Thakawat - Article No. 1263

Thakawat

تھکاوٹ - تحریر نمبر 1263

یاد رکھیے آپ کی تھکن نفسیاتی عمل کی ہوتی ہے اگر آپ کا ذہن تھکن کو تسلیم کرنے سے انکار کردے تو آپ کا جسم معمولی سے پانچ چھ گنا زیادہ دیر تک کام کرسکتا ہے

جمعہ 23 فروری 2018

بہت دیر تک ذہنی یا جسمانی کام کرنے سے تھک جانا فطری امر ہے لیکن بعض لوگ بہت جلد تھک جاتے ہیں یاد رکھیے آپ کی تھکن نفسیاتی عمل کی ہوتی ہے اگر آپ کا ذہن تھکن کو تسلیم کرنے سے انکار کردے تو آپ کا جسم معمولی سے پانچ چھ گنا زیادہ دیر تک کام کرسکتا ہے صحت دل کی کمزوری تھکاوٹ کا اہم سبب ہے انیمیا اور دل کے مریض عام لوگوں کی نسبت جلدی تھکتے ہیں۔


علاج:
بوریت سے بچنے اور ذہنی طور پر ہشاش بشاش رہنے کی عادت ڈالیں اپنے کام میں پوری دلچسپی لیں اگر آپ دل یا خون کی کسی بیماری میں مبتلا ہے تو اس کا علاج کرائیں تھکاوٹ دور کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے تاریک کمرے میں پیٹھ کے بل لیٹ جائیے ٹانگیں پسار دیں اور بازو پہلو کے ساتھ رکھ کر ڈھیلے چھوڑدیں تمام فکریات سے آزاد اورخالی الذین ہوکر چہرے کمر اور گردن کے پٹھوں کو ڈھیلا چھوڑدیںمزید چند منٹ بعد ٹانگوں کو بالکل ڈھیلا چھوڑدس پندرہ منٹ میں آپ خود کو پھر سے تازہ محسوس کرنے لگیں بشرطیکہ آپ کا ذہن اس احساس کے ساتھ دے اگر آپ کو بہت دیر تک مسلسل کام کرنا پڑتا ہے تو اس دوران میں آرام کے دو تین وقفے رکھ لیں آرام کرنے کے لیے کرسی پر بیٹھ کر یا بستر پر لیٹ کر چند منٹ کے لیے جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ دیں اسی دوران آپ کا ذہن ہر فکر اور سوچ سے آزاد ہونا ضروری ہے یاد رکھیے مسلسل کام کرنے سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تھکاوٹ اور اس کے برے اثرات میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے کھانا کھانے کے بعد کم از کم نصف گھنٹے تک کوئی جسمانی یا ذہنی کام نہ کریں ورنہ خون کی سپلائی کے لئے آپ کے معدے اور دماغ میں مقابلہ شروع ہوجائے گا اور آپ بہت جلد تھکیں گے تھکاوٹ دور کرنے کے لئے ٹھنڈے یا گرم پانی کا غسل اور اس کے بعد تولیے سے پٹھوں کی مالش بہت مفید ثابت ہوتے ہیں آپ تیل یا کریم جسم پر مل کر بھی مالش کرسکتے ہیں ٹھنڈا یا گرم پانی جسم پر جتنی دیر پڑتا رہے اتنا ہی اچھاہے کم از کم آدھ گھنٹے تک پانی میں رہنا ضروری ہے اس مقاصد کے لئے ٹب میں نہانا زیارہ مفید ہے۔

(جاری ہے)


گرمی لگنے سے بیہوش ہونا:گرمی لگنے سے تھکاوٹ یا غنودگی کی شکایت ہوسکتی ہے اور اگر اثر زیادہ ہو تو مریض بے ہوش ہوسکتا ہے عموماً یہ صورت گرم ماحول سے نامانوس لوگوں کو پیش آتی ہے لیکن گرم ماحول میں رہنے والا شخص بھی اگر گرمی میں کوئی محنت طلب کام کرے تو وہ بیہوش ہوسکتا ہے یہ بیماری لولگنے سے بالکل مختلف ہے اس میں درجہ حرارت 102 ڈگری سے بڑھنے نہیں پاتا اور مریض کی جلد ٹھنڈی اور گیلی ہوتی ہے چہرے اور پیشانی پر ٹھنڈے پسینے آتے ہیں بعض اوقات کافی دیر تک گرمی میں کھڑے رہنے کے بعد بیٹھنے سے مریض بے ہوش ہوجاتا ہے۔

علاج:مریض کو گرم ماحول سے ہٹانے اور ٹھنڈی جگہ رکھنے سے اسے عموماً جلد ہوش آجاتاہے پسینے کی راہ کافی نمک ضائع ہوجاتا ہے مریض کو ہوش میں آنے کے بعد نمکین پانی پلائیں نووارد لوگوں کو گرم ماحول سے بچ کر رہنا چاہیے چند دن کی احتیاط کے بعد وہ اسی ماحول کے عادی ہوجائیں گے گرم علاقے کے باسیوں کو بھی گرمی میں زیادہ محنت طلب کام نہیں کرنا چاہیے خصوصاً اس صورت میں جب کہ ان کی صحت زیادہ اچھی نہ ہو،

Browse More Healthart