Chakkar - Article No. 2807

Chakkar

چکر - تحریر نمبر 2807

سر چکرانا یا چکر آنا بذات خود کوئی بیماری نہیں، لیکن یہ کسی بیماری کی علامت بھی ہو سکتی ہے

ہفتہ 20 جنوری 2024

کونج حسین، حیدرآباد
سر چکرانا یا چکر آنا بذات خود کوئی بیماری نہیں، لیکن یہ کسی بیماری کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔عموماً ورٹیگو (Vertigo) کے شکار مریضوں کو چکر آنے سے اپنے ارد گرد کا ماحول گھومتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔کبھی یہ چکر معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں اور کبھی یہ شدید بھی ہو سکتے ہیں، یہاں تک کہ اپنے روزمرہ کے امور انجام دینے سے بھی قاصر ہو جاتے ہیں۔
اس کیفیت میں چکر آنے کے ساتھ متلی بھی ہو سکتی ہے اور اکثر مریض سُستی اور سر کے متوازن (Balance) نہ ہونے کی شکایت بھی کرتے ہیں۔حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ہر دس میں سے ایک فرد ورٹیگو کا شکار ہوتا ہے، جب کہ اس مرض میں مبتلا مریضوں میں اکثریت خواتین کی ہوتی ہے۔یہ واضح نہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے، ہو سکتا ہے کہ عمر کے ساتھ ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے خواتین میں ورٹیگو کی شرح بلند ہو۔

(جاری ہے)


ورٹیگو کی تین اقسام ہیں۔لیکن ان میں سے دو زیادہ عام ہیں۔ورٹیگو کی پہلی قسم پیریفرل (Peripheral)،دوسری قسم سینٹرل (Central) اور تیسری قسم سائیکوجینک (Psychogenic) ہے۔پیریفرل ورٹیگو کی وجہ ایک وائرل انفیکشن ہے۔یہ ورٹیگو کان کے اندرونی حصے کو، جو کہ توازن قائم کرنے کو کنٹرول کرتے ہیں، متاثر کرتا ہے۔اس قسم سے جو حصے متاثر ہوتے ہیں،انھیں Vestibular Labyrinth یا Semicircular Canals کہا جاتا ہے۔
یہ وائرس اس نرو (Nerve) کو بھی متاثر کرتا ہے، جو دماغی خلیات کے درمیان اور کان کے اندرونی حصے میں واقع ہوتا ہے۔زیادہ تر کیسز میں پیریفرل ورٹیگو کی تکلیف کئی دنوں سے لے کر ہفتوں رہتی اور پھر خود ہی ٹھیک بھی ہو جاتی ہے۔تاہم، علاج کے ضمن انفیکشن اور متلی یا قے روکنے کے لئے مخصوص ادویہ تجویز کی جاتی ہے، جب کہ ماہرِ امراضِ کان، ناک، گلا سے کان کا معائنہ بھی ناگزیر ہے۔
سینٹرل ورٹیگو دماغ/اعصاب سے متعلقہ کسی مسئلے کے سبب ہوتا ہے۔
عمومی طور پر یہ مسئلہ دماغ کے خلیے یا دماغ کے پچھلے حصے سیریبیلم (Cerebellum) خون کی نالیوں کی بیماری Blastocoel، بعض ادویہ، ملٹپ پل سروسز یا پھر الکحل کا استعمال ہو سکتا ہے۔مرض کی شدت کو کم کرنے کے لئے اینٹی ہسٹامائن اور بینزوڈیازپائن ادویہ تجویز کی جاتی ہیں۔اگرچہ ریڈیالوجی اور دوسری ضروری تشخیص کے بعد علاج کا مرحلہ آسان اور مرض میں کمی آ سکتی ہے، لیکن سب سے پہلے مریض کے آرام کا خیال رکھا جائے اور پانی کی کمی نہ ہونے دی جائے۔
سائیکوجینک ورٹیگو میں چکر آنے، جھکنے، جھولنے اور گھومنے جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔یہ قسم بھی دماغی خلیے میں مسئلے کے باعث ہوتی ہے، جس کی وجہ کان کا کوئی انفیکشن یا پھر انزائٹی، ڈپریشن اور Somatoform Disorder بھی ہو سکتا ہے۔
مریض کبھی ہفتوں اور کبھی مہینوں ان علامات کا شکار رہتا ہے۔بعض کیسز میں یہ مرض خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے اور کبھی مخصوص ادویہ تجویز کی جاتی ہیں۔
ورٹیگو کی چاہے جو بھی قسم ہو، زیادہ تر مریض بغیر کسی علاج کے ٹھیک ہو جاتے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ معالج سے رجوع نہ کیا جائے۔ورٹیگو کے شکار مریضوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔مریض زیادہ تر لیٹے رہیں اور مکمل طور پر آرام کریں، تاکہ چکر آنے کی وجہ سے کسی حادثے کا شکار نہ ہوں۔مریضوں کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، تاکہ جسم میں پانی کی کمی واقع نہ ہو۔

Browse More Healthart