Aaj Halwa Kaddu Pakatay Hain - Article No. 1418

Aaj Halwa Kaddu Pakatay Hain

آج حلوہ کدو پکاتے ہیں - تحریر نمبر 1418

میٹھے کدو کی یہ سبزی دل ودماغ اور جگر کے لئے مفید ہے ۔اسے کھانے سے جگر کی گرمی ختم ہوجاتی ہے اور بھوک خوب کھل کر لگتی ہے ۔

ہفتہ 17 نومبر 2018

یہ سبزی نہیں پھل ہے مگر دکھتا ہے سبزی کی مانند
میٹھے کدو کی یہ سبزی دل ودماغ اور جگر کے لئے مفید ہے ۔اسے کھانے سے جگر کی گرمی ختم ہوجاتی ہے اور بھوک خوب کھل کر لگتی ہے ۔
دماغی کمزوری دور کرنے کے لئے یہ سبزی بہترین غذا اور دوا ہے ۔
جن لوگوں کا وزن کم ہوتا ہے ۔اگر وہ یہ سبزی باقاعدگی سے ہفتے میں کم از کم دو مرتبہ کھالیں تو ان کا وزن بڑھنے لگتا ہے ۔


اس کے گودے میں عجیب وغریب اثرات پائے جاتے مثلاً خطر ناک پھوڑوں تک کو مندمل کر دیتا ہے ۔ایسے پھوڑے جن کا دہانہ اندر کی جانب ہو،ان پر میٹھے کدو کا لیپ لگانے سے حیرت انگیز حد تک فائدہ ہوتا ہے ۔بچھو کے ڈنک مارنے کی صور ت میں ڈنک زدہ مقام پر اس کے گودے کا لیپ کرنے سے اور گودے کا رس 50گرام تک کی مقدار میں پلانے سے زہر کا اثر ختم ہوجاتا ہے ۔

(جاری ہے)


درد گردہ کا مریض تکلیف کے باعث تڑپتا ہے ۔ایسی حالت میں اس کے گودے کو معمولی گرم کرکے گردے کے مقام پر رکھنے سے بھی مریض کو آرام ملتا ہے تا ہم یہ حتمی علاج نہیں ،معالج سے مشورہ کرنا بے حد ضروری ہے ۔
ماں بننے والی خواتین کے لئے بھی یہ سبزی مفید ہے اسے کھلانے سے اسقاط کا خطرہ ٹل جاتا ہے ۔ماں بننے کے عمل کے درمیانی دور میں میٹھے کدو کے گودے میں مصری ملا کر کھلانے سے بچہ صحت مند اور خوبصورت پیدا ہوتا ہے ۔

اس کا گودا پھیپھڑوں کے امراض میں بھی تریاق کا اثر رکھتا ہے ۔
وٹامنز کا خزانہ
میٹھے کدو میں متعدد وٹامنز موجود ہیں مثلاً وٹامن Aکی کافی مقدار ہوتی ہے ۔جو آنکھوں کی تندرستی ،جسمانی نشوونما دانتوں اور ہڈیوں کی مضبوطی ،جلد کی لچک ،خوبصورتی ،جنسی طاقت ،نظام ہضم کی بہتری اور قوت مدافعت میں اضافے کے لئے اہم ہوتا ہے ۔وٹامن A طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔
وٹامنAگردوں میں پتھری پیدا ہونے سے بھی بچاتا ہے ۔
میٹھا کدو پیلے رنگ کی وجہ سے Beta-CaroteneاورFlavonoidsجیسی خا صیتیں بھی رکھتا ہے ۔
اس میں Purineبہت ہی کم مقدار میں موجود ہے یہ جسم میں داخل ہو کر یورک ایسڈ میں تبدیل ہوجاتی ہے اور ایسے لوگ جنہیں Jichtکی بیماری ہوتی ہے ۔ان کے گردے یورک ایسڈ کو Urineکے راستے خارج نہیں کر سکتے میٹھا کدو جسم میں یورک ایسڈ نہیں بننے دیتا۔
کدو کے بیج بھی سکھاکرکھائیں یا پکانے کے دوران استعمال کرلئے جائیں تو یہ قدرتی فیٹی ایسڈز ہیں جن سے پروسٹیٹ گلینڈ کی سوجن دور ہوجاتی ہے لہٰذا دوسری سبزیوں کے ساتھ اس سبزی کو بھی پکانا اور کھانا عادت بنا لیجئے تا کہ نظام ہاضمہ کے ساتھ ساتھ جسم کے دوسرے نظام بھی اپنی جملہ کار کردگی پرقرار رکھ سکیں ۔

Browse More Healthart