Sehat Bakhash Ghaza K Jism Or Dimagh Per Asraat - Article No. 1639

Sehat Bakhash Ghaza K Jism Or Dimagh Per Asraat

صحت بخش غذا کے جسم اور دماغ پر اثرات - تحریر نمبر 1639

ہمارے لائف اسٹائل کا ہماری ذہنی اور جسمانی صحت کے ساتھ گہرا تعلق ہوتا ہے ۔

جمعرات 1 اگست 2019

فاروق احمد انصاری
ہمارے لائف اسٹائل کا ہماری ذہنی اور جسمانی صحت کے ساتھ گہرا تعلق ہوتا ہے ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ فربہ جسم تمام بیماریوں کو دعوت دیتا ہے ۔کھاتے پیتے گھرانے اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ صحت کے لیے کس قسم کی غذا کی ضرورت ہے،جس کے نتیجے میں مختلف نامیاتی بیماریوں کے علاوہ ڈپریشن کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔

اگر آپ کے دفتر میں 20افرادہیں تو یہ ممکن ہے کہ ان میں سے دو افراد ڈپریشن کا شکار ہوں اور ان دومیں سے ایک آپ بھی ہو سکتے ہیں۔ڈپریشن کا شکار افراد اینٹی ڈپریشن ادویات سے جان چھڑانے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں تاکہ وہ اداسی ،بھوک نہ لگنے،نیند نہ آنے، عدم توجہ اور عدم دلچسپی جیسے عوامل سے دور ہیں اور ایک اچھی زندگی گزارسکیں۔

(جاری ہے)


آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف میلبورن میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ڈپریشن کے عوامل پر قابو پانے کیلئے ماحول اور عادات میں تبدیلی لانا ضروری ہے اور ان عادات میں سب سے اہم کھانے پینے کا معمول بھی اہمیت رکھتا ہے ۔

تحقیق کے مطابق یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کو کن چیزوں سے اجتناب کرناہے اور کن چیزوں کو اپنی غذا میں شامل کرنا ہے ،تاکہ آپ کے ڈپریشن میں کمی آئے یا اس سے محفوظ رہا جا سکے۔
میلبورن یونیورسٹی کے مطابق،غذا دماغی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے اور دماغی صحت غذا پراپنے اثرات چھوڑتی ہے۔جب آپ کے جسم میں عمدہ قسم کا ایندھن(غذا کی صورت میں)پہنچتا ہے تو آپ کا جسم اور دماغ بہتر طریقے سے اپنے کام انجام دیتے ہیں۔
امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن کی رپورٹ کہتی ہے کہ دالیں ،مچھلی،پھل اور سبزیوں کا زیادہ استعمال ڈپریشن کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتاہے۔
دماغی صحت پر اثرات
دراصل ہم جو کچھ بھی کھائیں اس کے اثرات براہ راست جسم ودماغ پر مرتب ہوتے ہیں۔دماغ کا زیادہ تر حصہ لپیڈز یعنی چربی پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ بقیہ حصہ امائنو ایسڈ،گلوکوز،پروٹین اور دیگر اجزاء سے بنتا ہے۔
اگر ہم ایسی غذائیں(گریاں ،بیج اور مچھلی وغیرہ)کھائیں ،جن میں فیٹی ایسڈ پایاجاتا ہوتو یہ دماغ میں نئے خلیوں کی تشکیل اور ان کی بحالی میں مدد دیتی ہیں۔غذائیں آپ کی نیند پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں،اگر آپ رات کو ذہنی طور پر خود کو الرٹ اور دوپہر کھانے کے بعد غنودگی کا شکار محسوس کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا دماغ آپ کی خوراک سے خوش نہیں ہے۔

2018ء میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق مچھلی اور دیگر سمندری غذاؤں کا زیادہ اور فاسٹ فوڈ کا کم استعمال ڈپریشن کے تناسب میں کمی لاتا ہے ۔سمندری غذاؤں میں موجوداومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے دماغی صحت پر عمدہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اسی طرح بی ایم سی میڈیشن میں شائع ہونے والی تحقیق کہتی ہے کہ وہ افراد جو سبزیوں ،پھلوں،کم چکنائی والی ڈیری مصنوعات ،بغیر نمک کے میوہ جات،سرخ گوشت،مرغی،مچھلی،زیتون تیل اور انڈے کا زیادہ استعمال کرتے جبکہ میٹھی ،تلی ہوئی اشیاء،فاسٹ فوڈز،میٹھے مشروبات،پر اسیسڈفوڈز وغیرہ سے اجتناب یا ان کا کم سے کم استعمال کرتے ہیں،ان میں ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا خدشہ 33فیصد تک کم ہو سکتاہے۔

جسمانی صحت پر اثرات
آپ خود بھی ایسے تجربات سے گزرے ہوں گے کہ آپ نے کوئی چیز کھائی تو آپ کا موڈ اچھا ہو گیا۔دراصل کچھ غذائیں اپنے اندر موجود منرلز ،وٹامنز اور دیگر غذائی خصوصیات کی وجہ سے آپ کے جسمانی افعال پر اثر انداز ہوتی ہیں اور کچھ غذاؤں کی خصوصیات میڈیشن جیسی ہوتی ہیں ۔مثلاً ہری سبزیاں آپ کو پھیپھڑوں کی بیماریوں سے لڑنے میں مدد کرتی ہیں۔
فولک ایسڈ والی غذائیں جیسے پالک،ایواکاڈو،پھلیاں اور مونگ پھلی وغیرہ خواتین کو حمل کی پیچیدگیوں،اسٹروک اور خون کی کمی(انیمیا)سے دور رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔اسی طرح انناس میں ایک انزائم بروملین(bromelain)ہوتاہے،جو پروٹین کو ہضم کرنے ،سوزش دور کرنے اور قوت مدافعت بڑھانے میں مدد کرتاہے۔ سامن مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے،جس سے سوزش کے خلاف مزاحمت ،دائمی بیماریوں کم کرنے اور دماغی حالت بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

مشرومز میں کئی ایسے کمپاؤنڈز ہوتے ہیں جو آپ کو قوت مدافعت کو بہتر کرنے اور پورے جسم میں سوزش کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ شاخ گوبھی(بروکولی)،بلوبیریز،گرم مسالے،ادرک اور لہسن سوزش کش خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں ۔مثلاً ہلدی کو ہی لے لیجئے ،جو تقریباً ہر کھانے میں ڈالی جاتی ہے،اس کے اندر موجود کرکیومن(curcumin)بہترین سوزش کش خصوصیات رکھتا ہے ،اسی وجہ سے ہلدی صدیوں سے دواؤں میں استعمال ہورہی ہے۔

پولی فینولزاور کیٹچن جیسے قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھر پور سبز چائے آپ کی جلد کو دھوپ سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھتی ہے اور اس پر ہونے والے سرخ دانوں سے بچاتی ہے۔دہی،بائیوٹن(وٹامن بی کی ایک قسم)سے بھر پورہوتا ہے ،جو جلد کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ناخنوں کو بھی خوبصورت بنانے میں مدددیتا ہے ۔سنگتروں میں اینٹی آکسیڈنٹ اور وٹامن سی جلد کو ڈھلکنے سے روکتے ہیں،ساتھ ہی جلد کے خلیات کو نقصان پہنچنے سے بھی بچاتے ہیں۔
انار خون صاف کرنے کیلئے بہترین پھل ہے،جسے کھانے سے جسم کا رنگ گلابی ہوجاتاہے۔انار میں پونیسیک ایسڈ،الیجک ایسڈ اور اینٹی آکسیڈنٹ جیسے عناصر انتہائی زیادہ پائے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ اومیگا 3فیٹی ایسڈبھی بڑی مقدار میں موجودہوتا ہے،جو جلد کے خلیوں کو دوبارہ پیدا کرنے میں مدد دیتاہے۔ٹماٹر میں موجود وٹامن سی کی کثیر مقدار چہرے کو دلکش بنانے کے ساتھ ساتھ رنگت میں بھی نکھار پیدا کرتی ہے ۔اگر ٹماٹر کو مختلف چیزوں کے ساتھ ملا کر چہرے پر لگایا جائے تو اس سے جلد کے مردہ خلیات ،کیل مہاسوں اور دانوں سے نجات مل جاتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat