Wazan Kam Karnay Wali Chaye - Article No. 1058

Wazan Kam Karnay Wali Chaye

وزن کم کرنے والی چائے فقط دھوکہ ہے اور کچھ نہیں - تحریر نمبر 1058

چائے میں شامل اجزاء میٹابولزم تیزکرتے ہیں لیکن یہ تیزی جسم کے زائد وزن پراثرانداز نہیں ہوتی

منگل 10 جنوری 2017

آپ نے آن لائن اشتہارات جنرل اسٹورز اور اشیائے خورونوش کی دکانوں پرایسی چینی چائے کے اشتہارات کئی بار ملاخطہ کیے ہوں گے جن میں انسانی جسم کو زہریلے مادوں سے صاف کرنے کے ساتھ ساتھ وزن کم کرنے کی بھی گارنٹی دی جاتی ہے ۔ یہ چائے مختلف ناموں سے فروخت ہوتی ہے لیکن یہ دراصل ایک ہی چائے ہے ۔ یہ آپ کے اندر سے اشتہارپسندی کوبھی ختم نہیں کرتی اور نہ ہی آپ کے جسم کوزہریلے مادوں سے نجات دلاتی ہے ۔
اس کاہردعویٰ جھوٹا ہوتا ہے ۔
ماہرین کے مطابق اس چائے کی خریداری سوائے جیب پر بوجھ ڈالنے کے اور کچھ نہیں اس کے علاوہ یہ استعمال میں بھی خطرناک ہوتی ہیں۔ جیسیکا کورڈنگ اور کیرن اینل نے اپنی تصنیف ہیلتھی ان اے ہری، ایزی، گڈفاریوریسپی میں بتایا ہے کہ وزن کم کرنے والی یہ چائے سوائے دھوکے کے اور کچھ نہیں۔

(جاری ہے)

اس چائے میں پولی فینولزاورکیفین جیسے مرکب موجود ہوتے ہیں جو میٹابولزم کو ایک حدتک تیز ضرور کرتے ہیں یہ تیزی اتنی زیادہ نہیں ہوتی جو جسم کے وزن پر اثرانداز ہو۔

اگر واقعی یہ چائے وزن کم کرنے کے قابل ہوتی تو ان کو تیار کرنے والے انہیں فروخت کرکے اب تک ارب پتی بن چکے ہوتے ہیں اس کے علاوہ اس چائے میں ایسے عناصر شامل کیے جاتے ہیں جو کسی بھی طورصحت کیلئے اچھے نہیں کہلاتے جاسکتے یہ چائے تحریک پیدا کرنے والے خطرناک مرکب پر مبنی ہوتی ہے ۔
بعض ایسی چائے بھی بازار یاآن لائن فروخت ہورہی ہیں جو جسم کو فاضل زہریلے مادوں سے صاف کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں جو اینسل کے مطابق بوگس ہیں جو چائے جسم کے فاضل زہریلے مادوں کے خاتمے کادعویٰ کرتی ہے وہ محض دعویٰ ہی ہے کیونکہ ہماراجسم کااپنا نظام فاضل مادوں کو خارج کرتا ہے مثلاََ جگر زہریلے مادے ختم کرتا ہے گردے ان فاضل مادوں سے جسم سے باہر پھینکتے ہیں ۔
یہ ایک ایسانظام ہے جو 24 گھنٹے کام کرتا ہے پھر ہمیں کسی اور چیز کی کیاضرورت ہے ۔ چائے ہو یاکوئی اور شے فاضل مادے کوئی خارج نہیں کرتا البتہ اس چائے کے استعمال سے آپ کوباربار پیشاب کی حاجت ضرور ہوتی ہے کیونکہ ایک توکیفین پیشاب آور ہے پھر اس چائے میں Sennaنامی قدرتی دوا کی موجودگی پیشاب آور ہوتی ہے جو فروخت کنندہ کے دعوے کی تصدیق کے لیے چائے میں شامل کی جاتی ہے ۔

گرین ٹی یاسبزچائے تیار کرنے والے بعض ادارے بھی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ سبزچائے میٹابولزم تیز کرتی ہے ۔ کچھ چائے پر ہونے والی تحقیق کے مطابق چائے میں پایا جانے والی پولی فینولزاور کیفین ممکنہ طور پہر میٹابولزم پر کچھ اثرڈالتے ہیں لیکن یہ اثر قابل غور نہیں سمجھا جاتا۔ مختلف دورایسے کے لیے سبز چائے کااستعمال وزن پر کوئی اثرنہیں ڈالتا۔
2009 میں انٹرنیشنل جرنل آف اوبیسٹی میں شائع ایک مضمون میں بتایاگیا ہے کہ سبزچائے کے استعمال کاوزن کی کمی پر بہت معمولی اثر ہوتا ہے تاہم اس بات کو ماہرین زیادہ شدومد سے قبول نہیں کرتے ۔ اب تک یہ دعویٰ پایہ ثبوت کو نہیں پہنچا کہ سبز چائے واقعی وزن گراتی ہے البتہ وزن گرانے کاتعلق سبزچائے سے ضرور ہے لیکن اس حوالے سے تمام مطالعوں نے سبز چائے کو وزن گھٹانے کے ذریعہ کے طور پر اہمیت نہیں دی ہے اور اسے حتمی بھی نہیں سمجھاجاتا البتہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ سبزچائے کے اثرات نہیں ہوتے ہاں البتہ اس کے اثرات متوازن خوراک اور ورزش کی طرح وزن کم کرنے میں معاون نہیں ۔
یہ چائے دیگر طبّی فوائد کے اعتبار سے بہترین ہے اس میں شامل پولی فینولز (فلیوونائیڈ اور کینیی چنز ) اپنے اینٹی آکسیڈنٹ فوائد کی وجہ سے قابل ذکر ہیں۔ اینل کایہ بھی کہنا ہے کہ جس طرح چائے آپ کی اشتہاء کو کنٹرول کرتی ہے سادہ پانی بھی کرسکتا ہے ۔
اگر واقعی وزن کم کرناآپ کامقصد ہے تومتوازن غذالیں اور ورزش کواپنی عادت ثانیہ بنالیں۔

Browse More Healthart