8 Ghantay Ki Neend - Article No. 1560

8 Ghantay Ki Neend

8 گھنٹے کی نیند - تحریر نمبر 1560

اچھی،صحت مند زندگی کی ضامن

منگل 30 اپریل 2019

لیاقت علی جتوئی
نیند کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔جب انسان کے نیند کے اوقات کار درست ہوتے ہیں تو انسان کی کارکردگی موٴثر ،بروقت اور نتیجہ خیز رہتی ہے لیکن جب نیند کے مسائل درپیش ہوں تو انسان جسمانی اور جذباتی دباؤ محسوس کرتا ہے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کی کمی انسان کو صحت کے کئی خطرات سے دو چار کرنے کا باعث بنتی ہے ،جس میں مختلف بیماریاں اور مزاج میں عدم ٹھہراؤ وغیرہ شامل ہیں۔


کینسر کے خطرات
امریکا کی نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کے مطابق نیند کی کمی کے نتیجے میں انسان کو کینسر جیسے موذی مرض ،خصوصاً خواتین میں بریسٹ کینسر اور مردوں میں پروسٹیٹ کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔جان ہاپکنز میڈیسن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک آرٹیکل کے مطابق انسان کی نیند کو اس کا’بائیو لاجیکل کلاک ‘کنٹرول کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بائیو لاجیکل کلاک نیند کے علاوہ دیگر ہزاروں کام بھی انجام دیتا ہے ۔جب اس کلاک میں خلل پڑ جائے تو انسانی جسم غیر معمولی انداز میں رد عمل دکھاتا ہے ،جس کے نتیجے میں کینسر کے خطرات پیدا ہوجاتے ہیں۔یہ خصوصاً ان لوگوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے ،جو وقتاً فوقتاً مختلف شفٹوں میں کام کرتے ہیں۔راتوں میں جولوگ کئی برسوں تک بجلی پر چلنے والی روشنی کے نیچے کام کرتے ہیں، ان میں میلا ٹونن(Melatonin)کی سطح کم ہو جاتی ہے ،جو کینسر کی وجہ بنتاہے۔

سوزش اور دل کی بیماریاں
نیند کی کمی کے نتیجے میں سوزش اور دل کی بیماریاں پیدا ہوتی ہے ،یہ بات ثابت شدہ ہے ۔اس سلسلے میں حال ہی میں ایک نئی تحقیق میں بھی کہا گیا ہے کہ نیند کی کمی دل کی بیماریوں کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق ،گلی یا جزوی طور پر نیند کی کمی کے نتیجے میں CRP Concentrationsکی حساسیت کی سطح پڑھ جاتی ہے ۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق نیند کی کمی سوزش کے عمل کو تیز کر دیتی ہے ۔
یادداشت کا متاثر ہونا
تحقیق کے مطابق نیند کی کمی کے باعث بالغ افراد کی قلیل مدتی یادداشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔تحقیق میں دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ مناسب مقدار میں نیند لیتے ہیں، ان کے مقابلے میں نیند کی کمی کے شکار افراد کو سیکھے گئے الفاظ یاد کرنے میں زیادہ مشکلات پیش آتی ہیں ۔
صرف قلیل مدتی ہی نہیں ،نیند کی کمی طویل مدتی یادداشت کو بھی متاثر کرتی ہے ۔جرنل آف دی امریکی میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق جن افراد کی نیند متاثر ہوتی ہے ،ایسے پختہ عمر افراد کی ذہنی صلاحیتیں متاثر ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق الزائمر کے مرض میں مبتلا بڑی عمر کے افراد مناسب اور گہری نیند نہیں لے پاتے،جو ان کی صحت کو مزید گھمبیر بنادیتی ہے ۔
سائنسدانوں کے مطابق،نیند کا ہماری ذہنی صلاحیتوں کے ساتھ براہ راست تعلق ہوتاہے۔
وزن بڑھنے کا خدشہ
نیند کی کمی موٹاپے کا شکار بھی بناتی ہے ۔جو لوگ کم سوتے ہیں ان کی بھوک بڑھ جاتی ہے ۔نامناسب نیند جسم میں لیپٹن نامی ہارمون کی مقدار کم کر دیتی ہے اور گریلین نامی ہارمون کی مقدار بڑھا دیتی ہے ،جو جسم کی خوراک کی طلب میں اضافہ کرتا ہے۔
یہ وزن بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے ،لہٰذا نیند کی کمی موٹاپے کا باعث بنتی ہے اور وزن میں اضافہ کرتی ہے ۔شام کے اوقات میں چاکلیٹ اور کافی جیسی اشیاء کھانے پینے سے بھی گریز کرنا چاہیے۔
مدافعتی نظام کا متاثر ہونا
یہ بات کئی لوگوں کو شاید ناقابل یقین محسوس ہو لیکن یہ حقیقت ہے کہ صرف ایک رات کی بُری نیند آپ کے مدافعتی نظام کو متاثر کر سکتی ہے اور نتیجتاً آپ انفیکشن سے زیادہ آسانی سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
سردیوں میں اچھی نیند لینے والے افراد کے مقابلے میں ،نیند کی کمی کے شکار افراد کو سردی لگنے کے امکانات تین گنا بڑھ جاتے ہیں ۔اچھی نیند کے ذریعے اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط اور صحت مند رکھیں۔
جلد کی صحت پر اثرات
جو خواتین اپنی جلد کی صحت ،چمک اور قبل از وقت جھریوں کے بارے میں فکر مند رہتی ہیں ،یہ خبر ان کے لیے ایک ’ویک اَپ کال‘ہے ۔
تحقیق بتاتی ہے کہ جو لوگ مسلسل نیند کے مسائل کا شکار رہتے ہیں ان کی جلد تیزی سے بوڑھی ہونے لگتی ہے اور وہ اس بات سے مطمئن نہیں ہوتے کہ وہ کس طرح دکھتے ہیں ۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ نیند انسانی جلد کے لیے اتنی ہی ضروری ہے جتنی کہ سن اسکرین ،سیرم یا موئسچرائزر۔
دماغی صحت متاثر ہونا
نیند کی کمی کے صرف جسمانی صحت پر ہی منفی اثرات نہیں پڑتے بلکہ یہ آپ کے مزاج اور دماغی صحت پر بھی بڑی حد تک اثر انداز ہو سکتی ہے ۔
تحقیق بتاتی ہے کہ جو لوگ نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں وہ خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں ،ان کے مزاج میں چڑ چڑاپن آجاتا ہے اور وہ خوشی بھی کم محسوس کرتے ہیں ۔اگر یہ صورت حال زیادہ عرصہ بر قرار رہے تو انسان کو دماغی صحت کے مسائل لاحق ہو جاتے ہیں ۔تحقیق کے مطابق جو لوگ نیند کی کمی کے مسائل سے دو چار نہیں ہوتے،ان کے مقابلے میں بے خوابی (انسومنیا )کا شکار افراد میں ڈپریشن پیدا ہونے کا امکان دُگنا ہو جاتاہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat