Anjeer Ki Ghizai Ahmiyat - Article No. 2474

Anjeer Ki Ghizai Ahmiyat

انجیر کی غذائی اہمیت - تحریر نمبر 2474

کاشت کردہ تازہ انجیر،خودرو انجیر سے بدرجہا بہتر ہوتا ہے،لیکن غذائیت کے اعتبار سے خشک انجیر کا درجہ بہت بلند ہے

ہفتہ 25 جون 2022

انجیر خواہ تازہ لمبوترے،ارغوانی،ہرے بھورے رنگ کے یا خشک چپٹے اور پچکے ہوئے،کسی قسم کے بھی ہوں،ایک قطعی خراب نہ ہونے والی لاجواب غذا ہیں۔کاشت کردہ تازہ انجیر،خودرو انجیر سے بدرجہا بہتر ہوتا ہے،لیکن غذائیت کے اعتبار سے خشک انجیر کا درجہ بہت بلند ہے۔اس میں شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے،بالعموم 64 فیصد سے بھی زیادہ۔صدہا برس قبل کے خودرو انجیر اور دور جدید کے کاشت کردہ انجیر میں بلحاظ ذائقہ و غذائیت اب بہت نمایاں فرق ہو چکا ہے۔
خودرو صحرائی انجیر مقابلتاً چھوٹے،بد ذائقہ اور بغیر رس کے ہوتے ہیں۔
انجیر میں حیاتین الف اور ب (وٹامن اے اور بی) بہ کثرت ہوتی ہیں۔خشک انجیر بہ نسبت تازہ کے زود ہضم ہوتے ہیں۔یہ اکثر لامحدود عرصے تک رکھے جا سکتے ہیں اور ایک جگہ سے دوسری جگہ بہ آسانی منتقل کیے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے برعکس تازہ انجیر بہ دورانِ منتقلی پھٹ کر سڑ جاتے ہیں۔


آج کل متعدد ممالک میں مقامی ذرائع اور طریقوں کے مطابق انجیر دھوپ میں خشک کیا جاتا ہے اور رسی،چٹائی،ٹوکریوں،ڈبوں وغیرہ میں پیکنگ کے بعد برآمد کر دیا جاتا ہے یا مقامی ضروریات کے لئے محفوظ کر لیا جاتا ہے۔اس صنعت میں آج کل اسپین،یونان اور ترکی بہت نمایاں ہیں۔ان میں سے بیشتر مقامات پر انجیر کے پکنے کے بعد اسے درخت پر ہی سوکھنے دیا جاتا ہے،تاکہ وہ خود زمین پر گر پڑے۔درخت سے اس طرح ٹپکے ہوئے تمام انجیر چوبی کشتیوں میں پھیلا کر زیر آفتاب ہونے کے لئے رکھ دیے جاتے ہیں۔خشک ہونے کے دوران انجیروں کو وقتاً فوقتاً اُلٹ پھیر دیا جاتا ہے،تاکہ میوے کا کوئی رُخ خشک ہونے سے نہ رہ جائے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat