Brush Miswak Ka Naimulbadal Nahi - Article No. 1479

Brush Miswak Ka Naimulbadal Nahi

برش مسواک کا نعم البدل نہیں - تحریر نمبر 1479

صفائی نصف ایمان ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی گھر تشریف لے جاتے تو پہلے مسواک کرتے

پیر 4 فروری 2019

محمد طارق شاہد
انسان کے منہ میں کچھ ایسے جراثیم ہوتے ہیں جو برش اور ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے سے دور نہیں ہوتے بلکہ ان کو صرف اور صرف مسواک سے ہی دور کیا جا سکتا ہے ۔طب اور میڈیکل سائنس کا کہنا ہے کہ مسواک سے دماغ کو نہ صرف قوت ملتی ہے بلکہ اس میں تیزی بھی آتی ہے ۔ڈاکٹر کہتے ہیں کہ بعض ایسے مریض ہوتے ہیں جو کانوں کے ورم‘پیٹ اور دردمیں مبتلا ہوتے ہیں اور مہنگے سے مہنگا علاج کروانے کے باوجود بھی انھیں تکلیف سے نجات نہیں ملتی جب تشخیص کی جاتی ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ ان کے مسوڑھوں میں پیپ پڑ گئی ہے اور سارا منہ تعفن سے بھر پور ہے جب مسوڑھوں کا علاج کیا جاتا ہے اور ان مریضوں کو باقاعدگی سے مسواک کرنے کا کہا جاتا ہے تو ساتھ ہی ان کے کان بھی بالکل ٹھیک ہوجاتے ہیں اسی طرح آنکھوں کی بیماریوں اور نظر کے امراض میں بھی دانتوں کی عدم صفائی کا بڑا عمل دخل ہے کمزور بینائی کے مریضوں میں متعدد مریض ایسے ہوتے ہیں جن کے دانتوں میں صفائی غفلت آنکھوں کی بیماریوں کا بڑا سبب ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)


ماہرین کے تجربات سے ثابت شدہ ہے کہ 80فیصد امراض کی وجہ معدے اور دانتوں کی بیماریاں ہوتی ہیں اسی وجہ سے آج کل ہر دوسرا شخص معدے کے امراض میں مبتلا ہے اسی طرح گلاب خراب ہونے کی وجہ سے بخار ہوجاتا ہے ،جس کو عرف عام میں گلے پڑنا (Tonsillitis)بھی کہا جاتا ہے کچھ لوگ مخصوص افراد یا عورتوں سے گلا اٹھواتے ہیں یہ عمل مسواک کے ذریعے خود بھی کیا جا سکتا ہے اگر آپ پانچ وقت وضو کرتے ہوئے مسواک کے ذریعے اپنے گلے اٹھا لیں تو آپ کے گلے کا مسئلہ مستقل حل ہو جائے گا اور آپ گلے کی خرابی ،نزلہ ،زکام اور بخار سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔

مسواک کے بارے میں تحقیق ہے،سعودی عرب کے مشہور ڈاکٹر ”عبداللہ مسعودالسعید“کی تحقیق کے مطابق پیلو کی تازہ مسواک میں 19قسم کے مختلف کیمیائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جن میں سے بعض ایسے قدرتی دافع عفونت اور اینٹی سپٹک ہوتے ہیں جن کا اثر پنسلین سے ملتا جلتا ہے ۔مسواک کرتے وقت یہ اجزاء لعاب دھن کے ساتھ مل کر ایسا جراثیم کُش محلول تیار کرتے ہیں جس میں موجود سنگرین ،سوڈیم کا ر بونیٹ اور ٹینک ایسڈ دانتوں میں پیدا ہونے والے نقصان دہ جراثیم (بیکٹیریا)کا خاتمہ کر کے مسوڑھوں سے خون اور پیپ کا اخراج بند کرتے ہیں اور مسوڑھوں کے ریشوں کو سکیڑ کر مضبوط بناتے ہیں ۔
پیلو کی مسواک بیک وقت قدرتی ٹوتھ برش اور ٹوتھ پیسٹ کاکام دے کر دانتوں کی صحت وتوانائی کا باعث بنتی ہے ۔
جدید سائنسی تحقیق نے ثابت کردیا ہے کہ دانتوں کی صفائی کیلئے مسواک سے بہتر کوئی چیز نہیں تحقیق کے مطابق مسواک میں بیکٹیریا کو ختم کرنے کی صلاحیت کسی بھی دوسرے طریقہ کی نسبت 50فیصد زیادہ ہے ۔مسواک کے ریشے بیکٹیریا کو براہ راست چھوئے بغیر ہی ختم کر دیتے ہیں اور دانتوں کی متعدد بیماریوں سے بچاتے ہیں ،اگر مسواک کو صحیح طور پر استعمال کیا جائے تو یہ دانتوں کی صفائی،منہ کی صفائی اور مسوڑھوں کی صحت کا بہترین ذریعہ ہے ۔

سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق مسواک کرنے والے لوگ منہ اور گلے کے کینسر سے محفوظ رہتے ہیں ۔
پیلو کی مسواک میں 32قسم کی دھاتیں موجود ہوتی ہیں جو منہ کو کئی خطر ناک بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں اور دانتوں میں کیڑا نہیں لگتا ۔مسواک میں شامل اجزاء نظام انہضام کو بہتر بناتے ہیں اور خوراک کو ہضم ہونے میں مدد دیتے ہیں ۔نماز سے پہلے ،کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد رات کو سوتے وقت اور صبح اٹھنے کے بعد مسواک لازمی استعمال کریں ۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی گھر تشریف لے جاتے تو پہلے مسواک کرتے ۔(صحیح مسلم :253)۔
اگر آپ 5وقت نماز سے پہلے الطیبہ پیلو مسواک ایک آدھ منٹ کیلئے استعمال کرلیں اور کھانا کھانے سے پہلے اور کھانا کھانے کے بعد ایک آدھ منٹ کیلئے مسواک کرلیں تو یقینا احادیث ،طب اور سائنس کی روشنی میں آپ مندرجہ ذیل بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔
ان شاء اللہ 1۔ دانتوں اور مسوڑھوں کی عام تکالیف اور بیماریاں ۔2۔دانت کو کیڑا لگنا۔3۔دانتوں میں خوراک کے ذرات کا پھنس جانا۔4۔
مسوڑھوں کا پھول جانا اور ان میں پیپ پڑنا۔5۔گلے خراب ہونا اور پھر بخار ہو جانا۔6۔گلے اور معدے کے بعض امراض ۔7۔آنکھوں کی بعض تکالیف۔8۔ناک اور کان کی بعض تکالیف۔9۔نظام انہضام کے عمومی مسائل اور قبض ۔
الطیبہ پیلو مسواک میں فاسفورس کی ایک مخصوص مقدار موجود ہوتی ہے جو دماغ اور نظر کو تیز کرتی ہے ۔

الطیبہ پیلو مسواک کے مستقل استعمال سے دائمی نزلہ وزکام جیسی عام بیماریوں سے چھٹکا را حاصل ہو سکتا ہے ۔مہنگائی کے اس دور میں ایک عام ٹوتھ برش (علاوہ ٹوتھ پیسٹ)کم از کم 25روپے سے
100روپے تک ملتا ہے ،جسے میڈیکل سائنس کے مطابق صرف اور صرف ایک ہی دفعہ استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ الطیبہ پیلو مسواک کے ریشے اپنی نرمی کی وجہ سے ہر دفعہ استعمال کرنے پر خود بخود جھڑتے جاتے ہیں اور ہر دفعہ تازہ ریشے آپ کے دانتوں کو صاف کرتے ہیں ۔

آپ کے علم میں ہو گا کہ میڈیکل سائنس کی روشنی میں ڈسپوز ایبل ٹوتھ برش کا استعمال بڑھتا جارہا ہے جس کی قیمت خرید ایک عام شخص کی پہنچ سے بہت دور ہے جبکہ الطیبہ پیلو مسواک کی قیمت 22روپے سے شروع ہوتی ہے اور تقریباً 30سے 40مرتبہ استعمال ہو سکتی ہے ۔
الطیبہ پیلو مسواک استعمال کرنے سے پہلے مسواک کو پانی سے دھو لیں ا س کے بعد مسواک کے موٹے سرے کو تقریباً آدھا انچ تک دانتوں سے چبائیں تاکہ مسواک کے اوپر والی چھال اتر جائے اور مسواک کے ریشے نرم ہو جائیں ۔
مسواک کا برش تیار ہونے کے بعد مسواک کو دانتوں کے دائیں بائیں ،اوپر نیچے ،اندر باہر،زبان کے اوپر نیچے اور حلق پر استعمال کریں اس کے بعد مسواک دونوں طرف کی داڑھوں میں رکھ کر دبائیں تا کہ مسواک میں موجود قدرتی اجزاء لعاب دھن میں شامل ہو جائیں اور پورے منہ اور گلے کی اچھی طرح صفائی ہو سکے جب بچے کے دانت نکلنے شروع ہوں تو4,3انچ کی مسواک تیار کر کے بچے کو چبانے کیلئے دیں ،جس سے بچے کے دانت نکلنے میں آسانی ہو گی اور آہستہ آہستہ بچہ خود بخود مسواک کو چبانا اور دانتوں کو صاف کرنا شروع کردے گا(ان شاء اللہ )۔

عام طور پر جب بچے کے دانت نکلنا شروع ہوتے ہیں تو مائیں بچوں کر ربڑ کا ایک ٹکڑا چبانے کیلئے دیتی ہیں جو بچے اکثر زمین پر گرادیتے ہیں اور پھر ویسے ہی گندی حالت میں اٹھا کر منہ میں ڈال لیتے ہیں ۔
جس کی وجہ سے بچے کو مختلف بیماریاں اور موشن وغیرہ لگ جاتے ہیں ۔
یہ طریقہ ویسے ہی فطرت کے خلاف اور بچے کی صحت کیلئے نقصان دہ ہے ۔ماؤں کو چاہئے کہ وہ بچوں کو ربڑ کا ٹکڑا دینے کی بجائے الطیبہ کی تیار مسواک (جو کہ کافی نرم ہوتی ہے )چبانے کیلئے دیں جس سے بچے کے مسوڑھوں میں تکلیف نہیں رہے گی اور دانت نکلنے میں بھی آسانی ہو گی اگر بچپن سے ہی بچوں کو مسواک کی عادت ڈال دی جائے تو نہ ہی بچوں کے دانت خراب ہوں گے اور نہ ہی ان میں کھوڑاور کیڑاوغیرہ لگے گا اور آخری عمر تک بچے سنت نبوی پر عمل کرتے رہیں گے ۔
مسواک کے متعلق ارشاداتِ نبوی ہیں ،اگر میں اپنی امت کیلئے مشکل نہ جانتا تو انہیں ہر نماز سے پہلے مسواک کا حکم دیتا۔

Browse More Ghiza Aur Sehat