Tambako Noshi Aik Aalmi Masla - Article No. 2440

Tambako Noshi Aik Aalmi Masla

تمباکو نوشی ایک عالمی مسئلہ - تحریر نمبر 2440

اس سے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک بھی متاثر ہو رہے ہیں

پیر 16 مئی 2022

ڈاکٹر جمیلہ آصف
تمباکو نوشی اس وقت ایک عالمی مسئلہ بنا ہوا ہے۔اس سے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک بھی متاثر ہو رہے ہیں۔تحقیق کے مطابق ایک سگریٹ میں تقریباً 7 ہزار کیمیکلز ہوتے ہیں جن میں 250 ایسے ہیں جو کہ انتہائی مضر صحت ہیں جن میں کاربن مونو آکسائیڈ،ایمونیا اور ہائیڈروجن سائنائیڈ شامل ہیں۔
ان مضر صحت کیمیکلز میں سے 59 ایسے ہیں جس کو جدید دنیا نے ثابت کیا ہے کہ یہ کیمیکلز کینسر کا باعث ہیں۔مثال کے طور پر آرسینک،بینزین،کیڈمیم اور ملٹی ہائڈونائل کلورائیڈ وغیرہ۔عالمی اعداد و شمار کے مطابق پوری دنیا میں قبل از وقت موت کی بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے۔یہ بات بھی بڑی اہمیت کی حامل ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں شرح اموات سگریٹ نہ پینے والوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ پائی گئی ہے۔

(جاری ہے)


تمباکو اور سگریٹ نوشی کی تاریخ بہت پرانی ہے اور اس کا ذکر 3 ہزار سے 5 ہزار سال قبل مسیح کی تاریخ میں ملتا ہے۔1612ء میں جان رولے وہ پہلا شخص تھا جس نے تمباکو کو بطور فصل کاشت کیا،اس وقت تمباکو کو گولڈن وہیٹ (Golden Wheat) کا نام دیا گیا۔
تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی جسم کے تمام اعضاء اور نظام کو متاثر کرتی ہے،اس وقت سگریٹ نوشی پھیپھڑوں،خوراک کی نالی،منہ اور گلا،گردے،مثانہ،جگر،لبلبہ معدہ اور بڑی آنت کے ساتھ ساتھ خون کے کینسر کی بڑی وجہ ہے۔
یہ بری عادت بلڈ پریشر،دل کے امراض،فالج،خون کی نالیوں کے پھٹنے،سانس کی بیماریوں،شوگر،ہڈیوں کا کمزور ہونا،جوڑوں کے درد کا مرض اور آنکھ میں موتیا اُترنا جیسے امراض کا باعث بن رہی ہے۔اس کے علاوہ سگریٹ نوشی جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کرتی ہے۔سگریٹ نوشی خواتین میں جہاں صحت کو متاثر کرتی ہیں وہاں حمل نہ ٹھہرنا اور بچے کا ضائع ہونا وغیرہ جیسی بڑی پیچیدگیوں کا سبب بھی بنتی ہے۔
اس کے علاوہ بچوں کا وقت سے پہلے پیدا ہونا،کم وزن کا ہونا،پیدائشی نقائص مثلاً ہونٹ و تالو کٹے ہونا تمباکو نوشی کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد اپنے لئے تو پیچیدگیاں پیدا کرتے ہی ہیں وہ اردگرد پائے جانے والے افراد کے لئے بھی خطرے کی علامت ہوتے ہیں۔وہ افراد جو سگریٹ کے دھوئیں والے ماحول میں رہتے ہیں یا کام کرتے ہیں،سگریٹ کا دھواں ان کو بھی متاثر کرتا ہے اس لئے ان کو پیسو سموکر (Passive Smoker) یا سیکنڈ ہینڈ سموکر (Second Hand Smoker) کہا جاتا ہے اور یہ افراد بھی تمام مندرجہ بالا بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں البتہ ان کا تناسب کم ہوتا ہے۔

تمباکو نوشی ایک نشہ ہے اور نیکوٹین وہ عنصر ہے جو سگریٹ بنانے والی کمپنیاں دانستہ طور پر زیادہ مقدار میں ڈالتی ہیں تاکہ ان کی پروڈکٹ سے زیادہ معاشی فائدہ حاصل ہو۔نیکوٹین منہ کی اندرونی جھلیوں اور پھیپھڑوں کے ذریعے خون میں جذب ہو جاتی ہے اور سیکنڈوں میں دماغ تک جا پہنچتی ہے۔بہت کم لوگوں کو علم ہو گا کہ دراصل نیکوٹین ایک کیڑے مار دوا ہے۔
یہ انسانی دماغ کو عارضی طور پر متحرک کرتی ہے اور اس کے مسلسل استعمال سے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔اس کے علاوہ ہر قسم کا تمباکو صحت کے لئے مضر ہے اور تمباکو کی کوئی بھی پروڈکٹ صحت کے لئے ٹھیک نہیں ہے مثلاً سگار،پائپ،حقہ،بیڑی وغیرہ یہ تمام صحت کے لئے مضر ہیں۔اسی طرح تمباکو کو کھانا،چبانا اور سونگھنا بھی اتنا ہی نقصان دہ ہے۔
جب کوئی سگریٹ پینے والا سگریٹ چھوڑنا چاہتا ہے تو نیکوٹین کے نشے کی وجہ سے سگریٹ نوشی ترک نہیں کر سکتا۔
سگریٹ چھوڑنا اگرچہ ایک مشکل کام ہے لیکن ناممکن نہیں۔جب کوئی سگریٹ کی عادت کو چھوڑتا ہے تو اس میں چند علامات پیدا ہوتی ہیں جن میں تھکاوٹ،بے چینی،مایوسی،قبض اور سگریٹ کی شدید خواہش کا پیدا ہونا شامل ہے اور ایسے افراد جو کافی عرصے سے سگریٹ نوشی کر رہے ہوں یا دن میں زیادہ سگریٹ پیتے ہوں،ان میں یہ علامات زیادہ شدت کے ساتھ نمودار ہوتی ہیں۔

سگریٹ نوشی چاہے پرانی یا نئی عادت ہو اس کو چھوڑنے سے فوری اچھے نتائج ملنا شروع ہو جاتے ہیں،مثال کے طور پر بلڈ پریشر اور دل کی رفتار جو سگریٹ نوشی کی وجہ سے بڑھ چکے ہوتے ہیں فوراً نارمل سطح پر آ جاتے ہیں۔چند ہی گھنٹوں کے اندر کاربن مونو آکسائیڈ کا لیول کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔کاربن مونو آکسائیڈ جسم میں آکسیجن لے کر جانے کی صلاحیت کو کم کرتی ہے۔
چند ہی ہفتوں میں جسم میں خون کی گردش نارمل ہو جاتی ہے،بلغم میں کمی آ جاتی ہے۔کھانسی اور سانس لینے کے دوران آوازیں نکلنا کم ہو جاتی ہیں۔کئی مہینوں کے بعد پھیپھڑوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آتی ہے اور آنے والے سالوں میں دل کے امراض اور دیگر بیماریوں مثلاً کینسر اور فالج کے خدشات کم ہو جاتے ہیں۔
ایک جدید تحقیق کے مطابق ایسے سگریٹ نوش افراد جن میں کینسر کی تشخیص ہو چکی ہوتی ہے اگر وہ سگریٹ نوشی ترک کر دیتے ہیں تو ان کی شرح اموات میں 30 فیصد سے 40 فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔
اسی طرح سگریٹ نوشی سے متاثرہ کینسر کے وہ مریض جو سرجری یا کیموتھراپی کے عمل سے گزر رہے ہوتے ہیں سگریٹ نوشی ترک کرنے سے ان کی صحت میں نمایاں حد تک بہتری ہو سکتی ہے۔یاد رہے کہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے امریکہ میں ہر سال 4 لاکھ 80 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں جو تقریباً ہر پانچ اموات میں سے ایک موت ہے۔
تمباکو نوشی ہر سال درج ذیل عوامل اور وجوہات کے مقابلے میں زیادہ اموات کا سبب بنتی ہے جیسے:ایڈز،شراب اور منشیات کا استعمال،موٹر گاڑیوں کے حادثات اور آتشیں اسلحہ سے ہونے والی اموات وغیرہ۔

یہاں یہ بات بیان کرنا دلچسپی کا باعث ہو گا کہ امریکہ کی اب تک لڑی جانے والی تمام جنگوں کے مقابلے میں سگریٹ نوشی سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد تقریباً دس گنا زیادہ ہے بلکہ یہ امریکی شہری قبل از وقت اپنی قیمتی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔تمباکو نوشی پھیپھڑوں کے کینسر سے ہونے والی تمام اموات میں سے تقریباً 90 فیصد (ہر 10 میں سے 9) کا سبب بنتی ہے۔
چھاتی کے کینسر کے مقابلے میں ہر سال پھیپھڑوں کے کینسر سے زیادہ خواتین ہلاک ہوتی ہیں۔تمباکو نوشی پھیپھڑوں کی دائمی بیماری (سی او پی ڈی) سے ہونے والی تمام اموات میں سے تقریباً 80 فیصد (ہر 10 میں سے 8) کا سبب بنتی ہے۔یہ مردوں اور خواتین میں دیگر تمام وجوہات کے مقابلے میں موت کا خطرہ بڑھا دیتی ہے جیسے امریکہ میں گزشتہ 50 سالوں کے دوران سگریٹ نوشی سے مرنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

Browse More Healthart