Nashpati Khayeen Amraz Bhagain - Article No. 1824

Nashpati Khayeen Amraz Bhagain

ناشپاتی کھائیں ، امراض بھگائیں - تحریر نمبر 1824

ایک نئی تحقیق کے مطابق روزانہ ناشپاتی کا کھانا بھی کئی امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

منگل 3 مارچ 2020

ظل ہما
ایک مشہورکہاوت ہے کہ ایک سیب روزانہ کھائیں اور ڈاکٹر سے دور رہیں ، لیکن اب ایک نئی تحقیق کے مطابق روزانہ ناشپاتی کا کھانا بھی کئی امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے کئی اقسام کے مفید پھل پیدا کیے ہیں اور ہر پھل میں بے شمار طبی فوائد رکھ دیے ہیں، اس لئے ہمیں روزمرہ کی غذاؤں میں اپنی استطاعت کے مطابق پھل بھی ضرور شامل کرنے چاہییں۔
دوسرے پھلوں کی طرح ناشپاتی بھی ایک مفید ولذیذ پھل ہے۔ اس کی کئی قسمیں ہیں:
میٹھی ناشپاتی کو سیب سے اچھا سمجھا جاتا ہے، اس لئے کہ یہ نزلے کو ختم کرتی ہے۔ پیاس بجھاتی ہے۔ اس میں نشاستے (کاربوہائیڈریٹ ) کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے ۔ یہ معدے کو طاقت بخشتی اور صفرے کی زیادتی کو ختم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

ناشپاتی قے کوروکتی ہے۔ اس کو نچوڑ کر اس کے رس کو پکا کر جمالیا جاتا ہے، یہ دوستوں کو روکتا ہے۔

ناشپاتی میں سوڈیئم ، پوٹاشیئم ، شکر، فاسفورس، لحمیہ (پروٹین) اور حیاتین ج (وٹامن سی ) ہوتی ہے۔ نرم گودے والی ناشپاتی کو ” بگوگوشہ‘ کہتے ہیں، اس بچے بہت پسند کرتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ عام ناشپاتی سے زیادہ نرم ہوتی ہے اور آسانی سے چبائی جاسکتی ہے۔
ناشپاتی کو ہمیشہ چھلکے سمیت کھانا چاہیے۔ اس لئے کہ اس میں بھی قدرتی طور پر صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں۔
ایک ناشپاتی میں سو احرارے (کیلوریز) ہوتے ہیں۔ حکما کے مطابق ناشپاتی دیر سے ہضم ہوتی ہے۔ بھوک بڑھاتی ہے۔ ناشپاتی کے رس میں شکر ملا کر پینے سے صفراوی سرکے درد سے نجات مل جاتی ہے۔ اگر ناشپاتی سے تیار کردہ زعفرانی مربّا کھایا جائے تو خونی بواسیر سے جان چھوٹ جاتی ہے۔ ناشپاتی کے رس میں کالی مرچ اور نمک چھڑک کر پینے سے بدہضمی دور ہوجاتی اور کھانے سے بے رغبتی جاتی رہتی ہے۔
مغربی ممالک میں ناشپاتی جلد کو تروتازہ اور صحت مند رکھنے والا زبردست ٹانک سمجھا جاتا ہے۔ جن خواتین کی جلد خشک اور روکھی پھیکی ہو، انھیں ناشپاتی کو خاص طور پر کھانا چاہیے۔ ناشپاتی ہضم کے نظام کی کار کردگی کو بہتر کرتی ہے اور ہائی بلڈپریشر کے علاوہ مٹاپے کو بھی کم کرتی ہے۔ یہ اپنے ذائقے غذائیت اور افادیت کے اعتبار سے کسی بھی طرح سیب، آم اور کیلے سے کم نہیں۔
ناشپاتی کی شکل دل سے ملتی جلتی ہے، اس لئے اسے دل کو تقویت پہنچانے میں بھی مفید قرار دیاگیا ہے۔ تمام پھلوں کی طرح اس میں بھی گلوکوس کی وافرمقدار پائی جاتی ہے، جس کی وجہ سے یہ جسم کو توانائی فراہم کرتی اور تھکن کے احساس کو ختم کرتی ہے۔
ناشپاتی کا درخت بھی چھوٹا ہوتا ہے اور اس کاپھل بھی۔ اس کا سفوف پھانکنے سے دست آنا بند ہوجاتے ہیں۔
سفوف کوزخم پر چھڑکنے سے زخم جلد مند مل ہوجاتے ہیں۔ ناشپاتی کے درخت کی لکڑی کی راکھ کھانے سے زخمی مریض جلد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔
کولیسٹرول میں کمی :
ناشپاتی میں ریشہ زیادہ مقدار میں ہوتا ہے، جو جسم کو نقصان پہنچانے والے کولیسٹرول میں کمی لا کر امراض قلب سے تحفظ دیتا ہے۔ ریشے سے بھرپور اس پھل کو کھانے سے فالج کا خطرہ بھی 50 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

سرطان سے تحفظ :
ناشپاتی میں موجود ریشہ ایسے نمکیات کی روک تھام کرتا ہے، جو آنتوں کے سرطان کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق جو خواتین روزانہ ایک ناشپاتی کھاتی ہیں، ان میں چھاتی کے سرطان کا خطرہ 34فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
مٹاپے سے نجات :
جو افراد روزانہ ناشپاتی کھاتے ہیں، ان میں موٹا ہونے کا امکان 35فیصد کم ہوجاتا ہے۔
ناشپاتی ریشے اور حیاتین ج کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، جو جسمانی وزن کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
ہڈیوں کے امراض :
آج کل ہڈیوں کے امراض بہت عام ہوچکے ہیں۔ اگر آپ ہڈیوں کو صحت مندر کھنا اور بھُربھُرے پن کے مرض (OSTEOPOROSIS) سے بچانا چاہتے ہیں تو روزانہ ماہرین کی تجویز کردہ کیلسیئم کی مقدار کھانا بہت ضروری ہے۔ ناشپاتی کیلسیئم کو جسم میں آسانی سے جذب ہونے میں بہت مدد دیتی ہے۔

ناشپاتی کے فوائد :
مسوڑوں سے خون آنے کو روکتی ہے۔ دانتوں کو گرم وٹھنڈا لگنے سے محفوظ رکھتی ہے۔ کھانا جلد ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ معدے کو درست رکھتی اور منہ کی بوکو دور کرتی ہے۔ پرانے قبض کا خاتمہ کرتی ہے۔ بچوں کے دمے کی تکلیف کو ختم کرتی ہے۔ سانس کے مریضوں کو فائدہ دیتی ہے۔ ناشپاتی کورس بواسیر میں پینا مفید ہے،۔
یہ جگر کی سوزش کو دور کرتی ہے ۔ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتی ہے۔ ناشپاتی باقاعدگی سے کھائی جائے تو جلد صاف ہوجاتی ہے۔ اسے کھانے سے بال مضبوط ہوجاتے ہیں۔ناشپاتی میں چونکہ حرارے کم ہوتے ہیں، اس لئے اسے ہر کوئی کھاسکتا ہے۔ چاہے وہ مٹاپے کا شکار کیوں نہ ہو ۔ بخار میں ناشپاتی کھانا مفید ہے۔سرطان کے خلاف جسم میں قوت مدافعت پیدا کرتی ہے۔ سانپ کے کاٹے ہوئے فرد کو ناشپاتی کے پتے پیس کر پلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ناشپاتی کا پھول مفرحِ قلب ہے اور آنکھ کے ورم سے نجات دلاتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat