیار نہیں کرتے اور اس طرح وزن بڑھ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ایئر کنڈیشنر میں بیٹھنے کی وجہ سے جوڑوں میں درد رہنے لگتا ہے۔

توازن برقرار رکھنے کے لئے یوگا کا خاص انداز یا آسن اختیار کرنے سے ایڑی ، گھٹنے اور جوڑوں کا درد ختم ہوجاتاہے۔ اس انداز سے ہارمونوں کی افزایش ہوتی ہے اور یہ آپ کے جسم کو آرام وسکون دیتے ہیں۔ یوگا کا یہ خاص انداز ” سنتولان آسن“ کہلاتا ہے۔یوگا کا یہ مفید صحت انداز اختیار کرنے کے لیے فرش پر ننگے پاؤں جوڑ کر سیدھے کھڑے ہوجایئے اور اپنے ہاتھ فرش کی طرف سیدھے رکھیے۔
ہاتھ آپ کے پہلوؤں میں رہنے چاہییں۔ پھر اپنی دائیں ٹانگ موڑیے اور دائیں ہاتھ سے تھام لیجئے۔ یوں کہ آپ کے پاؤں کا انگوٹھا آپکی ہتھیلی پرہو۔ بایاں ہاتھ، انگلیاں اور انگوٹھا کھچا اور اکڑا ہوا ہونا چاہیے۔ اب ایک گہرا سانس لیں اور بائیں ہاتھ کو اٹھانا شروع کردیں۔ پہلے اسے سامنے لے جائیں پھر آہستہ آہستہ اوپر کریں۔ اس دُور نہ کریں ۔ بازو کو کان سے لگاہوا ہونا چاہیے۔
دائیں ہاتھ سے پاؤں کے کھینچتے رہیں اور اسے دائیں کو لھے سے لگادیں۔ اس انداز سے کھڑے رہیں اور آٹھ یا دس تک گنتی گنیں۔ سامنے ایک فرضی نقطے کا تصور کریں اور سرکو سیدھا رکھتے ہوئے اسے گھورتے رہیں۔ پھر سانس کو خارج کریں اور بائیں ہاتھ کو بتدریج نیچے لے آئیں۔ اس کے بعد دائیں ٹانگ کو چھوڑ دیں اور سیدھا کرکے فرش پر رکھ دیں۔ اب بائیں پاؤں کو بائیں ہاتھ سے تھام لیں۔
پاؤں کا انگوٹھا ہتھیلی میں ہونا چاہیے۔ سانس کھینچتے ہوئے دایاں ہاتھ بتدریج اٹھائیں۔ آپ کی ایڑی کولھے سے لگی ہونی چاہیے اور دایاں بازو کان سے لگاہونا چاہیے۔ اب آٹھ یا دس بار گنتی گنیں۔ پھر سانس خارج کرتے ہوئے اپنی ٹانگ اور ہاتھ نیچے لے آئیں۔ اس سارے عمل کو پانچ بار کریں۔ جن افراد کو گھٹنے کے درد کی شکایت ہو، وہ ٹانگ کو موڑنے کے بعد پانچ یا چھے تک گنتی گنیں۔ جب جسم میں لچک پیدا ہوجائے تو ورزش کے اس انداز کو چھے ساتھ منٹ تک اختیار کیے رہیں۔

Browse More Exercise