Sattu - Article No. 2746

Sattu

ستو - تحریر نمبر 2746

ستو کا شربت گرمی کی شدت ختم کرتا ہے

پیر 24 جولائی 2023

حکیم حارث نسیم سوہدروی
چند سال قبل تک خاص طور پر خطہ پنجاب میں گرمی کی شدت سے محفوظ رہنے کے لئے عموماً شکر ملا ستو کا شربت استعمال کیا جاتا تھا،جو سر سبز صوبے کی روایت بھی تھی اور ثقافت بھی،مگر شہر تو شہر اب دیہات میں بھی یہ روایت اور ثقافت تقریباً دم توڑ چکی ہے اور ہماری نئی نسل تو اب شاید ستو کے نام سے بھی واقف نہ ہو۔
گزشتہ چند برسوں سے ہر طرف کولڈ ڈرنکس یا انرجی ڈرنکس کا دور دورہ ہے،جن میں غذائیت ہے،نہ دوائی افادیت۔یہی وجہ ہے کہ کولڈ ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس کے بے تحاشا استعمال سے کئی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔اس کے برعکس قدرتی اشیاء سے تیار کردہ مشروبات جسمانی و ذہنی صحت کے لئے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں اور ان کے مضر اثرات بھی نہیں۔

(جاری ہے)

جیسے ستو،املی،آلو بخارے،تربوز اور گنے کا شربت یا پھر لسی وغیرہ۔


ستو کا شربت پنجاب کی روایت ہے،لیکن اب کراچی سمیت مختلف شہروں میں بھی ستو کا شربت خوب نوش کیا جاتا ہے۔ستو ایک قسم کا آٹا ہے،جسے گندم اور جَو کو آگ پر پکا کر حاصل کیا جاتا ہے۔پھر اس آٹے کو شکر کے شربت میں ملا کر شربت کی صورت نوش جان کیا جاتا ہے۔یہ پاک و ہند ہی نہیں،عرب کے کئی ممالک میں بھی بڑی رغبت سے پیا جاتا ہے۔عرب ممالک میں اسے سویق کہتے ہیں۔
ستو کا شربت گرمی کی شدت ختم کرتا ہے،جسم سے فاسد مادے خارج کرتا ہے۔پیشاب آور ہے۔طبیعت کو فرحت بخشتا ہے۔ہاتھ، پاوٴں کی جلن ختم کرتا ہے۔پیاس بُجھاتا ہے،جب کہ جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا۔نیز، لو کے مضر اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔گرمی سے ہونے والی کمزوری رفع کرتا ہے۔آنتوں کے لئے مفید ہے۔ستو امراضِ قلب سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj