Khushboo Lagaiay - Article No. 880

خوشبو لگائیے، سکون پائیے - تحریر نمبر 880
آج کل خوشبو سے علاج (Aromatherapy) بھی کیا جاتا ہے، جس سے درد میں آرام ملتا ہے اور آپ مزاج خوش گوار رہتا ہے۔
جمعرات 18 فروری 2016
خوشبو پھولوں ہی سے نہیں، پودے کے مختلف حصوں، مثلاََ چھال، تنے، جڑ اور پتیوں سے بھی حاصل کی جاتی ہے۔ خوشبو سے مراد یہ نہیں ہے کہ کشیدکی ہوئی چیز کو صرف سونگھا جائے، خوشبو سے مساج بھی کیا جاسکتا، لوش میں ڈالا جاسکتااور غسل کرتے وقت پانی میں بھی ملایا جاسکتا ہے۔
خوشبو کے اثرات کئی طرح سے مرتب ہوتے ہیں، چاہے آپ اسے سونگھیں یامساج کریں۔ عطرکو اب متبادل علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جارہا ہے، جس میں تعدیہ (انفیکشن)، ذہنی دباؤ اور انسان کی دوسری پریشانیاں بھی شامل ہیں۔ جب عطر کا مساج کیا جاتا ہے تو آپ کی جلد اسے جذب کرلیتی ہے۔ اس طرح سے مساج کرنا بھی ایک طریقہ علاج ہے۔
خوشبو کے ناک میں پہنچتے ہی ناک کے اندرونی اعضا متحرک ہوجاتے ہیں اور اعصابی نظام کے ذریعے سے دماغ کے حصوں کو پیغام بھیجتے ہیں، جو ہماری یادداشت اور جذبات واحساسات کو قابو میں کرتے ہیں عطر کے سالمات (نالیکیولز) دماغ کے احساسات وجذبات کو متحرک کردیتے ہیں اور انھیں سکون پہنچاتے ہیں۔
(جاری ہے)
خوشبوکو اچھی طرح سونگھنے سے آپ کاذہنی دباؤ دور ہوجاتاہے، افسردگی، بے چینی اور بے قراری کم ہوجاتی ہے، نیند آنے لگتی ہے، اس لیے کہ دماغ پر سکون ہوجاتا ہے، روح میں فرحت پیدا ہوجاتی ہے اور آپ خود کوتروتازہ اورتوانا محسوس کرنے لگتے ہیں۔
دفاتر میں کام کرنے والے بہت سے افراد دماغی صلاحیت بڑھانے کے لیے خوشبو سے علاج کراتے ہیں، تاکہ چاق چوبندرہیں۔ اسپتالوں میں بھی اس کے تجربات کیے جارہے ہیں۔ مریضوں کو خوشبو لگا دی جاتی ہے، تاکہ ان کے اعصاب پُرسکون ہوجائیں اور ادویہ ان پر بخوبی اثرا نداز ہوسکیں، مثلاََ جب حاملہ خواتین کو گلاب اور لیونڈرکی خوشبو استعمال کرائی جاتی ہے تووہ خوف اور تشویش میں مبتلا نہیں رہتیں۔ چنانچہ چگی کے دوران انھیں دافع دردادویہ پر زیادہ انحصار نہیں کرنا پڑتا۔
وہ حالتیں جن میں خوشبو کاعلاج کار گرہوتا ہے، ان میں بالوں کا گرنا، بے چینی اور اضطراب پر قابو پانا، قبض (اس میں خوشبو سے پیٹ پر مالش کی جاتی ہے)، بے خوابی اور چنبل شامل ہیں۔ خوشبو جراثیم کش ہوتی ہے اور دافع پھپوند بھی۔ یہ دیمک سے بھی بچاتی ہے۔ بڑھاپا روکتی اور آپ کی عمر میں اضافہ کرتی ہے۔
عطر درد کو دور اور سوزش کاخاتمہ کرتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وہ افراد جنھیں جوڑوں کے پتھرانے کی شکایت ہو، سرطان ہویا سردرد کی شکایت توخوشبو سے علاج کرانے پر انھیں دافع درد ادویہ بہت کم کھانی پڑتی ہیں۔
خوشبو کااستعمال حالانکہ نقصان دہ نہیں ہے، مگر اسے جسم کے اوپری حصے پر لگاتے یا سونگھتے وقت احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ عطر کو پینا نہیں چاہیے، اس لیے کہ بعض عطر میں زہریلی خاصیت بھی ہوتی ہے۔
خوشبو سے علاج میں پہلوئی اثرات کم ہوتے ہیں۔ حاملہ خواتین، وہ افراد جنھیں دمہ ہے یا جوحساسیت (الرجی) میں مبتلا ہوجاتے ہیں، عطر استعمال کرنے سے قبل کسی تجربے کار معالج سے مشورہ ضرور کرلیں وہ افراد جنھیں بلڈپریشرہو، وہ روز میری اور لیونڈر استعمال نہ کریں۔ جب عطر کو اپنے چہرے پر بطور دوا لگا رہے ہوں تو اسے آنکھوں میں نہ جانے دیں۔
Browse More Healthart

چکن گونیا
Chikungunya

رکھیں اپنے دل کا خیال
Rakhain Apne Dil Ka Khayal

ایٹنگ ڈس آرڈر
Eating Disorder

چاکلیٹ بھی کھائیں وزن بھی نہ بڑھائیں
Chocolate Bhi Khaye Wazan Bhi Na Barhain

نئی نسل کا جنک فوڈ کی طرف رجحان
Nai Nasal Ka Junk Food Ki Taraf Rujhan

ملٹی پل اسکلروسیس
Multiple Sclerosis

ہیپاٹائٹس وبا کی صورت کیوں
Hepatitis Waba Ki Soorat Kyun

موسمِ برسات کے امراض اور یونانی علاج
Mausam E Barsat Ke Amraz Aur Unani Ilaj

پھولوں کا بادشاہ گلاب
Phoolon Ka Badshah Gulab

اینوریکسیا ۔ بھوک کی کمی
Anorexia - Bhook Ki Kami

ہیپاٹائٹس لاعلاج مرض نہیں
Hepatitis La Ilaj Marz Nahi

ہڈیاں مضبوط کرنے والی غذائیں
Hadiyan Mazboot Karne Wali Ghizain