Kya Aap Sardiyon Mein Udaas Rehte Hain - Article No. 2619

Kya Aap Sardiyon Mein Udaas Rehte Hain

کیا آپ سردیوں میں اداس رہتے ہیں - تحریر نمبر 2619

ایک بات واضح رہے SAD کی علامات صرف اور صرف ایک سیزن سے مشروط ہوتی ہیں، یعنی اگر سردیوں کے موسم میں آپ کو SAD کی علامات محسوس ہو رہی ہیں تو موسم سرما کے اختتام پر یہ علامات خود بخود ختم ہو جانی چاہیے

بدھ 11 جنوری 2023

ڈاکٹر محمد شافع صابر
وطن عزیز میں آجکل شدید سردی ہے، دھند کا راج بھی جاری ہے۔شدید سردی میں کاروبار زندگی تو جاری رہتا ہے، البتہ صحت کے معاملے میں لوگوں کی شکایات میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔سردیوں کے موسم میں عام طور پر چھاتی (سانس) کی بیماریوں میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے،جبکہ دل کے مریضوں میں بھی بیماری بگھرنے کا خطرہ رہتا ہے۔

اس موسم میں عام طور پر ہسپتالوں میں جو زیادہ تر مریض آتے ہیں،ان کی علامات جسم میں درد، جوڑوں میں کچھاؤ، اداسی شامل ہیں۔ ان علامات کے ساتھ آنے والے مریضوں میں مرد و خواتین دونوں شامل ہیں۔
میڈیکل ٹرم میں ان علامات کو SAD یعنی کہ Seasonal Affective Disorder کہا جاتا ہے۔ یہ مرض سردیوں کے موسم میں زیادہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کی علامات میں اداسی، رونے کو دل کرنا، کسی کام میں دل نا لگنا، جسم میں درد، جوڑوں،پٹھوں میں کچھاؤ، نیند کا کم، زیادہ یا نا آنا، مایوسی،چڑچڑا پن، انگزائٹی شامل ہیں۔

SAD کی علامات گرمیوں اور خزاں کے موسم میں بھی آ سکتی ہیں، لیکن اس کی شرع وطن عزیز میں کم ہے۔خواتین میں یہ علامات مردوں کی بانسبت زیادہ پایا جاتا ہے۔
اب یہ مرض اور اس کی علامات کی وجہ کیا ہے؟ اس کے متعلق ابھی تک کوئی واضح بات نہیں کی جا سکتی۔ سردیوں میں ان علامات کی بنیادی وجہ سورج کا کم یا نا نکلنا ہے، کم دھوپ کی وجہ سے، ہمارے جسموں کا انٹرنل کلاک (Circadian Rhythm) ڈسٹرب ہو جاتا ہے، جو کہ ان علامات کا باعث بن جاتا ہے۔
ہمارے موڈ کو کنٹرول کرنے والا کیمائی مادہ (Neurotransmitter) Serotonin بھی اس موسم میں کم ہو جاتا ہے، جو کہ SAD کا باعث بنتا ہے۔ کم دھوپ کی وجہ سے دوسرا کیمائی مادہ (Neurotransmitter) Melatonin بھی کم بنتا ہے، جو کہ ہمارے موڈ اور سونے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔ سردیوں میں کم دھوپ کی وجہ سے Vitamin D بننا کم ہو جاتا ہے، جو کہ SAD علامات کی ایک بڑی وجہ ہے۔
اب ان علامات سے کیسے بچا جائے؟اس کا علاج عام طور پر ڈاکٹر یہی بتاتے ہیں کہ موسم سرما میں جب بھی سورج نکلے، کم از کم دن میں آدھا گھنٹہ لازمی دھوپ میں بیٹھیں۔
دھوپ میں بیٹھنا ابھی تک اس مرض کا سب سے بہترین اور موٴثر ترین طریقہ علاج ہے جو کہ وطن عزیز سمیت پوری دُنیا میں رائج ہے۔ تو سردیوں میں جیسے ہی سورج نکلے، فوراً دھوپ میں بیٹھ جائیں، ایسا کرنے سے کچھ ہی لمحوں کے بعد آپ خود کو فریش محسوس کریں گے۔
اس کے علاوہ خود کو مصروف رکھنا، کتب بینی، باغبانی کرنا، ان ڈور / آؤٹ ڈور گیم کرنا، مذہب کی طرف رجحان کرنا بھی SAD کی علامات کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کیا جائے؟اگر دھوپ میں بیٹھنے یا دوسرے طریقوں سے (جو اوپر بیان کیے گئے ہیں) سے علامات میں کمی واقع نہیں ہو رہی تو فوراً کسی اچھے ماہر نفسیات سے لازمی رجوع کریں، اچھے سائیکلولوجسٹ سے کونسلنگ سے بھی اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ایک بات واضح رہے SAD کی علامات صرف اور صرف ایک سیزن سے مشروط ہوتی ہیں، یعنی اگر سردیوں کے موسم میں آپ کو SAD کی علامات محسوس ہو رہی ہیں تو موسم سرما کے اختتام پر یہ علامات خود بخود ختم ہو جانی چاہیے، یہی موسم گرما و خراں کے SAD پر بھی لاگو ہوتی ہیں۔ اگر سیزن کے اختتام پر آپ کی علامات برقرار رہتی ہیں تو لازماً ماہر نفسیات سے رجوع کریں تاکہ آپ کا بروقت علاج ممکن ہو سکے۔

Browse More Healthart