Egg Se Tandrusti Bhi Tawanai Bhi - Article No. 2522

Egg Se Tandrusti Bhi Tawanai Bhi

انڈے سے تندرستی بھی،توانائی بھی - تحریر نمبر 2522

ہمیں روزانہ ناشتے میں ایک اُبلا ہوا انڈا ضرور کھانا چاہیے

بدھ 24 اگست 2022

عمران سجاد
دودھ کی طرح انڈا بھی ایک مکمل غذا ہے۔یہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے،اس لئے ہمیں روزانہ ناشتے میں ایک اُبلا ہوا انڈا ضرور کھانا چاہیے۔اسے ناشتے میں کھانے سے دن بھر توانائی فراہم ہوتی ہے۔انڈا قدرت کی عطیہ کردہ بہترین غذا ہے۔اس میں وہ تمام غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں،جو جسم کے لئے بہت ضروری ہیں۔انڈا خون پیدا کرتا ہے۔
انڈے میں حرارے (کیلوریز) کم اور توانائی بخش خاصیت زیادہ ہوتی ہے۔
انڈا دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے:زردی اور سفیدی۔انڈے کی سفیدی میں مفید صحت معدنیات (منرلز) ہوتی ہیں،مثلاً پوٹاشیم،میگنیزیئم،کیلشیم،فاسفورس،تانبا،جست اور فولاد۔زردی میں حیاتین ب 6 ،حیاتین ب 1،حیاتین ب 12،حیاتین”د“،حیاتین”ھ“اور حیاتین”کے“(وٹامنز بی 6،بی 1،بی12،ڈی،ای اور K) ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

انڈے میں لحمیات (پروٹینز) زیادہ ہوتی ہیں۔سفیدی اور زردی میں انڈے کی کُل لحمیات برابر مقدار میں ہوتی ہے۔انڈے کی سفیدی میں سب سے زیادہ مقدار ”ایلبومن“ (Albumin) نامی لحمیے کی ہوتی ہے۔انڈے کی لحمیات عمدہ قسم کی لحمیات میں شمار کی جاتی ہیں،جو گوشت اور دودھ کا نعم البدل ہو سکتی ہیں۔یہ لحمیات دماغ اور پٹھوں کے لئے بہت مفید ہوتی ہیں۔
انڈے کی سفیدی میں کیلشیم بھی ہوتا ہے،جس سے دانت،ہڈیاں اور ناخن مضبوط ہو جاتے ہیں۔اس کے علاوہ دل کی تکالیف لاحق نہیں ہوتیں اور کمر کے درد سے بھی نجات مل جاتی ہے۔انڈے کے دونوں حصے مفید صحت ہوتے ہیں،اس لئے پورا انڈا کھانا چاہیے۔
انڈے میں معدنیات اور لحمیات کے علاوہ امینو ایسڈز بھی ہوتے ہیں۔اگر ہم ناشتے میں روزانہ انڈا کھائیں تو ہمارے ذہن اور جسم کو خوب توانائی ملتی ہے۔
اُبلا ہوا انڈا کھانے سے نزلہ و زکام بھی دور ہو جاتا ہے۔انڈا دیکھنے میں اگرچہ ایک چھوٹی سی چیز ہے،مگر غذائیت کے اعتبار سے یہ بہت اہم اور مفید غذا ہے۔بہت کم غذائیں،غذائی خوبیوں میں انڈے کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔انڈا بنانے میں زیادہ وقت نہیں لگتا،صرف چند منٹ درکار ہوتے ہیں۔اسے اُبال کر کھا سکتے ہیں۔اس سے مزیدار آملیٹ بھی بنایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ انڈے سے بہت مزیدار ڈشیں بھی بنائی جاتی ہیں،مثلاً انڈے آلو کا سالن،انڈا گھٹالہ،نوڈلز آملیٹ،انڈوں کا قورمہ،نرگسی کوفتے(ان میں انڈا شامل ہوتا ہے)،انڈا فرائیڈ رائس،انڈوں کا خاگینہ،انڈا کسٹرڈ اور انڈوں کا حلوہ۔ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ناشتے میں انڈوں کا خاگینہ کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے اور بھوک جلد نہیں لگتی۔

انڈوں میں موجود حیاتین الف (وٹامن اے) بینائی کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔یہ حیاتین بینائی کی کمزوری دُور کر دیتی ہے۔اس حیاتین کی کمی سے بینائی کمزور ہو جاتی ہے۔آنکھیں سُوج جاتی ہیں۔گردے،مثانے،جلد اور آنتوں کی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔اس میں حیاتین ب 12 بھی ہوتی ہے،جو دل کو تقویت دیتی ہے۔یہ خون کو گاڑھا ہونے سے روکتی ہے۔
انڈے میں حیاتین ”د“ بھی پائی جاتی ہے،جو ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی کے لئے بہت ضروری ہے،اس لئے بڑھتے ہوئے بچوں کے لئے انڈا بہت مفید ہے۔
اس حیاتین کی کمی سے بچوں کو سوکھے کی بیماری ہو جاتی ہے۔انڈا کھانے سے جسم کو حیاتین ”ھ“ ملتی ہے۔اس سے سر کے بال نہیں گرتے اور جسم توانا رہتا ہے۔حیاتین ”ھ“ بہترین قسم کی مانع تکسید (Antioxidant) ہے۔یہ حیاتین سرطان سے محفوظ رکھتی ہے۔
انڈے میں جست (زنک) بھی ہوتا ہے۔جست سے قوتِ مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔اس سے پھوڑے پھنسیاں،خارش اور زخم ختم ہو جاتے ہیں۔
انڈا کھانے سے جسم کو سلینیئم بھی مل جاتی ہے،جو بالوں کی نشوونما کے لئے بہترین ہے۔اس میں فاسفورس بھی پایا جاتا ہے۔فاسفورس خلیات (سیلز)،دانتوں اور ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔انڈا پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔پوٹاشیم سے دل اور گردوں کی بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں۔بلڈ پریشر قابو میں آ جاتا ہے۔اس کے علاوہ جسم میں پانی کی کمی بھی دُور ہو جاتی ہے۔
انڈے سے تانبا بھی ملتا ہے۔تانبا ہڈیوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔اس سے ذہن قوی ہوتا ہے۔جو افراد خون کی کمی میں مبتلا ہوں،انھیں چاہیے کہ وہ روزانہ ایک انڈا کھائیں،اس لئے کہ انڈے میں فولاد ہوتا ہے،جو خون میں سرخ ذرات بڑھاتا ہے۔فولاد جسم کو اوکسیجن کی مناسب مقدار فراہم کرتا ہے۔فولاد کی کمی سے نہ صرف ناخن خراب ہو جاتے ہیں،بلکہ ہاضمہ بھی خراب رہتا ہے۔

ہم سب کو روزانہ ایک انڈا ضرور کھانا چاہیے۔روزانہ انڈا کھانے سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔زیادہ انڈے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے،اس لئے کہ ان کی زیادتی سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔انڈا گرم جوشی پیدا کرتا اور توانائی بڑھاتا ہے۔کمزور افراد کے لئے انڈا بہترین غذا ہے۔انڈے کی زردی کھانے سے جگر کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔اس میں نشاستہ بہت معمولی مقدار میں ہوتا ہے،اس لئے جو افراد اپنا وزن کم کرنے کے خواہش مند ہوں،انھیں روزانہ ایک اُبلا ہوا انڈا کھانا چاہیے۔
انڈا کساح (Rickets) اور ہڈیوں کے بھُربھُرے پن سے محفوظ رکھتا ہے۔پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ انڈا کھانے سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوتا ہے،لیکن جدید تحقیق کے مطابق انڈے میں اومیگا۔3 مفید صحت چکنائی پائی جاتی ہے،جو خراب کولیسٹرول کی سطح کم کرکے دل کی تکالیف سے بچاتی ہے۔حاملہ خواتین کے لئے بھی انڈا بہت مفید ہے،اس لئے کہ اس سے پیدا ہونے والے بچے کو تمام غذائی اجزاء مل جاتے ہیں۔
انڈے کی سفیدی اور زردی جلد کی حفاظت کرنے میں بھی مفید ہیں۔آج کل بہت سے شیمپوؤں،لوشنوں اور کریموں میں انڈے کے یہ دونوں مفید اجزاء شامل کیے جاتے ہیں۔
آپ جب بھی انڈے خریدیں تو یہ دیکھ لیجیے کہ انڈے تازہ ہیں یا باسی۔باسی انڈوں کی نسبت تازہ انڈے ہمیشہ بھاری ہوتے ہیں۔پانی میں انڈا ڈال کر دیکھیے۔اگر انڈا تازہ ہو گا تو وہ پانی میں ڈوب جائے گا۔یہ انڈا اچھا ہوتا ہے۔اگر انڈا پانی میں تیرنے لگے تو باسی انڈا ہو گا۔یہ انڈا خراب ہوتا ہے۔خراب انڈا کھانے سے گریز کرنا چاہیے،اس لئے کہ یہ صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat