Phaiphron K Sarvan Ki Vaccine - Article No. 1049

Phaiphron K Sarvan Ki Vaccine

پھیپھڑوں کے سرطان کی ویکسین - تحریر نمبر 1049

کیوبانے پھیپھڑوں کے سرطان کی علاج کے لیے امیونوتھراپی ویکسین ایجاد کی ہے جوسرطان کی بڑھوتری روکے گی اور زندگی کادورانیہ بڑھائے گی

پیر 19 دسمبر 2016

دنیا بھر میں صحت کے حوالے سے اعلیٰ میعاراور ایجادات کے ملک کیوبانے پھیپھڑوں کے سرطان کے علاج کے لیے ویکسین تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ جسے اب امریکہ میں باقاعدہ ٹیسٹ کیا جائے گا جس کی منظوری FDAنے دید ہے ۔ کیوبااور امریکا میں برسوں سے جاری مخاصمت کے بعد بدلتے تعلقات کے دوران اس ویکسین کا ٹرائل یقینا پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا مریضوں کے لیے کسی خوشخبری سے کم نہیں ۔
آج امریکا کے ماہرین کیوبا کی اس ترقی سے خود بھی فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے سرطان کی ویکسین کو ٹیسٹ کے لیے امریکا لایاگیا ہے ۔ اس سلسلے میں روزویل پاک کینسر انسٹی بفیلو نیویارک کو امریکی ادارے FADکی منظوری مل گئی ہے۔ یادرہے FAD دواؤں کے ٹرائل تیاری اور استعمال میں فیصلہ کن اتھارٹی کی حیثیت رکھتا ہے ۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق یہ امیونو تھراپی ویکسین نہ صرف سرطان کی بڑھوتری کوروکے بلکہ زندگی کے دورانیے کوبھی بڑھائے گی ۔


یہ ویکسین جسم کے مدافعتی نظام میں موجود سرطان کے خلیوں کے لیے ضروری پروٹین کو ہلاک کردے گی ۔ یہ کیموتھراپی کے برخلاف سرطانی خلیات کو براہ راست ختم نہیں کریں گی ۔ اس مخصوص پروٹین کوروک دینا ویکسین کااصل مقصد ہوگا۔ جس کے بغیر سرطانی خلیات نہ تو پرورش پاسکتے ہیں نہ بڑھ سکتے ہیں ۔ یہ ویکسین بعدازاں ایک اور پروٹین کے ساتھ متصل ہوجائے گی جومدافعتی نظام کے ردعمل کا مقابلہ کرے گا جو سرطان کو بڑھانے والے پروٹین کو ضرر پہنچائیں گے نتیجے کے طور پر سرطان کو بڑھوتری دینے والی پروٹین کاخاتمہ ہوجائے گا اور سرطان کی بڑھوتری رک جائے گی ۔

یہ ویکسین اس سے قبل دنیا کے مختلف ملکوں بشمول بوسنیا ہرزیگووینیا ‘ کولمبیا‘ پیراگو ئے پیرو اور کیوبا میں ٹیسٹ کی جاچکی ہے اور ان تمام ممالک نے پھیپھڑوں کے سرطان کے لیے اس کااستعمال ضروری قرار دیا ہے ۔ ٹرائل کے طور پر اب تک پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا چار ہزار مریضوں کو اس ویکسین کا استعمال کرایا جاچکا ہے ۔ ٹیسٹ کے نتائج خاص حوصلہ افزارہے ہیں۔ مذکورہ ویکسین کوویانا کے سنیٹر برائے اسکاٹرائل اگلے ماہ شروع ہوگا جس میں 60سے 90مریض شامل کیے جائیں گے ۔

Browse More Healthart