Salad - Article No. 2495
سلاد - تحریر نمبر 2495
دسترخوان کی زینت امراض سے تحفظ
جمعرات 21 جولائی 2022
سلاد کا استعمال کھانوں کی اہمیت کو بڑھاتا اور لذت کو دوبالا کر دیتا ہے۔آپ اپنا پسندیدہ شلجم یا پالک گوشت کھا رہے ہوں اور اس کے ہمراہ مولی اور گاجر کی سلاد بھی ہو تو پھر کیا کہنے․․․․دوپہر کو ارہر کی دال اور چاول کھانے بیٹھیں اور ساتھ میں پیاز،ٹماٹر اور لیموں کی سلاد مل جائے تو لطف ہی آ جائے․․․․اور کھیرے کا اضافہ تو کسی بھی قسم کی سلاد کو زیادہ اہمیت کا حامل بنا دیتا ہے۔
پکی ہوئی سبزیوں کے بعض وٹامن کم ہو جاتے ہیں اور ان میں لذت کا عنصر بھی یا تو گھٹ جاتا ہے اور یا پھر اپنی اصل حالت میں باقی نہیں رہتا۔اس کے برعکس سلاد میں کچی سبزیوں کا ایک مفید امتزاج ہوتا ہے،سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سلاد کو جس دلکش انداز سے ترتیب دیا جاتا ہے اس سے بھوک بڑھتی ہے اور انسان کھانے کی طرف راغب ہوتا ہے۔
سلاد کا مطلب محض سلاد کے پتے ہی نہیں ہے بلکہ ان گنت سبزیاں سلاد کے طور پر استعمال کی جا سکتی ہیں۔ہمارے یہاں عام طور پر کھیرا،ٹماٹر،پیاز،مولی،گاجر اور ہری مرچوں کو ہی سلاد کا حصہ بنایا جاتا ہے مگر یاد رہے کہ انڈا،چکن،دھنیا،پودینہ،کڑی پتہ،پنیر،شملہ مرچ،لیموں،دہی،سرکہ،زیتون،بادام،تل،مٹر،بند گوبھی اور دیگر بہت کچھ سلاد کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔مثال کے طور پر ایک سادہ سی ترکیب یہ ہے کہ ٹماٹر،کھیرا،پیاز اور سلاد کے پتوں پر مشتمل سلاد بنا لی جائے جسے کسی بھی کھانے کے ہمراہ استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن آپ اس میں تبدیلی کے خواہاں ہیں تو اس میں انڈا،چکن اور گوشت کا اضافہ کر لیں اور آخر میں دھنیا اور پودینہ بھی سجا دیں۔
سلاد کا استعمال محض دوپہر اور رات کے کھانے پر ہی نہیں ہوتا بلکہ صبح ناشتے میں بھی دل چاہے تو کھا کر دیکھ لیں،لطف آ جائے گا۔صبح کے اوقات میں میز پر موجود سینڈوچز میں کھیرا اور سلاد کے پتے لذت و ذائقے میں اضافہ کرتے ہیں۔شام میں سموسوں اور پکوڑوں کے ساتھ بھی سلاد کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یورپی ممالک میں کھانے کے آخر میں پنیر اور سلاد کھانے کا رواج عام ہے۔امریکہ میں تو دن کے ہر کھانے کے ساتھ سلاد رکھی جاتی ہے۔ہمارے یہاں اچار اور کھانے کی دیگر اشیاء میں سرکہ استعمال کیا جاتا ہے یا پیاز اور ہری مرچوں کی سلاد میں اس کا لطف لیا جاتا ہے لیکن مغربی ممالک میں سبزیاں سرکے میں ڈبو کر رکھی جاتی ہیں جن کو کھانوں کے ساتھ سلاد کے طور پر کھایا جاتا ہے۔یورپ میں سلاد کی ڈش پر سرکہ چھڑک دیا جاتا ہے یا ساتھ میں عرق لیموں،دہی یا پنیر رکھ دیا جاتا ہے۔سلاد پر چھڑکنے کے لئے زیتون،بادام اور تلوں کا تیل بھی استعمال ہوتا ہے۔سلاد کی ترتیب کا حسن اس طرح نمایاں ہو سکتا ہے کہ اس میں تمام رنگ علیحدہ علیحدہ نظر آئیں،کسی ایک چیز کی بھرمار نہ ہو اور خوشبو کے علاوہ ذائقے کا احساس واضح ہو۔ہر چیز بس اتنی ہو کہ سب کے غذائی فوائد تھوڑے تھوڑے حاصل ہو جائیں۔
پکی ہوئی سبزیوں کے بعض وٹامن کم ہو جاتے ہیں اور ان میں لذت کا عنصر بھی یا تو گھٹ جاتا ہے اور یا پھر اپنی اصل حالت میں باقی نہیں رہتا۔اس کے برعکس سلاد میں کچی سبزیوں کا ایک مفید امتزاج ہوتا ہے،سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سلاد کو جس دلکش انداز سے ترتیب دیا جاتا ہے اس سے بھوک بڑھتی ہے اور انسان کھانے کی طرف راغب ہوتا ہے۔
(جاری ہے)
ظاہر سی بات ہے کہ کچی سبزیاں کھانے سے انسانی صحت کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے اور اسی لئے ماہرین صحت سلاد کھانے کا مشورہ دیتے ہیں اور اسے صحت کے حصول کا ایک اہم ذریعہ بتاتے ہیں۔
سلاد کا مطلب محض سلاد کے پتے ہی نہیں ہے بلکہ ان گنت سبزیاں سلاد کے طور پر استعمال کی جا سکتی ہیں۔ہمارے یہاں عام طور پر کھیرا،ٹماٹر،پیاز،مولی،گاجر اور ہری مرچوں کو ہی سلاد کا حصہ بنایا جاتا ہے مگر یاد رہے کہ انڈا،چکن،دھنیا،پودینہ،کڑی پتہ،پنیر،شملہ مرچ،لیموں،دہی،سرکہ،زیتون،بادام،تل،مٹر،بند گوبھی اور دیگر بہت کچھ سلاد کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔مثال کے طور پر ایک سادہ سی ترکیب یہ ہے کہ ٹماٹر،کھیرا،پیاز اور سلاد کے پتوں پر مشتمل سلاد بنا لی جائے جسے کسی بھی کھانے کے ہمراہ استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن آپ اس میں تبدیلی کے خواہاں ہیں تو اس میں انڈا،چکن اور گوشت کا اضافہ کر لیں اور آخر میں دھنیا اور پودینہ بھی سجا دیں۔
سلاد کا استعمال محض دوپہر اور رات کے کھانے پر ہی نہیں ہوتا بلکہ صبح ناشتے میں بھی دل چاہے تو کھا کر دیکھ لیں،لطف آ جائے گا۔صبح کے اوقات میں میز پر موجود سینڈوچز میں کھیرا اور سلاد کے پتے لذت و ذائقے میں اضافہ کرتے ہیں۔شام میں سموسوں اور پکوڑوں کے ساتھ بھی سلاد کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یورپی ممالک میں کھانے کے آخر میں پنیر اور سلاد کھانے کا رواج عام ہے۔امریکہ میں تو دن کے ہر کھانے کے ساتھ سلاد رکھی جاتی ہے۔ہمارے یہاں اچار اور کھانے کی دیگر اشیاء میں سرکہ استعمال کیا جاتا ہے یا پیاز اور ہری مرچوں کی سلاد میں اس کا لطف لیا جاتا ہے لیکن مغربی ممالک میں سبزیاں سرکے میں ڈبو کر رکھی جاتی ہیں جن کو کھانوں کے ساتھ سلاد کے طور پر کھایا جاتا ہے۔یورپ میں سلاد کی ڈش پر سرکہ چھڑک دیا جاتا ہے یا ساتھ میں عرق لیموں،دہی یا پنیر رکھ دیا جاتا ہے۔سلاد پر چھڑکنے کے لئے زیتون،بادام اور تلوں کا تیل بھی استعمال ہوتا ہے۔سلاد کی ترتیب کا حسن اس طرح نمایاں ہو سکتا ہے کہ اس میں تمام رنگ علیحدہ علیحدہ نظر آئیں،کسی ایک چیز کی بھرمار نہ ہو اور خوشبو کے علاوہ ذائقے کا احساس واضح ہو۔ہر چیز بس اتنی ہو کہ سب کے غذائی فوائد تھوڑے تھوڑے حاصل ہو جائیں۔
Browse More Ghiza Aur Sehat
اسٹرابیری دل کو طاقت دیتی ہے
Strawberry Dil Ko Taqat Deti Hai
کھٹا میٹھا مزیدار انار
Khatta Meetha Mazedar Anar
بھنڈی ۔ جادوئی اثر رکھنے والی سبزی
Bhindi - Jadui Asar Rakhne Wali Sabzi
جو کا پانی
Jau Ka Pani
صحت کے لئے ہلدی بھی ضروری
Sehat Ke Liye Haldi Bhi Zaroori
ہم ٹماٹر کیوں کھائیں
Hum Tomato Kyun Khayen