Mango Ke Beshumar Fawaid - Article No. 2182

Mango Ke Beshumar Fawaid

آم کے بے شمار فوائد - تحریر نمبر 2182

اسے ذائقے اور مٹھاس کی وجہ سے پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے

پیر 21 جون 2021

شارق نفیس
آج کل آم بازاروں میں وافر مقدار میں دستیاب ہے۔اسے ذائقے اور مٹھاس کی وجہ سے پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔آم میں متعدد اقسام کے وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں جو اسے صحت کے لئے فائدہ مند پھل بناتے ہیں۔ایک کپ یا 165 گرام کٹے ہوئے آم میں 99 کیلوریز،1.4 پروٹین،0.6 چکنائی،25 گرام نشاستہ،22.5 گرام مٹھاس،2.6 گرام فائبر،وٹامن سی کی روزانہ درکار مقدار کا 67 فیصد حصہ، کاپر کی روزانہ مقدار کا 20 فیصد،فولیٹ کی روزانہ مقدار کا 18 فیصد،وٹامن اے اور ای کی روزانہ درکار مقدار کا 10 فیصد اور پوٹاشیم کی روزانہ درکار مقدار کا 6 فیصد حصہ ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ بھی متعدد اہم اجزاء جیسے میگنیشیم،کیلشیم،فاسفورس،آئرن اور زنک کی بھی کچھ مقدار اس پھل میں موجود ہوتی ہے۔

(جاری ہے)


آم میں 90 فیصد سے زیادہ کیلوریز قدرتی مٹھاس کا نتیجہ ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس سے ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔مگر اس پھل میں فائبر اور متعدد اقسام کے اینٹی آکسائیڈنٹس بھی موجود ہیں جو بلڈ شوگر کے مجموعی اثرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

پکے ہوئے اور میٹھے آم چھونے میں معمول سے زیادہ نرم ہوتے ہیں بالکل آڑو کی طرح،مگر اتنے بھی نرم نہیں کہ آپ کی انگلیاں اس کے اندر دھنسنا شروع ہو جائیں،تو آم کو اٹھا کر دیکھیں کہ وہ تھوڑا نرم محسوس ہو تو وہ کھانے کے لئے مناسب ہے۔اچھا آم کسی فٹ بال جیسی ساخت کا ہوتا ہے تو ایسے پھل کا انتخاب کریں جو گول مٹول ہے۔کچے آم یا کیری بھی ہر جگہ دستیاب ہوتی ہے،لوگ انہیں چٹنیوں یا مختلف چیزوں کے لئے استعمال بھی کرتے ہیں۔
پاکستان جیسے ملک میں جہاں گرمی بہت زیادہ پڑتی ہے،کچے آم بہت زیادہ استعمال ہوتے ہیں،جن کا مشروب بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔کچے آم جگر کے لئے بہت فائدہ مند ہیں جبکہ جسمانی توانائی بڑھانے کا بھی باعث ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق آم وٹامن ای سے بھرپور ہے جس کے استعمال سے انسان صحت مند اور شاداب رہتا ہے جب کہ یہ وٹامن جلد کو تروتازگی فراہم کرتے ہیں اور چہرے پر دانوں اور کیل مہاسوں سے بچاتے ہیں۔
آم میں شامل وٹامن سی خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم کرتا ہے جب کہ اس میں موجود وٹامن اے بینائی کو کمزور ہونے سے بچاتا ہے۔آم میں موجود اجزاء انسانی جسم کے لئے انتہائی مفید ثابت ہوتے ہیں اور جو لوگ آم کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان کے دمے کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق آم میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ آنتوں اور خون کے کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے جب کہ گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی یہ موٴثر کردار ادا کرتا ہے۔
ہاورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق بڑی آنت کے سرطان کے خلاف آم ایک اہم مدافعانہ ہتھیار ثابت ہوا ہے۔آم کا استعمال ہڈیوں کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے اور آم کھانے کے شوقین افراد میں وقت سے پہلے ہڈیوں کی کمزوری کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آم میں موجود وٹامن اے ،بی،سی اور فائبر کے علاوہ 20 دیگر اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون کی گردش میں شکر کے جذب ہونے کے عمل کو کم کرتے ہیں۔
امریکی ماہرین کے مطابق آم میں موجود قدرتی مٹھاس کی مناسب مقدار شوگر کے مریضوں کے لئے نقصان دہ نہیں ہوتی۔تھوڑی مقدار میں آم کھا سکتے ہیں لیکن زیادتی سے پرہیز کیا جائے۔آم میں موجود ریشے جنہیں فائبر بھی کہا جاتا ہے آنتوں کی صفائی کرتے ہیں اور نظام ہضم کو درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ماہرین کے مطابق دل کے امراض میں مبتلا افراد کے لئے آم ایک بہترین پھل ہے اس میں موجود پوٹاشیم،فائبر اور وٹامن دل کی صحت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat