Hepatitis - Jigar Ka Jaan Leva Waram - Article No. 2733

Hepatitis - Jigar Ka Jaan Leva Waram

ہیپاٹائٹس ․․․ جگر کا جان لیوا ورم - تحریر نمبر 2733

محتاط طرز زندگی بیشتر مسائل کا حل ہے

ہفتہ 24 جون 2023

ہیپاٹائٹس کے لفظی معنی جگر کی سوزش کے ہیں۔یہ بھی چیچک اور پولیو کی طرح متعدی مرض ہے یعنی اس کا وائرس پھیلتا ہے اور وائرس کی بھی متعدد اقسام ہیں۔A سے لے کر E تک،تاہم آپ کے لئے علامات کا جاننا بہت ضروری ہے۔
دائیں پسلی کے نیچے دباؤ محسوس کیا جانا۔
جلد کی رنگت کا زرد پڑ جانا۔
جلد پر جلن محسوس ہونا۔
بخار اور خشک کھانسی۔

یرقان یعنی پیلیا ہونا۔
ہر وقت تھکاوٹ رہنا۔
جسم کے کسی عضو میں پانی پڑ جانا مثلاً پیٹ اور پھیپھڑوں میں۔
معدے یا آنتوں سے جریان خون۔
اعصابی تناؤ،غنودگی یا نیند کی زیادتی۔
ہائی بلڈ پریشر اور سر درد ہونا۔
ہیپاٹائٹس کے اسباب
ہیپاٹائٹس کی کسی بھی قسم کے اسباب تقریباً ایک جیسے ہی ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ذیل میں ان تمام اسباب کو بیان کیا جا رہا ہے،نیز ہر ورم کے انفرادی اسباب کو اس ورم کے ذیل میں ہی بیان کیا جا رہا ہے۔
یہ انتقال خون سے ہونے والا مرض ہے۔اگر متاثرہ شخص کسی کو خون دے گا تو صحت مند شخص میں وائرس داخل ہو جاتا ہے۔
استعمال شدہ سرنج کا متعدد بار استعمال کرتے رہنا۔
غیر مستند اور عطائی دندان سازوں سے دانتوں کا علاج کروانا جن کے اوزار Sterilized نہیں ہوتے۔

ایسے Salons اور حجام حضرات کے ایک ہی استرے سے کئی شیو کرنے اور ایک ہی تولئے سے مختلف افراد کو خدمات بہم پہچانا۔
ناک اور کان چھدوانے والے آلے اگر تبدیل نہ کئے جائیں تو عموماً متاثرہ خواتین سے صحت مند خواتین میں یہ وائرس منتقل ہو جاتا ہے۔
ایکوپنکچر کے طریقہ علاج کے تحت سوئیوں کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے اور اگر یہ سوئیاں مختلف مریضوں میں بار بار استعمال کی جائیں تو مرض پھیلنے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

متاثرہ ماں سے پیدا ہونے والے بچے کو بھی یہ مرض منتقل ہو جاتا ہے۔ایسے افراد جو متاثرہ مریض کی تیمارداری کرتے ہوں اور کئی احتیاطی تدابیر نہ اختیار کرتے ہوں،ان کے اس مرض میں مبتلا ہونے کے قوی امکانات ہوتے ہیں۔
مریض کے لعاب دہن میں بھی یہ وائرس موجود ہو سکتا ہے۔
جگر کا ورم ․․․ الف (ہیپاٹائٹس A)
اس کا وائرس ٹائیفائیڈ کی طرح پھیلتا ہے۔
یہ ایک متعدی کیفیت ہوتی ہے جو عموماً خزاں کے موسم میں پھیلتی ہے۔ایک خاص قسم کے وائرس جس کا نام HAV ہے،کے جسم میں سرایت کر جانے سے جگر متاثر ہوتا ہے۔یہ عمومی طور پر ترقی پذیر ملکوں میں عام ہے اور چھوٹے بچوں میں یرقان کا باعث بنتا ہے اس کا Incubation Period پندرہ سے پینتالیس دن تک ہے۔اس وائرس سے متاثرہ مریض میں یہ وائرس اس کے جسم سے خارج ہوتا رہتا ہے۔
کمزور قوت مدافعت کے لوگ بہت جلد اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔
جگر کا ورم ․․․․ ب (ہیپاٹائٹس B)
یہ ہیپاٹائٹس A سے زیادہ مہلک اور خطرناک کیفیت ہوتی ہے۔یہ ایڈز سے زیادہ خطرناک مانی جاتی ہے۔اس مرض کو Serum Hepatitis بھی کہا جاتا ہے۔اس کی منتقلی کا سب سے بڑا سبب منتقلی خون ہے۔اس کے وائرس بھی مریض کی ہر اس رطوبت میں پائے جاتے ہیں جو جسم سے خارج ہوتی ہے جیسے لعاب دہن،آسن،Urine اور دیگر رطوبتیں،ہیپاٹائٹس A کی طرح مریض کے خون میں موجود Bilirubin کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

جگر کا ورم ․․․ ج (ہیپاٹائٹس C)
عالمی ادارہ صحت کے مطالعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ تمام دنیا میں 190 ملین افراد ایسے ہیں جو اس مرض کو پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔یہ وائرس مختلف افراد میں مختلف انداز سے اثر انداز ہوتا ہے۔کئی افراد پر اس بیماری کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی جبکہ دیگر افراد کو شدید تھکن محسوس ہوتی ہے۔اس طرح کے انفیکشن میں مبتلا ہونے والے ہر پانچ افراد میں سے ایک تو چھ ماہ تک خود بخود اس سے چھٹکارا پا لیتا ہے۔
باقی کچھ افراد کا انفیکشن سالہا سال تک پریشان کرنے والا بلکہ بسا اوقات تو زندگی بھر نہ چھوٹنے والا مرض ثابت ہوتا ہے۔اس کے تحت گردے کی خطرناک بیماریاں انسان کو گھیر لیتی ہیں اور کبھی تو موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔
جگر کا ورم ․․․ د (ہیپاٹائٹس D)
یہ ایک نامکمل وائرس HDV 2 کے سبب پھیلنے والی سوزش ہے۔یہ اگر ہیپاٹائٹس B وائرس کے ساتھ حملہ آور تو انتہائی مہلک صورت اختیار کر سکتی ہے۔
جگر کا ورم ․․․ (ہیپاٹائٹس E)
اس کا وائرس HEV زیادہ تر پانی کے ذریعے پھیلتا ہے۔اکثر و بیشتر حاملہ خواتین میں بھی یہ سوزش دیکھی گئی ہے جو 20 فیصد ہلاکت کا باعث بنتی ہے۔

Browse More Healthart