Shakarkandi - Aik Sehat Afza Sabzi - Article No. 2096

Shakarkandi - Aik Sehat Afza Sabzi

شکر قندی،ایک صحت افزا سبزی - تحریر نمبر 2096

یہ دماغ سے دل اور آنکھوں سے آنتوں تک شفا دیتی ہے

بدھ 3 مارچ 2021

یہ شکر قندی کا موسم ہے۔آپ کو سبزیوں کے ساتھ شکر قندی فروخت ہوتی نظر آئے گی اور بازاروں،شاہراہوں اور گھروں کے آس پاس بھاپ میں ابلی ہوئی شکر قندی والے گھومتے پھرتے بھی نظر آرہے ہوں گے۔پھر یہ کیجئے اگر خود ابال کر کھانے میں کسی قسم کی قباحت ہو یا سستی غالب آرہی ہے تو سر جھٹکئے اور لے لیجئے بھنی بھنائی،لیموں اور مصالحے کے ساتھ تیار شکر قندی کہ یہ بہترین نشاستے دار سبزی ہے۔
شکر قندی Sweet Potato بھی کہلاتی ہے اور یہ نہ تو مچھلی اور نہ ہی چلغوزوں کی طرح مہنگی دستیاب ہوتی ہے۔عام آدمی کی پہنچ اور جیب دوست شکر قندی کے فوائد بھی بے شمار ہیں مثلاً یہ فائبر،وٹامن A,B,C اور بیش قیمت معدنی ذرات پر مشتمل ہے۔
غذائی اجزاء
ایک کپ یعنی 200 گرام تیار (کھانے کے لائق) شکر قندی میں 41.4 گرام کاربوہائیڈریٹس 4 گرام پروٹین،6.6 ملی گرام فائبر، 0.3 گرام فیٹ،روزانہ کی مقدار کے 700 فیصد سے زائد وٹامنز C,R,A کے علاوہ میگنیز اور پوٹاشیم موجود ہیں۔

(جاری ہے)


یہ اینٹی کینسر سبزی ہے
آکسیڈنٹس ہمیں قوت مدافعت عطا کرتے ہیں اور شکر قندی میں دیگر سبزیوں کی طرح یہ خاصیت موجود ہے۔خاص کر جامنی رنگ کے چھلکے والی شکر قندی کینسر سے دفاع کرتی ہے۔یہ کینسر کے خلیوں کی نشوونما روکتی ہے۔نارنجی رنگ کی شکر قندی ہمارے یہاں عام پائی جاتی ہے۔ یہ بھی اینٹی کینسر خصوصیت کی حامل ہے۔
اس کے چھلکے کینسر کی ادویہ میں استعمال ہوتے ہیں۔
ذہنی توائی میں معاون
شکر قندی دماغی افعال کی کارکردگی کے حوالے سے بہترین تصور کی جاتی ہے۔اس میں موجود ایک اینتھوسیان دماغی سوزش کو ختم کرتے ہوئے اسے فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصانات سے محفوظ رکھتا ہے یہ مختلف دماغی عارضوں مثلاً نسیان اور ڈیمیا کا خطرہ 17 فیصد تک کم کر دیتی ہے۔

آنتوں کی حفاظتی تہہ
ایک بار پھر آکسیڈنٹس کی صلاحیتوں کو تسلیم کیا جا سکتا ہے مثلاً یہ فائبر کے ساتھ مل کر آنتوں کے کینسر کے خلاف دفاع کرتا ہے۔یہ اچھے بیکٹیریاں کی افزائش کرتی ہے اور آنتوں میں پانی جذب کرکے قضائے حاجت کے عمل کو آسان بنا دیتی ہے۔انڈیکس کے مرض میں آنتوں پر دباؤ پڑتا ہے لیکن اگر شکر قندی کا استعمال کیا جاتا رہے تو یہ شکایت باقی نہیں رہتی۔
اسے کھانے کے بعد بہت دیر تک شکم پر رہنے کا احساس غالب رہتا ہے لہٰذا اسے بھی کھائیں دو کھانوں کے درمیان وقفے میں کھائیں اور جب تک بھوک نہ ستائے اسے ہضم ہونے دیں۔البتہ پانی پیتے رہیں تاکہ جسم کا افعال جاری رہ سکیں۔
ذیابیطس کا کنٹرول
شکر قندی کا گلائسمک انڈیکس پر Low to High درجہ بندی کی جاتی ہے عام خیال یہ ہے کہ یہ مٹھاس بھری سبزی شوگر کے مریضوں کے لئے مفید نہ ہو گی جبکہ اس مرض میں صرف وقفے وقفے سے اعتدال کے ساتھ غذاؤں کا استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
شکر قندی مضر صحت نہیں کیونکہ یہ نشاستہ دار غذاؤں کے برعکس دوران خون میں شوگر کو قدرے سست انداز میں پہنچاتی ہے۔یہ عمل انسانی جسم میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے جس کے باعث شوگر کی سطح بہت زیادہ کم یا زیادہ نہیں ہو پاتی پھر بھی ذیابیطس کے ماہرین معالجوں سے مشورہ کرکے غذا کا تعین اور استعمال کرنا درست ہو گا۔
بیٹا کیروٹین کی موجودگی
بیٹا کیروٹین بینائی کے جملہ مسائل بڑھنے میں مددگار اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔
اگر آپ ہفتے میں دو سے تین بار 100 سے 200 گرام شکر قندی کھا لیتے ہیں تو آنکھوں کے امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔چونکہ یہ وٹامن A کی ایک شکل ہے جو ہمیں بینائی کی تکالیف سے محفوظ رکھنے والا وٹامن ہے۔اسے ابال کر ،بھاپ میں پکا کر،روسٹ کرکے یا پین میں پکا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔چاہیں تو Bake بھی کر سکتے ہیں جسے مختلف کھانوں میں یا چاٹ کی صورت میں بھی کھایا جا سکتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat