Zeher Khalina - Article No. 1270

Zeher Khalina

زہر کھالینا - تحریر نمبر 1270

کیڑے مکوڑے مچھر چوہے دیمک اور بے شمار زمنین آنتوں نے ہمیں مجبور کردیا ہے کہ ہم ان سے جان چھڑانے کے لیے ہر طرح کے زہر اپنے گھر وں میں رکھیں

پیر 5 مارچ 2018

آج کل زہریلی ادویات اور مہلک کیمیائی اشیا ہماری زندگیوں میں بہت رچ بس گئی ہیں کیڑے مکوڑے مچھر چوہے دیمک اور بے شمار زمنین آنتوں نے ہمیں مجبور کردیا ہے کہ ہم ان سے جان چھڑانے کے لیے ہر طرح کے زہر اپنے گھر وں میں رکھیں لیکن ذرا سی غفلت سے یہ زہر انسانی زندگی کے لئے مہلک ثابت ہوسکتا ہے اور ان کے دور رس منفی نتائج برآمد ہوتے ہیں گھروں میں عموماً بچے زہریلی ادویات یا پٹرول وغیرہ پی کر اپنے لئے اور اپنے گھر والوں کے لئے ایک نئی مصیبت کھڑی کردیتے ہیں اس لیے زہریلی ادویات کو گھروں میں رکھنے اور استعمال کرنے کے لئے بہت سخت احتیاط اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔


1 ۔گھروں میں کیڑے مار دوا کے چھڑکاﺅ کے وقت تمام کھانے پینے کے برتنوں اور کپڑوں کو اچھی طرح ڈھانپ دینا چاہیے یا انہیں وہاں سے اُٹھا کر کسی اور جگہ منتقل کردینا چاہیے۔

(جاری ہے)


2 ۔ادویات کو ایسی بوتلوں میں ہرگز نہیں رکھنا چاہئے جو کھانے پینے کے لئے استعمال ہوتی رہی ہوں مثلاً جوس اور چٹنی کی خالی بوتلیں اچار کے مرتبان اور دیگر مشروبات کی بوتلیں۔


3 ۔تمام ادویات بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔
4 ۔زہریلی ادویات کی بوتلوں پر”زہر“کا لیبل لگانا ہرگز نہ بھولیے،
5 ۔غیر ضروری ادویات گھروں میں ہرگز نہ رکھیں بلکہ جب بھی زہریلی ادویات کے استعمال کی ضرورت پیش آئے تو تازہ ادویات منگوا کر استعمال کریں۔
اثرات:کسی بھی قسم کے زہر کھالینے سے سر درد،قے،پیٹ درد صدمہ کی علامات سانس لینے میں دقت اور بیہوشی جیسی علامات ظاہر ہوسکتی ہے اگر مریض کو فوری طور پر طبی امداد نہ پہنچائی جائے تو مریض مر بھی سکتا ہے،
باہوش مریض کے لیے:مریض کو قے آنے کے لیے اپنی انگلی دور تک اس کے حلق میں لے جائیں اور اسے ہلائیں اگر پھر بھی قے نہ کرے تو کافی نکمین پانی پلائیں اس طرح وہ قے کردے گا یہ عمل اس وقت تک جاری رکھیں جب تک باہر نکلنے والے پانی کا رنگ سفید نہ ہوجائے یعنی اس کا معدہ زہریلی رطوبتوں سے خالی ہوجائے مریض کو دودھ میں پھینٹے ہوئے انڈئے یا آٹے میں ملا ہوا پانی پلائیں اور مریض جتنا زیادہ پی سکتا ہوں اتنا ہی مفید ہے چھوٹا چمچ بھر کوئلہ پیس کر مریض کو کھلائیں اور اسے مزید دودھ میں پھینٹے ہوئے انڈوں کا پانی پلانے کی کوشش کریں اور قے کرواتے جائیں حتیٰ کہ اس کے قے بالکل پانی کی طرح صاف ہوجائے،اگر کسی طرح سے بھی مریض قے نہ کر سکے تو معدے میں ڈالنے والی نالی چکنی کرکے ناک سے ذریعے سے معدے میں گزار دیں اور ایک کیف کے ذریعے سے ایک سے دو لیٹر تک پانی اس کے پیٹ میں پہنچائیں پھر نالی کے ساتھ 100 ملی لیٹر کی سرنج لگا کر اس کا پلنجر باہر کی طرف کھینچیں اس طرح معدے کے مشولات باہر آجائیں گے اس عمل کو دم کچی Aspiration یا ہوا کو جسم سے باہر کھینچنے کا عمل کہتے ہیں۔

بے ہوش مریض کے لیے:بے ہوش مریض کی حالت کافی نازک ہوتی ہے اس لیے اسے قے نہیں کروائی جاسکتی اگر اس کا سانس بند ہوچکا ہو تو فوراً منہ در منہ عمل سے سانس بہم پہنچائی جائے اور فوراً طبی امداد حاصل کریں،گھروں میں زہریلی ادویات کا چھڑکاﺅ کرنے کے لئے ربڑ کے دستانے یا پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال کریں چھڑکاﺅ کے دوران کپڑے سے اپنے ناک اور منہ کو ڈھانپے رکھیں کام ختم کرلینے کے بعد اپنے ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح دھوئیں لیکن بہتر یہ ہے کہ اچھی طرح سے غسل کریں۔

Browse More Healthart