Mausam E Sarma Ki Soghat - Khushk Mewajat - Article No. 2641

Mausam E Sarma Ki Soghat - Khushk Mewajat

موسمِ سرما کی سوغات ․․․ خشک میوہ جات - تحریر نمبر 2641

اگر خشک میوہ جات کا استعمال اعتدال میں کیا جائے،تو ان کے فوائد سے استفادہ کیا جا سکتا ہے،بصورتِ دیگر ضرورت سے زائد استعمال نقصان دہ ہی ثابت ہو گا

ہفتہ 11 فروری 2023

حکیم راحت نسیم سوہدروی
سرما رُت میں خشک میوہ جات،خصوصاً اخروٹ،بادام،پستہ،کاجو اور مونگ پھلی وغیرہ کا استعمال خاصا مفید ثابت ہوتا ہے کہ ان میں وہ تمام اجزاء پائے جاتے ہیں،جو جسم میں توانائی اور تازہ خون بنانے کے لئے ناگزیر ہیں۔یہ مختلف بیماریوں کے خلاف مضبوط ڈھال کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،تو سرما کے مضر اثرات سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
نیز،ان میں چکنائی بھی خاصی مقدار میں پائی جاتی ہے،جس کی خاصیت ہے کہ یہ جسم میں چربی پیدا نہیں ہونے دیتی۔خشک میوہ جات میں فائبر بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے،جو آنتوں کو تحریک دیتا ہے اور قبض سے محفوظ رکھتا ہے۔ہمارے معاشرے میں یہ تصور عام ہے کہ خشک میوہ جات میں چکنائی اور حرارے زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں،لہٰذا یہ صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں،جو قطعاً درست نہیں۔

(جاری ہے)

یاد رکھیے،اگر خشک میوہ جات کا استعمال اعتدال میں کیا جائے،تو ان کے فوائد سے استفادہ کیا جا سکتا ہے،بصورتِ دیگر ضرورت سے زائد استعمال نقصان دہ ہی ثابت ہو گا۔ذیل میں قارئین کے لئے چند خشک میوہ جات کی افادیت درج کی جا رہی ہے۔
اخروٹ:
یہ غذائیت سے بھرپور ہے،جو جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھنے نہیں دیتا۔نیز،دماغ و اعصاب کے لئے طاقت بخش ہے۔
کھانسی اور گلے کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے،تو ذیابیطس لاحق ہونے کے امکانات معدوم کرتا ہے۔اگر روزانہ چار اخروٹ استعمال کیے جائیں،تو جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اخروٹ کا استعمال سرطان سے تحفظ فراہم کرتا ہے،تو بال،جلد اور ناخن کے لئے بھی مفید ہے۔
بادام:
اسے خشک میوہ جات کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔
یہ دماغ اور بصارت کے لئے بے حد مفید ہے۔بادام کا روزانہ استعمال یادداشت بڑھاتا ہے۔اعصاب کو طاقت فراہم کرتا ہے،تو جسمانی نشوونما میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔جرنل آف امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق روزانہ 42 گرام بادام کا استعمال دل کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔نیز،چربی بھی کم کرتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق روزانہ بادام کا استعمال میٹابولزم درست رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

پستہ:
سردیوں میں پستے کی غذائی و دوائی افادیت بڑھ جاتی ہے۔دل،دماغ،جگر اور معدے کے لئے فائدہ مند ہے۔قوتِ مدافعت مضبوط کرتا ہے،جگر کے سدوں کو کھولتا ہے۔100 گرام پستے میں 594 حرارے پائے جاتے ہیں،جن کا استعمال کولیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے۔موسمِ سرما میں پستے کا استعمال ضرور کریں،مگر اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔
واضح رہے،بلند فشارِ خون کے شکار مریض نمکین کے بجائے سادہ پستے استعمال کریں۔
کاجو:
کاجو میں گائے کے قیمے کے برابر فولاد پایا جاتا ہے۔اگر خون کی کمی کے شکار افراد کاجو استعمال کریں،تو قدرتی طور پر خون کی کمی پوری ہو جاتی ہے۔مدافعتی نظام مضبوط بناتا ہے۔تاہم،بلڈ پریشر کے مریض نمکین کاجو کے استعمال سے پرہیز کریں۔
کاجو میں شامل تانبا اور مینگنیز عضلات کے لئے ازحد مفید ہے۔واضح رہے،سو گرام کاجو میں 600 حرارے اور 20 گرام چکنائی پائی جاتی ہے۔
تِل:
تِلوں کو وٹامن ای کا خزانہ کہا جاتا ہے،جب کہ ان میں پروٹین اور روغنیات کے علاوہ دیگر معدنی نمکیات بھی پائے جاتے ہیں۔مثلاً میگنیشیم،فولاد،ایلومینیم،تانبا،نکل اور سوڈیم وغیرہ۔
اس کے علاوہ وافر مقدار میں کیلشیم بھی پایا جاتا ہے،تو ایک فاسفورس آمیز چکنائی بھی موجود ہوتی ہے،جو جسمانی بافتوں اور اعصاب کی طاقت کے لئے اہم ہے۔موسمِ سرما میں تِلوں کا استعمال مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے۔
چلغوزے:
سردی کے اثرات کم کرکے جسم کو قوت و توانائی فراہم کرتے ہیں۔گُردے،جگر اور مثانے کے لئے مفید ہیں،موسمِ سرما میں پیشاب کی زیادتی روکتے ہیں۔
تاہم،چلغوزے کھانا کھانے سے پہلے ہر گز استعمال نہ کیے جائیں کہ یہ بھوک ختم کر دیتے ہیں،لہٰذا کھانے کے بعد ہی چلغوزے کھائے جائیں۔
مونگ پھلی:
مونگ پھلی کی خاصیت ہے کہ اسے چاہے جتنی کھا لو،اس کی چکنائی جسم میں کولیسٹرول کی مقدار میں اضافے کا سبب نہیں بنتی ہے۔تاہم،خالی پیٹ کھانے سے اجتناب برتا جائے کیونکہ اس طرح بھوک ختم ہو جاتی ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj