Mustard Seeds - Article No. 2293

Mustard Seeds

مسٹرڈ سیڈز ․․․ رائی کے چھوٹے چھوٹے دانے - تحریر نمبر 2293

غذائیت کے بڑے خزانے

منگل 9 نومبر 2021

تعارف
مسٹرڈ سیڈز یا رائی کے بیج عام طور پر سرمئی سے سیاہی مائل زرد رنگ کے گول مٹول ننھے ننھے دانے ہوتے ہیں جو کہ زیادہ سے زیادہ 1mm سے 2mm سائز کے ہوتے ہیں۔ایشیائی ممالک میں عام طور سے سرسوں نامی پودے سے حاصل ہوتے ہیں جبکہ نباتاتی درجہ بندی میں اس کا نام براسیکا ہے اور Brassica Juncea نامی بوٹینکل فیملی سے تعلق رکھنے والے پودوں کی پھلیوں سے یہ ننھے بیج حاصل ہوتے ہیں۔

دوائی و غذائی اہمیت
رائی کے یہ دانے اپنے اندر بے شمار غذائی و دوائی خواص رکھتے ہیں۔ان سے خوردنی تیل کی بڑی مقدار حاصل کی جاتی ہے۔100mg مسٹرڈ سیڈز میں تقریباً 508 کیلوریز ہوتی ہیں۔اسی طرح 100gm بیجوں میں 4.733 وٹامن B3 (نایاسین) ہوتا ہے جو کہ خون میں کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ نامی مادوں کو متوازن رکھنے میں معاونت کرتا ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں اس میں وٹامن A‘B‘C‘E اور K بھی موجود ہوتا ہے۔وٹامن E خون میں موجود چکنائی کو حل کرنے کے لئے طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جبکہ وٹامن A آنکھوں اور جلد کے لئے ٹانک کی حیثیت رکھتا ہے۔B.Complex جسم کے میٹابولزم اور نظام عصب کو تقویت دیتا ہے۔
معدنیات
کیلشیم‘میگنیزیئم‘کوپر‘آئرن‘سلینیئم‘زنک وغیرہ وہ معدنیات ہیں جو مسٹرڈ سیڈز میں پائے جاتے ہیں۔
ہڈی اور دانتوں کے امراض دور کرنے اور نشوونما کو بہتر بنانے میں کیلشیم کی ضرورت عام طور پر ہوتی ہے جو کہ ان بیجوں کو خوراک کا حصہ بنانے سے پوری کی جا سکتی ہے۔ خون کے سرخ ذرات کی پیدائش اور دوران خون کو بہتر کرنے کے لئے کوپر اور آئرن مددگار ہوتے ہیں جبکہ جسم سے فاسد مادوں کے اخراج کے لئے درکار میگنیزیئم اور زنک وغیرہ بھی اس کو غذا میں شامل رکھنے سے مل جاتا ہے۔

عام طبی و روزمرہ استعمال
ان بیجوں سے جو تیل حاصل ہوتا ہے پکانے کے علاوہ جوڑوں کے درد یا گٹھیا کی تکالیف کی صورت میں نیم گرم تیل سے مساج درد میں کمی اور آرام دیتا ہے۔آنتوں کی خشکی یا قبض کی صورت میں مسٹرڈ سیڈز کو پیس کر باریک سفوف کی شکل میں دیا جاتا ہے جس سے آنتوں میں لعاب نما رطوبت میں اضافہ ہوتا ہے جو ریاح اور قبض کو دور کرتا ہے۔
علاوہ ازیں بالوں کی بڑھوتری اور ان کے سفید ہونے سے روکنے کے لئے بھی سرسوں کا تیل مساج کیا جاتا ہے۔
سرسوں کی کاشت
مسٹرڈ سیڈز کے حصول کے لئے سب سے زیادہ یہ کینیڈا میں کاشت کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں کاٹن کے بعد سرسوں خوردنی تیل کے لئے کاشت کی جانے والی دوسری بڑی فصل ہے۔غذائی تیلوں کا 21 فیصد اس کے ذریعے حاصل ہوتا ہے‘ان بیجوں سے تیل نکالنے کے بعد بچ جانے والا پھول جانوروں کے لئے بہترین چارے کا کام دیتا ہے جس کے کھانے سے گوشت اور دودھ میں اضافہ ہوتا ہے۔

سرسوں کا ساگ
اس کی نرم کونپلیں اور ڈنٹھل کو سالن کے طور پر پکایا جاتا ہے جو کہ سرد موسم میں جسم میں گرمی و توانائی پیدا کرتا ہے اور نباتاتی لحمیات کا اہم ذریعہ ہے۔دنیا کے بیشتر ممالک میں ان بیجوں کو پیس کر مسٹرڈ پیسٹ بنایا جاتا ہے جسے سلاد کی ڈریسنگ اور سوپ اور چٹنیوں میں شامل کرکے ذائقے اور صحت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat