Gehri Pur Sukoon Neend Magar Kaise - Article No. 2684

Gehri Pur Sukoon Neend Magar Kaise

گہری پُرسکون نیند مگر کیسے - تحریر نمبر 2684

نیند اور آرام کے حصول کے لئے چند غذائیں

جمعرات 13 اپریل 2023

صبح بیدار ہونے کے بعد آپ کو اپنا جسم ٹوٹتا ہوا محسوس ہو اور شدید سستی اور تناؤ کا احساس بھی غالب ہو تو اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ آپ کی نیند پوری نہیں ہو رہی۔پوری دنیا میں کروڑوں افراد کو نیند کی کمی کے مسئلے کا سامنا ہے۔ماہرین کی رائے میں جوان افراد کے لئے سات سے آٹھ گھنٹے نیند ضروری ہے۔آج کل مصروفیت اس قدر ہے کہ نیند کے لئے بھی وقت میسر نہیں۔
رات کو دیر تک جاگنے اور صبح جلدی اُٹھنے کی وجہ سے کئی امراض جنم لے رہے ہیں۔صبح سویرے دفتر جانے کی جلدی اور رات کو دیگر مصروفیات کی وجہ سے نیند کا وقت کم ہو کر چھ گھنٹے یا اس سے بھی کم ہو گیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اگر نیند پوری نہ کی جائے تو فوری طور پر تو اس کا کوئی رد عمل ظاہر نہیں ہوتا۔اس کے شدید اثرات کچھ عرصہ کے بعد نمودار ہونا شروع ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں مسلسل تھکن کا احساس اور طبیعت میں بھاری پن محسوس ہونا شامل ہے۔نیند پوری ہو جانے کی تصدیق کرنے کے لئے ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ اگر آپ کی آنکھ صبح خود ہی کھل جاتی ہے اور تازہ دم بیدار ہوتے ہیں تو سمجھ لیجئے کہ آپ کی نیند پوری ہو رہی ہے اگر گھڑی کے زور دار الارم کے بغیر آپ کی آنکھ نہیں کھلتی تو یقین کر لیجئے آپ کی نیند پوری نہیں ہو رہی ہے۔

نیند کے بارے میں بہت سے افراد یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ جتنی دیر چاہیں جاگ سکتے ہیں۔اس کے لئے وہ چائے،کافی،سگریٹ اور دیگر اشیاء کا سہارا لیتے ہیں،بھرپور نیند انسانی صحت کے لئے لازمی ہے۔اس کی طرف سے لاپرواہی کا یہ رویہ سخت خطرے کا سبب بن سکتا ہے۔نیند کی کمی کئی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔امریکی ڈاکٹروں نے یہ ریسرچ کی ہے کہ نیند پوری نہ ہونے سے جو ڈپریشن پیدا ہوتا ہے اس کی کئی نشانیاں ہیں۔
خوراک کی عادت میں تبدیلی،طاقت کی کمی،توجہ میں کمی،بے دلی،لاتعلقی،سستی،عام روزمرہ کے کاموں میں عدم دلچسپی،صنفی کمزوری،موت کا خوف سوار ہو جانا۔
یہ مسئلہ اس قدر عام ہوتا جا رہا ہے کہ امریکی کانگریس کو ایک کمیشن تشکیل دینا پڑتا ہے جو اس مسئلے کے مختلف اور متعدد اسباب اور ان اسباب سے پیدا ہونے والے نتائج کا مطالعہ کرے گا۔یہ کمیشن امریکہ کے لئے پالیسی برائے خواب کی سفارش کرے گا۔

نیند پوری نہ ہونے کے نتیجے میں اکثر افراد سارا دن جمائیاں لیتے رہتے ہیں۔ان کی آنکھیں دھندلی دھندلی سی رہتی ہیں۔بے خوابی یا کم خوابی مختلف شعبوں میں کام کرنے والوں پر بُرے اثرات مرتب کرتی ہے۔مثلاً حساب کی جانچ پڑتال کرنے والے غلطیوں کا ارتکاب زیادہ کرتے ہیں۔ٹیچر طالب علموں کو زیادہ ڈانٹتے ہیں۔مصور،ادیب و شاعر اور موسیقار تخلیقی لمحوں یا آمد کی کیفیت پیدا کرنے میں دقت محسوس کرتے ہیں۔
بے خوابی یا نیند کے مسائل کی وجہ سے موٹر گاڑیوں کے حادثات ہو سکتے ہیں۔
علاج
ٹھیک سے نیند نہ آتی ہو تو اس کی وجہ بعض لازمی مقویات کی کمی ہو سکتی ہے۔ان مقویات کی کمی کے باعث تھکن،دباؤ،اضمحلال یا تشویش محسوس ہوتی ہے۔ایک ماہرِ غذا نے بعض ایسی غذائیں تجویز کی ہیں جو مندرجہ بالا کیفیتوں سے چھٹکارا حاصل کرنے اور ضرورت کے مطابق نیند اور آرام کے حصول میں مدد دے سکتی ہیں۔

دلیہ اور روٹی
دلیہ کے استعمال سے ڈپریشن میں کمی واقع ہوتی ہے اور نیند کا انداز بہتر ہو جاتا ہے۔سونے سے پہلے تھوڑا دلیا کھا لیا جائے تو بہت اچھا اثر ہوتا ہے۔دلیے میں غذائیت بہت ہے اور چکنائی بہت کم۔یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ نشاستے سے سیروٹونین نامی کیمیائی مادے میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے مزاجی کیفیت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔
سیروٹونن ہارمون ذہنی اور جسمانی آرام پہنچا کر نیند کے حصول میں آسانی کرتا ہے۔روٹی میں بھی سیروٹونین بڑھانے والا نشاستہ ہوتا ہے۔اس کے علاوہ وٹامن بی کمپلیکس بھی ہوتا ہے۔ان دونوں کی مشترکہ خاصیت سکون بخش اثرات مرتب کرتی ہے۔
خشک خوبانی
خوبانی میں میگنیزیئم بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔بے خوابی کے دوران ٹانگوں میں بے چینی بھی پیدا ہو سکتی ہے۔
یہ بے چینی میگنیزیئم کی کمی کی نشاندہی کرتی ہے لہٰذا میگنیزیئم والی غذا کے استعمال سے بے چینی میں کمی اور نیند بہتر ہو جاتی ہے۔
روغنی مچھلی
روغنی مچھلیوں میں لیکسیم خوب ہوتا ہے اگر اپنی غذا میں ہم روغنی مچھلی کو مناسب مقدار میں شامل کریں تو تشویش کے باعث پیدا ہونے والی بے خوابی میں کمی آ سکتی ہے۔
کیلا
کیلے میں پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے۔
اعصاب کی کارکردگی کے لئے بعض معدنی جز نہایت اہم ہیں۔پوٹاشیم کی کمی سے اضمحلال پیدا ہوتا ہے جو بے خوابی کا باعث بنتا ہے۔
اسٹرابیری
اس میں وٹامن سی اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے۔پوٹاشیم کی کمی ذہنی دباؤ کا سبب بنتی ہے۔پوٹاشیم والے پھل دماغی سکون کے لئے مفید ہیں۔
تِل
یہ پروٹین کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔
اس میں اینٹی آکسیڈیشن وٹامن اور کیلشیم بھی خوب ہوتا ہے۔کیلشیم کی کمی بے خوابی کا سبب ہو سکتی ہے۔نیند کی کمی کے مسئلے سے دوچار افراد کے لئے تِل مفید ہیں۔
میوے کی گری
اس میں وٹامن بی پروٹین اور سیلینیم کی مقدار بہت ہوتی ہے۔سیلینیم کی خصوصیت یہ ہے کہ اس سے مزاجی کیفیت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں اور دباؤ میں کمی آتی ہے۔میوے گری (مغزیات) میں پروٹین بھی خوب ہوتا ہے۔اگر جسم میں پروٹین کی کمی ہو تو تشویش اور اضمحلال پیدا ہوتا ہے۔گری میں ایسے امینو ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں جو جسم میں سکون بخش کیمیائی مادہ پیدا کرتے ہیں۔گری میں جست بھی کافی ہوتا ہے۔

Browse More Healthart