Zehni Dabao Mein Dimagh Ka Kirdaar - Article No. 1290
ذہنی دباوٴ میں دماغ کا کردار - تحریر نمبر 1290
انسانی جسم میں چھوٹے چھوٹے جراثیم اور دیگرمضر صحت عناصر مستقل داخل ہوتے رہتے ہیں۔ اگر ان عناصر کو خون کے ساتھ آزادانہ گردش کی اجازت دے دی جائے تو جسم بیماریوں کی ایک مستقل آماجگاہ بن کر رہ جائے
جمعرات 12 اپریل 2018
(جاری ہے)
بھاگ دوڑ کرنے والوں میں ایتھلیٹس کے جسموں میں اس مرکب کی مقدارنسبتا زیادہ پائی جاتی ہے۔لیکن سوال،ذہنی دباوٴ اور بیماریوں میں تعلق کا پیدا ہوتا ہے۔
آخرذہنی دباوٴ کی حالت میں بیماریاں کیسے لاحق ہوجاتی ہیں؟ انسانی دماغ اور بدن کے درمیان یہ عمل بیماریوں کے خلاف اندرونی مدافعتی نظام کو آخر بھلا کیوں کر اور کس طرح متاثر کرتا ہے؟ ماہرین ان سوالات کا جواب یوں دیتے ہیں کہ انسانی جسم میں چھوٹے چھوٹے جراثیم اور دیگرمضر صحت عناصر مستقل داخل ہوتے رہتے ہیں۔ اگر ان عناصر کو خون کے ساتھ آزادانہ گردش کی اجازت دے دی جائے تو جسم بیماریوں کی ایک مستقل آماجگاہ بن کر رہ جائے۔ لہذا قدرت نے ان کے خلاف بدن میں اندرونی طور پر ایک حفاظتی نظام قائم کردیا ہے جس میں دماغ اور بدن میں موجود سفید خلیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ دونوں اپنے با ہمی عمل سے مضر صحت عناصر کا راستہ روکتے ہیں، انہیں تباہ کرتے ہیں اور پھر بدن سے باہر لے جانے میں معاونت کرتے ہیں۔ یوں سمجھئے کہ جوں ہی جسم میں کوئی شر پسند خطرناک ارادے لے کر داخل ہوتا ہے بدن کے حفاظتی نظام کا الارم بجنے لگتا ہے اور دماغ کو فوری اطلاع مل جاتی ہے کہ فلاں جگہ پر ایک تخریب کار نقصان پہنچانے کے لئے تیار بیٹھا ہے۔ لہذا اس کا فورا سد باب کیا جائے۔ اس اطلاع کے جواب میں دماغ متعلقہ غدود کوفوری کارروائی کے احکامات بھیجتا ہے۔ جس کے بعد وہ غدود کیمیائی مادے خارج کر کے اس تخریب کار کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے۔ یہ سارا عمل لمحوں کا محتاج ہوتا ہے۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ زندگی اور صحت کے لئے بنیادی بھی ہے۔ ذہنی دباوٴ اور پریشانی کی حالت میں دماغ کومضر صحت عنصر کی جسم میں موجودگی سے متعلق اطلاع بہت دیر سے ملتی ہے، جس کے بعد اسے کارروائی کرنے کا وقت بہت کم ہے اور اس عرصے میں شر پسند اپنا کام کر گزرتا ہے۔ یعنی جسم کو بیماری کے لئے تیار کر دیتا ہے۔ علاوہ ازیں ذہنی دباوٴ کی حالت میں دماغ سے خودبخودبغیر کسی اطلاع اور مقصد کے کیمیائی مرکبات کا اخراج ہوتا رہتا ہے۔ جوآہستہ آہستہ جسم میں جمع ہوتے رہتے ہیں اور جسم تھوڑے عرصیکے بعد ان کا عادی بن جاتا ہے۔ ایسی صورت حال میں اگر کوئی مضر صحت عنصر جسم میں داخل ہو جائے تو دماغ تو مطلوبہ مرکب فورا ہی مہیا کردے گا لیکن جسم مدافعتی عمل میں بھر پور حصہ لینے کے قابل نہیں ہو گا اور مضر صحت عنصر بلا روک ٹوک آزاد نہ خون کے ساتھ گردش کرتا رہے گا۔ مگر دونوں طرح کی صورت حال میں جسم میں بیماریوں کے خلاف مدافعتی عمل تقریبا نہ ہونے کے برابررہ جاتا ہے اور بیمارویوں کا تناسب بڑھ جاتا ہے۔Browse More Healthart
ماہِ صیام اور ذیابیطس
Mah E Siyam Aur Ziabetus
روزہ اور صحت
Roza Aur Sehat
بدلتا موسم اداس کیوں کر دیتا ہے
Badalta Mausam Udaas Kyun Kar Deta Hai
فاقہ کرنا متعدد بیماریوں کے خلاف مفید قرار
Faqa Karna Mutadid Bimariyon Ke Khilaf Mufeed Qarar
پیٹ کے السر کی نشاندہی سانس کے ذریعے
Stomach Ulcer Ki Nishandahi Saans Ke Zariye
ٹھنڈے پانی سے نہانے کے صحت بخش فوائد
Thande Pani Se Nahane Ke Sehat Bakhsh Fawaid